حرف اول
اثبات حیات مسیح علیہ السلام کے عنوان سے حضرت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی معرکہ آراء تصنیف محتاجِ تعارف نہیں۔ اس کتاب کی مقبولیت کا اندازہ لگائیے کہ یکے بعد دیگرے چند مرتبہ اشاعت کے باوجود بازار سے نایاب ہو گئی اور پھر زیورِ طبع سے آراستہ نہ ہو سکی۔ احسن اتفاق سے کتاب کا ایک نسخہ شیخ المشائخ قطب العالم حضرت اقدس مولانا شاہ عبدالقادر مدظلہ العالی کی خدمت اقدس میں پیش کیا گیا تو حضرت اقدس زید مجدہ نے موضوع کی عظمت، مضامین کی بلندی اور دلائل کی پختگی سے متاثر ہو کر اس کتاب کو مختلف مجالس میں بالاقساط پڑھوایا۔ سماعت کے بعد حضرت اقدس زید مجدہ نے سب سے پہلے حضرت مولانا محمد ابراہیم میر سیالکوٹی صاحب کے بھتیجے مولانا عبدالقیوم صاحب مدظلہ سے مولانا مرحوم کا وہ ذاتی نسخہ حاصل کیا گیا جس میں مولانا مرحوم نے طبع چہارم کے لئے جابجا ضروری اضافہ اور مناسب ترمیم کو بصورتِ حاشیہ قلمبند کر رکھا تھا، مگر انہیں اپنی زندگی میں اس کی اشاعت کا موقع نہ مل سکا تھا۔ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ اور تردید مرزائیت کے سلسلہ میں موضوع کی مناسبت سے اس کتاب کی اشاعت کے اہتمام و انصرام کی سعادت حضرت اقدس کی خواہش کے مطابق مجلس مرکز تحفظ ختم نبوت پاکستان ملتان کو نصیب ہوئی۔
یہاں پر اس بات کا تذکرہ برمحل ہو گا کہ ملک بھر میں مجلس تحفظ ختم نبوت ہی ایسی واحد جماعت ہے جو ذاتی اقتدار کی رسہ کشی اور غیر اسلامی سیاسی بکھیڑوں سے بے نیاز ہو کر خالصۃً اشاعت اسلام اور تبلیغ دین کا فریضہ انجام دے رہی ہے۔ خدا کے فضل سے اس جماعت کا دائرہ کار پورے ملک میں وسیع و ہمہ گیر ہو رہا ہے۔ مغربی پاکستان کے اکثر بڑے شہروں میں اس جماعت کے مبلغین جماعتی خرچے پر تبلیغ دین کا فریضہ انجام دے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں مجلس کے زیر اہتمام دینی مدارس بھی قائم ہیں۔ گویا پاکستان بھر میں یہی ایک جماعت ایسی ہے جو منظّم اور مؤثر طریق سے عیسائیوں، مرزائیوں اور دیگر باطل تنظیموں کا پوری تن دہی اور مستقل مزاجی کے ساتھ نہ صرف مقابلہ کر رہی ہے، بلکہ اس کی دعوت روز افزوں مقبول و محبوب ہو رہی ہے اور زیر نظر کتاب کی اشاعت اسی مقدس سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔
ان سطور کے بعد دیندار عوام سے عموماً اور علماء کرام و مشائخ عظام سے خصوصاً استدعا ہے کہ وہ اپنی دینی اور اخلاقی فرض پہچانتے ہوئے اس مفید ترین علمی تحفہ اور مؤثر تبلیغی ہدیہ کی بڑھ چڑھ کر قدر افزائی کریں۔ تاکہ مسئلہ ختم نبوت کی عظمت و اہمیت بدر جہا زیادہ جاگزیں ہو اور اس کے اعزاز و اکرام کے صدقہ میں حق تعالیٰ ہماری تمام ذلتوں اور تباہیوں کو دور کرکے ہمیں دارین کی نیک نامیوں اور درجات کی بلندیوں سے بہرہ مند فرمائے۔ آمین