اٹھائیسویں دلیل:نظام خلافت ختم نبوت کی دلیل ہے، حضرت صدیق اکبررضی اللہ عنہ خلیفہ بلافصل ہیں
رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے’’ بنی اسرائیل میں انبیاء کرام سیاست کرتے تھے جب کبھی کوئی نبی فوت ہوتا اس کے بعددوسرانبی آجاتا اور بے شک میرے بعد کوئی نبی نہیں اور خلفاء ہوں گے اور بہت ہوں گے)
(بخاری طبع کراچی ج۱ص۴۹۱بخاری بتحقیق محمد فؤاد عبد الباقی ج۲ص ۴۹۲ مسلم طبع ہندج۲ص۱۲۶مسلم بتحقیق محمد فؤاد عبد الباقی ج۳ص۱۴۷۱رقم۱۸۴۲)
اللہ نے آپ ﷺکی بات کو سچ کردیا آپ ﷺکے بعدسقیفہ بنی ساعدہ میں حضرت صدیق ؓخلیفہ بنائے گئے پھر خلافت کا سلسلہ چلا کوئی نبی نہ ہوا ۔ مرزائی نبی کریم ﷺکے بعدقادیانی تک کوئی نبی نہیں مانتے پھرقادیانی کے بعد خلفاء کاسلسلہ مانتے ہیں انبیاء کا نہیں پہلا جانشین حکیم نوردین بنا اس کے بعد اختلاف ہواتومحمد علی مرزائی نے الگ فرقہ بنایا اور قادیانی کو مجدد کہنے لگا ثابت ہواکہ یہ بھی ختم ِنبوت کے قائل ہیں مگر خاتم النبیین مرزا قادیانی کو مانتے ہیں جو خود ختم نبوت کا منکر تھا۔لعنت ہے تمہارے قادیانی لعین پر اور لعنت ہے ان پر جو اس جیسے خبیث کو نبی یا مجدد یا مسیح مان لیں۔ توبہ کرو ایمان لے آئو ورنہ آخرت میں نجات نہ ہوسکے گی۔
یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ