• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

حضرت عیسی ٰ علیہ السلام رفع الی السماء و دوبارہ نزول

Muhammad Adeel Imran

رکن ختم نبوت فورم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۔۔۔۔۔حضرت عیسی ٰ علیہ السلام ۔۔۔۔۔۔۔(قسط 1)
امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صاحب صفدر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ :
مذہب اسلام کی بنیاد محکم اور مضبوط عقائد عمدہ اور فطری اعمال و عبادات بہترین اخلاق و کردار اور صاف ستھرے معاملات پر قائم ہے اور ان سب میں اولیت عقائد کو حاصل ہے جب تک عقیدہ درست نہ ہو کوئی بھی زبانی بدنی اور مالی عبادت اور عمل اللہ تعالی کے ہاں مقبول نہیں ہوتا اور تصدیق و ایمان کے بغیر ہر قسم کی محنت اور مشقت بالکل رائیگاں ہوتی اور بے کار ہو جاتی ہے ۔عقائد میں توحید و رسالت اور قیامت کے عقیدہ کو بنیادی حیثیت حاصل ہے اور دیگر عقائد کو تسلیم کئے بغیر بھی کوئی چارہ اور چھٹکارا نہیں الغرض ان تمام عقائد اور اصول کو ان سب احکام و فروع کو درجہ بدرجہ تسلیم کرنا ضروری ہے جن
کو ضروریات دین سے تعبیر کیا جاتا ہے اور جن کا ثبوت ادلہ قطعیہ سے ہے اور قطعی ادلہ تین ہیں نص قرآنی حدیث متواتر اور اجماع امت جس طرح نفس قیامت پر ایمان لانا ضروری ہے
(توضیح المرام فی نزول المسیح علیہ السلام ص 17)
(1)۔۔۔۔۔قرآن پاک کی روشنی میں
وما قتلوہ وما صلبوہ ولکن شبہ لھم ۔۔
اور انہوں نے نہ تو اس کو قتل کیا اور نہ سولی پر چڑھایا اور لیکن وہ شبہ میں ڈالے گئے۔
شیخ الاسلام مولانا شبیر احمد صاحب عثمانی (المتوفی 1369ھ)
اس مضمون کی خاصی تشریح اور تفسیر کرنے کے بعد آخر میں فرماتے ہیں ،حق یہی ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہرگز مقتول نہیں ہوئے بلکہ آسمان پر اللہ تعالی نے اٹھا لیا اور یہود کوشبہ میں ڈال دیا
(فوائد عثمانیہ ص 132)(توضیح المرام ص 42)

وما قتلوہ یقینا ،بل رفعہ اللہ الیہ وکان اللہ عزیزا حکیما ۔وان من اھل الکتاب الا لیئومنن بہ قبل موتہ ویوم القیامۃ یکون علیھم شھیدا
(پ 6 النساء 22)
اور اس کو انہوں نے یقینا قتل نہیں کیا بلکہ اس کو اللہ تعالی نے اپنی طرف اٹھا لیا ہے اور اللہ تعالی زبردست حکمت والا ہے اور اہل کتاب سے کوئی ایسا نہیں رہے گا جو عیسیٰ علیہ السلام پر ان کی وفات سے پہلے ایمان نہ لائے اور قیامت کے دن وہ ان پر گواہ ہوں گا۔
اس کی تفسیر مولانا شبیر احمد عثمانی لکھتے ہیں کہ:حضرت عیسیٰ علیہ السلام زندہ موجود ہیں آسمان پر جب دجال پیدا(اور خارج ہو گا )تب اس جہان میں تشریف لا کر اسے قتل کریں گے اور یہود و نصاری (وغیرھم کفار) ان پر ایمان لائیں گے کہ بے شک عیسی ٰ علیہ السلام زندہ ہیں ،مرے نہ تھے اور قیامت کے دن حضرت عیسیٰ السلام ان کے حالات اور اعمال کو ظاہر کریں گے کہ یہود نے میری تکذیب اور مخالفت کی اور نصاریٰ نے مجھ کو خدا تعالی کا بیٹا کہا۔
(فوائد عثمانیہ ص 133)(ایضا 43)
جاری ہے ۔
 

Muhammad Adeel Imran

رکن ختم نبوت فورم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۔۔۔۔۔حضرت عیسی ٰ علیہ السلام ۔۔۔۔۔۔۔(قسط 2)


حضرت امام اہل سنت رحمہ اللہ نے دس احادیث بیان کی ہیں ۔میں صرف چند ایک کا ترجمہ نقل کرتا ہوں۔
(1)۔۔۔پہلی حدیث کا ترجمہ :آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے البتہ ضرور بضرور تم میں حضرت عیسیٰ بن مریم علیھما الصلوۃ والسلام نازل ہوں گے حاکم اور عادل ہوں گے صلیب کو توڑیں گے اور خنزیر کو قتل کریں گے اور لڑائی کو موقوف کریں گے اور مال بکثرت تقسیم کریں گے یہاں تک کہ مال قبول کرنے والا کوئی نہ رہے گا اور اس وقت ایک سجدہ دنیا و مافیھا سے زیادہ بہتر ہو گا حضرت ابوہریرہ نے یہ حدیث بیان کرنے کے بعد فرمایا کہ اگر تم چاہتے ہو تو اس کی تائید قرآن کریم سے بھی ہوتی ہے یہ پڑھو اور اہل کتاب میں سے کوئی نہ رہے گا مگر ضرور بضرور حضرت عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام کی وفات سے پہلے ان پر ایمان لائے گا اور قیامت کے دن حضرت عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام ان پر گواہ ہوں گے۔
(بخاری جلد 1 ص 490 و ابن ماجہ ص 308 و مسند احمد جلد 2 ص 406 و مسلم جلد 1 ص 87)(توضیح المرام ص49،50)
(2)۔۔۔دوسری حدیث کاترجمہ :حضرت جابر بن عبد اللہ (المتوفی 74ھ) سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا :
آپ نے فرمایا کہ میری امت کا ایک گروہ حق پر قائم رہ کر مخالفوں سے قیامت تک لڑتا رہے گا اور فرمایا کہ حضرت عیسیٰ بن مریم علیھما الصلوۃ والسلام نازل ہوں گے اور اس طائفہ کا امیر (جو امام مہدی علیہ السلام ہوں گے )حضرت عیسیٰ السلام سے فرمائے گا آئیے نماز پڑھائیے تو وہ فرمائیں گے کہ نہیں اس امت کی فضیلت کی وجہ سے تم ہی میں سے بعض بعض پر امام و امیر ہوں گے ۔
(مسلم جلد 1 ص 87 و مسند احمد جلد 3 ص 345)(توضیح المرام ص 51)
جاری ہے۔
 

Muhammad Adeel Imran

رکن ختم نبوت فورم
بسم اللہ الرحمن الرحیم
۔۔۔۔۔حضرت عیسی ٰ علیہ السلام ۔۔۔۔۔۔۔(قسط 3)
امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صاحب صفدر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ :
(3)بزرگان دین کے اقوال کی روشنی مین:
حضرت امام اعظم ابو حنیفہ (المتوفی 150ھ) فرماتے ہیں کہ :

ونزول عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام من السما ء حق کائن
(الفقہ الاکبر مع شرحہ لعلی القاری ص 135 طبع کانپور و توضیح المرام ص 19)
کہ حضرت عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام کا آسمان سے نازل ہونا حق اور یقینا ہونے والی چیز ہے ۔
امام ابو جعفر الطحاوی
(احمد بن محمد سلامۃ الازدی المتوفی 321ھ)
تحریر فرماتے ہیں کہ :

ونومن یخروج الدجال ونزول عیسیٰ بن مریم علیھما السلام من السما ء الخ
(عقیدۃ الطحاویہ ص 8 و توضیح المرام ص 20)
ہم دجال کے خروج اور حضرت عیسیٰ بن مریم علیھما السلام کے آسمان سے نازل ہونے پر ایمان رکھتے ہیں ۔
امام اہل سنت والجماعت الشیخ ابو الحسن الاشعری
(علی بن اسماعیل بن اسحاق بن سلام الاشعری المتوفی 330ھ)
ارشاد فرماتے ہیں کہ :

واجمعت الامۃ علی ان اللہ عزوجل رفع عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام الی السما ء الخ
(کتاب الاہانۃ عن اصول الدیانۃ ص 46 و توضیح المرام ص 21)
امت مسلمہ کا اجماع و اتفاق ہے کہ اللہ تبارک و تعالی نے حضرت عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام کو آسمان پر اٹھا لیا ہے الخ
(اور پھر وہ آسمان سے نازل ہوں گے )
مشہور مفسر علامہ الاندلسی
(ابو حیان محمد بن یوسف الاندلسی المتوفی 745ھ) لکھتے ہیں کہ :
واجمعت الامۃ علی ما تضمنہ الحدیث المتواتر من ان عیسیٰ علیہ السلام فی السماء حی وانہ ینزل فی آخر الزمان
(تفسیر البحر المحیط جلد 2 ص 473 و توضیح المرام ص 21)
حدیث متواتر کے پیش نظر امت کا اس بات پر اجماع ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام آسمان پر زندہ ہیں اور آخری زمانہ میں وہ نازل ہوں گے ۔
امام اہل سنت حضرت مولانا محمد سرفراز خان صاحب صفدر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ :
حضرت عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسلام کا زندہ جسم کے ساتھ رفع الی السماء ان کی آسمان پر حیات اور قیامت سے قبل ان کا نزول من السماء ہے اور اس کا ثبوت قرآن کریم احادیث متواترہ اور امت مسلمہ کے اتفاق و اجماع سے ہے جن میں ہر ایک دلیل اصول کے لحاظ سے اپنی جگہ قطعی اور یقینی ہے جس کا انکار یا تاویل کفر زندقہ اور الحاد ہے اور اصول دین کے خلاف کوئی شخص بھی جو ضروریات دین کا منکر یا موول ہو مسلمان نہیں ہو سکتا اور نہ وہ اس میں معذور متصور ہو سکتا ہے اور ہر شخص اس کا پابند ہے کہ ! خویش را تاویل کن نے ذکر را
(توضیح المرام ص 18)
حضرت عیسیٰ علیہ السلام زندہ آسمانوں پر اٹھائے گئے ہیں اور ان کی حیات قطعی دلائل کے ساتھ ثابت ہے ان کی حیات کا منکر پکا کافر ہے اور اس کے کفر میں جو شک کرے وہ بھی کافر ہے
(ذخیرۃ الجنان ص 416 و افادات امام اہل سنت ص 527)
جملہ اہل اسلام اس کو بخوبی جانتے ہیں کہ ختم نبوت کے عقیدہ کی طرح حضرت عیسیٰ علیہ الصلوۃ والسام کا رفع الی السماء ان کی حیات اور پھر نزول الی الارض بھی قطعی اور محکم دلائل سے ثابت ہے جو کسی تاویل کا محتاج نہیں ،لہذا جو طبقہ اور گروہ ایسے بنیادی عقیدوں کا انکار یا تاویل کر کے کافروں میں شامل ہونا چاہتا ہے تو بڑے شوق سے ایسا کرے اسے کون روک سکتا ہے ۔؟؟
کافر ہوئے جو آپ تو میرا قصور کیا؟
جو کچھ کیا وہ تم نے کیا بے خطا ہوں میں
اللہ تعالی اہل اسلام کو توحید اور سنت اور جملہ عقائد اسلامیہ کو قبول کرنے اور ان پر قائم رہنے کی توفیق بخشے ۔آمین ثم آمین
(توضیح المرام فی نزول المسیح علیہ السلام ص 95،96)
ختم شد
محمد عدیل عمران
 
Top