نویں دلیل:تحویل قبلہ ختم نبوت کی وجہ سے ہوا، خانہ کعبہ خاتم النبیین ﷺکا پسندیدہ قبلہ ہے
مسلمان کی زندگی میں قبلہ کی بہت اہمیت ہے نماز ،اذان ، اقامت ، نماز جنازہ قبلہ رخ ضروری۔ پیشاب قبلہ رخ کرنا مکروہ۔موت کے بعد مسلمان کو قبلہ رخ دفنایاجاتا ہے اس طرح تمام مسلمان موت کے بعد بھی امت واحدہ بن جاتے ہیں۔ یاد رہے کہ خانہ کعبہ نبی ﷺکا پسندیدہ قبلہ ہے اور آپ نے مکہ کو بزورِ بازو فتح کیاہے بخاری شریف میں ہے آپ ﷺ پسند فرماتے تھے کہ آپ کا قبلہ بیت اللہ ہو تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری قَدْ نَریٰ تَقَلُّبَ وَجْھِکَ فِی السَّمَآئِ (البقرۃ :۱۴۴) تو آپ خانہ کعبہ کی طرف رخ کرنے لگے (بخاری ج۱ص۵۷ طبع کراچی) مفسرین نے لکھا ہے کہ پہلی آسمانی کتابوںمیں تھا کہ آخری نبی ﷺدو قبلوں والے ہوں گے اور ان کا قبلہ بالآخر خانہ کعبہ ہوجائے گا (تفسیر عثمانی ص۲۹ ف۱۰) معلوم ہوا کہ جو شخص حضرت محمدرسول اللہ ﷺ کو خاتم النبیین نہیں مانتا اس کو اس کعبہ کی طرف رخ کرنے کا کوئی حق نہیں ۔منکر ِختم نبوت کافرہے قبر میں اس کا رخ خانہ کعبہ کی طرف سے پھیر دیاجائے ۔
یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ