• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(آسمان پر اٹھانا)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
آسمان پر اٹھانا

’’خدا بے شک ہر جگہ موجود ہے۔ لیکن چونکہ اوپر کی طرف میں ایک خاص عظمت ورعب پایا جاتا ہے۔ اس لئے کتب سماوی میں ’’ الیٰ اﷲ ‘‘ (خدا کی طرف) سے ہمیشہ آسمان کی طرف ہی مراد لی گئی ہے۔‘‘

دلائل ذیل ملاحظہ ہوں:
الف… قرآن کریم میں ارشاد باری ہے۔ ’’ أامنتم من فی السمائ ‘‘ کیا تم بے خوف ہوگئے۔ اس سے جو آسمانوں میں ہے۔ دیکھئے یہاں خدا کی طرف سے آسمان مراد لیاگیا ہے۔
ب… ’’ الیٰ ربک ‘‘ قرآن شریف میں وارد ہوا ہے۔ جس کے معنی ’’خدا کی طرف‘‘ ہیں۔ خود مرزاقادیانی نے اس کی تفسیر میں ’’ الیٰ السمائ ‘‘ یعنی آسمان کی طرف لکھا ہے۔

(تحفہ گولڑویہ ص۱۳، خزائن ج۱۷ ص۱۰۸)
ج… قول مرزا’’خدا کی طرف وہ اونچی ہے جس کا مقام انتہائی عرش ہے۔‘‘
(تحفہ گولڑویہ ص۱۳، خزائن ج۱۷ ص۱۰۸)
دمسیح کی روح آسمان کی طرف اٹھائی گئی۔
(ازالہ اوہام ص۲۶۴، خزائن ج۳ ص۲۳۳)
ھ… الہام مرزا: ’’ ینصرک رجال نوحی الیہم من السمائ ‘‘ یعنی ایسے لوگ تیری مدد کریں گے جن پر ہم آسمان سے وحی نازل کریں گے۔
(تبلیغ رسالت ج۲ ص۱۰۸، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۳۲۸)

پس ثابت ہوا کہ رفع الیٰ اﷲ سے مراد رفع الیٰ السماء ہی ہوتی ہے۔
۱۱… ’’ وکان اﷲ عزیزاً حکیما ‘‘ کے الفاظ نے تو اسلامی تفسیر کی صحت پر مہر تصدیق ایسی ثبت کر دی ہے کہ قادیانی قیامت تک اس مہر کو توڑ نہیں سکتے۔
اس کی تفسیر ہم قادیانیوں کے مسلمہ امام اور مجدد صدی ششم امام فخرالدین رازیؒ کے الفاظ میں بیان کرتے ہیں۔
’’ والمراد من العزۃ کمال القدرۃ ومن الحکمۃ کمال العلم فنبہ بہذا علیٰ ان رفع عیسیٰ من الدنیا الیٰ السمٰوات وان کان کالمتعذر علی البشر لکنہ لا تعذر فیہ بالنسبۃ الیٰ قدرتی والیٰ حکمتی ‘‘

(تفسیر کبیر جز۱۱ ص۱۰۳)
’’اور مطلب عزیز کا قدرت میں کامل، مطلب حکیم کا علم میں کامل ہے۔ پس ان الفاظ میں خداتعالیٰ نے بتلادیا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا دنیا سے آسمان کی طرف اٹھانا۔ اگرچہ انسان کے لئے مشکل سا ہے۔ مگر میری قدرت اور حکمت کے لحاظ سے اس میں کوئی وجہ باعث اشکال نہیں اور کسی قسم کا اس میں تعذر نہیں ہوسکتا۔‘‘
نوٹ: ہماری اس تفسیر سے جو قادیانی انکار کرے اس کو (مرزا قادیانی کا اصول نمبر:۴) پڑھ کر سنا دیں۔ پھر بھی اصرار کرے تو اسے کہیں کہ جواب لکھ کر ہم سے انعام طلب کرے۔

چیلنج
اس آیت کی تفسیر کا ملخص یہ ہے کہ یہ آیت ببانگ دہل اعلان کر رہی ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو خدا نے زندہ اسی جسم عنصری کے ساتھ آسمان پر اٹھا لیا تھا اور یہی تفسیر رسول کریمﷺ، آپﷺ کے صحابہ کرامؓ نے سمجھی اور آئمہ مجددین مسلمہ قادیانی بھی انہیں معنوں پر جمے رہے۔ (کوئی قادیانی اس کے خلاف ثابت نہیں کر سکتا) پھر قادیانی علوم عربیہ سے نابلد محض ہونے کے باوجود کیوں اپنی تفسیر مخترعہ پر ضد کر کے اپنی آخرت خراب کر رہے ہیں۔ انہیں خدا کے قہر سے بے خوف نہیں ہونا چاہئے۔ ’’ ان بطش ربک لشدید ‘‘ کا ورد ہر وقت ان کے لئے ضروری ہے۔
 
Top