• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(جناب ملک محمد صادق کا قومی اسمبلی میں قادیانی مسئلہ پر خطاب)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(جناب ملک محمد صادق کا قومی اسمبلی میں قادیانی مسئلہ پر خطاب)
ملک محمد صادق: بسم اﷲ الرحمن الرحیم ! تمام تعریفیں اﷲ پاک کے لئے اور درود وسلام محمد عربی ﷺ پر جو زمین پر رحمتہ اللعالمین بن کر آئے۔ جناب والا! اس وقت جب کہ احمدی مسئلہ ایک فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، جو کچھ میں کہوں گا وہ اس لئے کہ یہ بات صحیح طور پر معلوم ہو جائے کہ مسلمان کیوں مطالبہ کرتے ہیں کہ احمدیوں کو اقلیت قرار دیا جائے۔ یہ مذہبی جنون کی بات نہیں بلکہ دلیل، منطق اور حالات کا یہ تقاضا ہے کہ ایسا کیا جائے۔ احمدی، لاہوری اور ربوہ جماعت کے نمائندوں نے نہایت عیاری 2993سے کام لیتے ہوئے سب ایوان کے سامنے گول مول بیان دے کر ٹالنے کی کوشش کی ہے۔ مگر میں مرزاغلام احمد کی تحریروں کی روشنی میں آپ سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ مرزاصاحب نے بارہا نبی ہونے کا دعویٰ کرنے سے پہلے اپنی تحریروں میں کیا کہا۔ اس کے پہلے کے خیالات سے آپ خود بھی اندازہ فرمالیں کہ مرزاصاحب حقیقت میں کیا تھے۔ وہ کہتے ہیں:
’’کیا ایسا بدبخت مفتری جو خود رسالت اور نبوت کا دعویٰ کرتا ہے، قرآن شریف پر ایمان رکھ سکتا ہے؟ اور کیا وہ شخص جو قرآن شریف پر ایمان رکھتا ہے، ولکن رسول اﷲ وخاتم النّبیین کو خدا کا کلام یقین کرتا ہے، وہ کہہ سکتا ہے کہ میں آنحضرت ﷺ کے بعد رسول اور نبی ہوں۔‘‘
(انجام آتھم ص۲۷ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۲۷)
دوسرے وہ فرماتے ہیں: ’’مجھے کب جائز ہے کہ میں نبوت کا دعویٰ کر کے اسلام سے خارج ہو جاؤں اور کافروں کی جماعت سے جاملوں۔‘‘
(حمامتہ البشریٰ ص۷۹، خزائن ج۷ ص۲۹۷)
نمبرتین: ’’اے لوگو! دشمن قرآن نہ بنو اور خاتم النّبیین کے بعد نئی نبوت کا دعویٰ نہ کرو۔ اس خدا سے شرم کرو، جس کے سامنے حاضر کئے جاؤ گے۔‘‘
(آسمانی فیصلہ ص۱۵، خزائن ج۵ ص۳۳۵)
ان مندرجہ بالا تحریروں کے بعد مرزاصاحب نبی بن بیٹھے اور بقول ان کے دائرہ اسلام سے خارج ہوئے۔
جناب چیئرمین: اسمبلی میں یہ سب فیصلہ ہوچکا ہے کہ وہ خود نبی بنے۔ آگے چلیں۔
ملک محمد صادق: بہرکیف Re-Incarnation (تناسخ) کا مسئلہ انہوں نے پیش کیا۔ وہ مجوسیوں اور ہندوؤں کا مسئلہ ہے۔
Mr. Chairman: All these matters have been decided. Almost the whole of the Assembly is of the unanimous view about all these matters.
(جناب چیئرمین: یہ سب معاملات طے ہوچکے ہیں۔ تقریباً پوری اسمبلی ان باتوں پر متفق ہے)
2994ملک محمد صادق: جناب! اگر میں مختصر عرض کروں، تو میری دو تین آراء ہیں۔ احمدیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دیا جائے، ان کے مذہب کا نام مرزائیت اور قادیانیت رکھا جائے تاکہ امت اسلامیہ سے ان کا کوئی تعلق نہ رہے اور دنیا کے مسلمان یہ جان سکیں کہ یہ ایک علیحدہ مذہب رکھتے ہیں۔ تیسرے، جماعت احمدیہ کے زیراہتمام تمام تعلیمی اداروں کو قومی تحویل میں لیا جائے۔ چوتھے، مرزائیوں کے پاس کارڈوں، میں ترمیم کی جائے۔ انکو مذہب کے خانے میں مرزائی یا قادیانی لکھا جائے۔ ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو ان کے تمام لٹریچر کی چھان بین کرے۔ جہاں بھی اسلام کے مخالف عقیدے پائے جاتے ہیں ان کو حذف کرے اور آئندہ ایسی غیراسلامی اشاعت کو ممنوع قرار دے۔
جناب والا! میں مختصراً کچھ آئین کے بارے میں بھی عرض کرنا چاہتا ہوں۔ جس وقت آئین بن رہا تھا تو اس وقت پریذیڈنٹ اور پرائم منسٹر کی اوتھ کے بارے میں کچھ ترامیمات آئی تھیں۔ اس وقت کچھ حضرات نے پریذیڈنٹ اور پرائم منسٹر کی اوتھ کے بارے میں کہا تھا کہ:
"Muhammad (Peace be upon him) is the last Prophet"
(حضرت محمد ﷺ آخری پیغمبر ہیں) کے بعد خاتم النّبیین درج کیا جائے، مگر اس ایوان نے اس ترمیم کو Reject (رد) کر دیا تھا۔ مگر اردو کا Version (ترجمہ) دیکھنے سے پتا چلا ہے کہ وہ ترمیم صحیح موجود ہے اور آئین میں خاتم النّبیین درج ہے تو اس پر بھی غور فرمایا جائے تاکہ مسلمانوں کا یہ مذہبی مسئلہ حل کیا جائے اور مسلمانوں کو چین اور امن سے رہنے دیا جائے۔
جناب والا! میں ان الفاظ کے ساتھ ختم کرتا ہوں۔
جناب چیئرمین: مولانا صدرالشہید!
ایک رکن: اور کتنا بیٹھیں گے؟
جناب چیئرمین: دس منٹ اور بیٹھیں گے، باقی شام کو کریں گے۔
2995We will take it up in the evening. Those members who have accepted some invitation for going somewhere may go, if they like, and they can come to the House, if they like, because today is the last evening and we have to finalize it. Under no circumstances can I say that.
(ہم اس پر شام کو بات کریں گے۔ جو اراکین کہیں مدعو ہیں، اگر وہ چاہیں تو جاسکتے ہیں اور اگر وہ چاہیں تو ایوان آسکتے ہیں۔ کیونکہ آج آخری شام ہے اور ہم نے اسے حتمی شکل دینی ہے۔ کسی بھی صورتحال میں میں یہ نہیں کہہ سکتا)
جناب! ہم شام کو سیشن نہیں کریں گے، اور چند ممبر صاحبان کہیں کہ ہمیں بولنے کی اجازت نہیں ملی نیز شام کو اٹارنی جنرل بولیں گے۔
I am grateful to you. This the last night and the last day. (میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آج آخری رات ہے اور آخری دن ہے)
میاں محمد عطاء اﷲ: پانچ بجے سیشن کریں۔
جناب چیئرمین: آپ کہیں تو چار بجے کر لیتے ہیں۔ آپ کہیں تو جمعہ یہیں اسمبلی میں پڑھا جائے گا، آپ Lead (امامت) کریں۔ مولانا صدرالشہید!
ملک محمد اختر: Last Night (آخری رات) کر دیں، Last Dinner (آخری کھانا) نہ کریں۔ (قہقہے)
 
Top