• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قادیانیوں کی موجودہ حالتِ زار

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر

یہ ایک حقیقت ہے کہ مرزا قادیانی اور اسکی کی امت کو ایک دن بھی آزادی کا نصیب نہیں ہوا ، مرزا کی پیدائش سے موت تک اور اس کے بعد 1947ء تک وہ سکھوں اور انگریز کے غلام رہے ۔
تقسیم ہند کے وقت وہ قادیان جسے مرزا نے " دارالامان " کہا تھا قتل وفساد کا مرکز بن گیا ، سکھوں نے قادیانیوں کو زبردستی ان کے گھروں سے نکلنے پر مجبور کردیا ، اس وقت کا قادیانی خلیفہ مرزا محمود بھاگ کر مسلمانوں کے پیچھے پیچھے موجودہ پاکستان آگیا اور دریائے چناپ کے کنارے ایک علاقے " چک ڈھگیاں " پر ڈیرے ڈال دیے اور اس کا نام بدل کر قرآن کریم میں حضرت عیسیٰ علیہ اسلام کی پیدائش کے بعد حضرت مریم علیھما اسلام کی پناہ گاہ کے لئے بولے گئے قرآنی لفظ " ربوۃ " کی نسبت سے " ربوہ " رکھ دیا ، اور اب یہ قادیانیوں کا " دارالامان " بن گیا ۔
لیکن مسلمان اس بدیانتی کو برداشت نہ کرسکے اور اسمبلی نے اس کا نام بدل کر " چناب نگر " رکھ دیا ۔
مرزا قادیانی اور اسکی اولاد اتنی بدنصیب ہے کہ یہ جگہ بھی ان کے لئے دارالامان نہ بن سکی اور ان کو چوتھا خلیفہ مرزا طاہر رات کی تاریکی میں چناب نگر سے نکلا اور اپنے جدی پشتی آقاؤں کے پاس پناہ لینے لندن فرار ہوگیا ، اس طرح یہ وہ بدنصیب لوگ ہیں جنہیں ایک لمحہ بھی آزادی کا نصیب نہیں ہوا ، پہلے وہ متحدہ ہندوستان میں انگریز کے غلام بلکہ اس کی غلامی کو اپنے مذھب کا حصہ بتاتے تھے ، پھر پاکستان میں مسلمانوں کے غلام بنے اور پھر دوبارہ پاکستان سے بھاگ کر واپس انگریز سرکار سلطنت کی غلامی میں آگئے ۔
یاد رہے کہ قادیانی آئینِ پاکستان کو بھی نہیں مانتے اور برملا کہتے ہیں کہ " ہم مسلمان ہیں " جبکہ آئین پاکستان کی رو سے وہ " غیر مسلم اقلیت " ہیں اس طرح ان قادیانیوں کو جو پاکستانی شہریت رکھتے ہیں اور آئین پاکستان کی اس شق کو نہیں مانتے اگر آئینِ پاکستان کا باغی کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا ۔
یہاں مجھے مرزا غلام قادیانی کی وہ بات یاد آرہی ہے جو اس نے یہودیوں کے بارے میں لکھی تھی ، آپ بھی پڑھیں :۔
" زلت ومسکنت ان کے شامل حال ہوگی اور وہ دوسری طاقتوں کی پناہ میں زندگی بسر کریں گے " ( خزائن جلد 21 صفحہ 409 )

آج یہودیوں کا اپنا ایک خود مختار ملک تو دنیا کے نقشے پر موجود ہے جسے اسرائیل کے نام سے یاد کیا جاتا ہے لیکن قادیانیوں کی حالت یہی ہے کہ زلت و مسکنت ان کے شامل حال ہے اور وہ دوسری طاقتوں کی پناہ میں زندگی بسر کر رہے ہیں ( جن طاقتوں کی اکثریت صلیب پرست ہے ، وہی صلیب جس کے بارے میں مرزا نے کہا تھا کہ میں صلیب پرستی کو ستون توڑنے کے لئے آیا ہوں ) ۔

مصور پاکستان ڈاکٹر علامہ اقبال رحمتہ اللہ علیہ نے قادیانیت کے بارے میں بجا فرمایا تھا

" اس کا حاسد خدا کا تصور جس کے پاس دشمنوں کے لئے لاتعداد زلزلے اور بیماریاں ہوں ،اس کا نبی کے متعلق نجومی کا تخیل اور اس کا روح مسیح کے تسلسل کا عقیدہ وغیرہ یہ تمام چیزیں اپنے اندر یہودیت کے اتنے عناصر رکھتی ہیں گویا یہ تحریک یہودیت کی طرف رجوع ہے " ( حرف اقبال ، صفحہ 104 ، مطبوعہ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ، اگست 1984 ء )

آئیں مل کر دعا کریں کہ وہ تمام لوگ جو فتنہ قادیانیت کی چالوں میں آکر اپنے ایمان کی دولت لٹا بیٹھے ہیں اللہ تعالیٰ انہیں تاریکیوں سے نکال کر اسلام کی روشنی کی طرف واپس لے آئے تاکہ قیامت کے دن انہیں اللہ کے آخری نبی ، تمام جہانوں کے لئے رحمت ، امام الانبیاء اور شافع روزِ جزا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دستِ اقدس سے حوض کوثر کا جام نصیب ہو ۔ آمین
 
Top