انعام نبوت کیا اب نہیں مل سکتا؟؟
ہم یہاں پر دعا مانگتے ہیں کہ اللہ پاک ہمیں ان لوگوں کے راستے پر چلائیں جن پر اللہ ربُ العزت کا انعام ہوا ہے ۔ نہ کہ ان لوگوں کے ان لوگوں کے راستے پر جن پر تیرا غضب ہو۔ اگر آپ کی سوچ کے مطابق یہاں پر یہ معنی لیئے جائیں کہ جن پر اللہ کا انعام ہوتا ہے ان کو نبوت ملتی ہے تو پھر میرا خیال ہے کہ اس وقت اللہ کا کسی پر انعام نہیں ہوا ۔ (یہ جواب آپ کے معنی پر دیا جارہا ہے۔)
اور اگر نبوت ملنا انعام ہونا ہے اور نبوت اب بھی لوگوں کو مل سکتی ہے تو نبوت کے مدعی لوگوں کو ماننے سے آپ کیوں انکاری ہیں یعنی طاھر احمد نسیم وغیرہ جیسے لوگ۔ ؟؟؟
اگر اب کسی کو نبوت نہیں مل سکتی اور آپ کا مطلب لیا جائے تو کیا اب ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اب اللہ کا کسی پر بھی انعام نہیں ہو گا؟؟
دیکھیئے محترم آپ کو آیت سمجھنے میں غلطی ہوئی ہے ۔ آپ جس آیت کی طرف سے یہ بات کہہ رہے ہیں کہ نبوت مل سکتی ہے تو میرے محترم بھائی اگر آپ اسی آیت کو مکمل پڑھ لیں تو آپ کو معلوم پڑ جائے گا کہ وہاں پر نبوت ملنے کا نہیں بلکہ انبیاء شہداء کا ساتھی بنانے کا وہاں پر ذکر ہے ۔ جیسا کہ اس آیت میں رفیقا کے لفظ سے صاف معلوم پڑ جاتا ہے کہ ان کو نبوت دی نہیں جائے گی بلکہ جن کو نبوت ملی ہوئی ہے ان کے رفیق بن جائیں گے ۔ یعنی ان کے ساتھ ان لوگوں کا حشر ہو گا۔
