• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

حیات عیسی علیہ السلام پر احادیث (ابن مریم کا نزول اور تمہارا امام تم میں سے ہو گا)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
حیات عیسی علیہ السلام پر احادیث (ابن مریم کا نزول اور تمہارا امام تم میں سے ہو گا)

حدیث نمبر:۱۲…
’’ عن ابی ہریرہؓ قال قال رسول اﷲﷺ کیف انتم اذا نزل ابن مریم فیکم وامامکم منکم ‘‘
(رواہ البخاری ج۱ ص۴۹۰، باب نزول عیسیٰ علیہ السلام)
حضرت ابوہریرہؓ راوی ہیں کہ فرمایا رسول کریمﷺ (اے مسلمانو!) اس وقت (مارے خوشی کے) تمہارا کیا حال ہوگا۔ جب کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ابن مریم تمہارے درمیان نازل ہوں گے اور حال یہ ہوگا کہ تمہارا امام (نماز میں) تمہیں میں سے ہوگا۔
تصدیق نمبر:۱… اس حدیث کو روایت کیاہے۔ امام بخاریؒ نے جن کی صحیح کو مرزاقادیانی اصح الکتب بعد کتاب اﷲ سمجھتے ہیں۔ یعنی کلام اﷲ کے بعد دوسرا درجہ صحیح بخاری کا ہے۔

(ازالہ اوہام ص۸۸۴، خزائن ج۳ ص۵۸۲، تبلیغ رسالت ج۲ ص۲۵، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۵، ایام الصلح ص۴۷، خزائن ج۱۴ ص۲۷۹)
تصدیق نمبر:۲… اس حدیث کو خود مرزاقادیانی نے اپنی اکثر کتابوں میں صحیح تسلیم کیا ہے۔ گو معنی غلط سلط کر کے اپنے آپ پر چسپاں کر لئے ہیں۔ مگر معنوں کو چسپاں کرنا ہم ناظرین کی سخن فہمی پر چھوڑتے ہیں۔
(ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۱۸ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۶۴، چشمہ معرفت تمہید، خزائن ج۲۳ ص۲، ایام الصلح ص۴۸، خزائن ج۱۴ ص۲۷۹،۱۵۲،۱۵۳، ۳۹۹،۱۴۶،۳۹۳)
پر اس حدیث کا صحیح ہونا مان رہے ہیں۔
تشریح نمبر:۱… اس حدیث میں رسول کریمﷺ مسلمانوں کو ان کی وجدانی مسرت وکیفیت کی خوشخبری سنارہے ہیں۔ ایک طرف دجال بمعہ اپنی تمام افواج جنگ کے لئے تیار ہوگا۔ بالمقابل حضرت امام مہدی اسلامی صفوں کو مرتب کر رہے ہوں گے۔ ایک دم حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ہوگا اور مسلمان قرآن کریم اور احادیث نبوی کے مطابق پیش گوئی کو پورا ہوتے دیکھیں گے اور ان کی مسرت وبہجت کی کوئی حد نہ رہے گی۔
تشریح نمبر:۲… میں تمام قادیانی امت کو چیلنج کرتا ہوں کہ اگر مذکورہ بالا معنی اور تشریح صحیح نہیں ہے تو وہ محاورہ عرب سے ’’ کیف انتم یا کیف بکم ‘‘ کا مطلب اور اس کی فلاسفی اس حدیث میں سمجھا کر ممنون فرمائیں۔ مرزاقادیانی کا نزول کب مانیں۔
آیا ۱۸۴۰ئ = ماں کے پیش سے باہر نکلنے کو (تریاق القلوب)
یا ۱۸۸۰ئ = تاریخ دعویٰ مجددیت کو
یا ۱۸۹۲ئ = تاریخ دعویٰ مسیحیت کو
یا ۱۹۰۱ئ = تاریخ دعویٰ نبوت حقیقی کو
مسلمانوں کو کیا خوشی ہوئی تھی۔ مرزاقادیانی تو کفر کی مشین گن لے کر آئے تھے اور اس کو مسلمانوں کے خلاف ہی چلانا شروع کر دیا۔ کیا نعوذ باﷲ مسلمانوں کو اس ناگفتہ بہ حالت کی بشارت رسول کریمﷺ دے رہے ہیں؟ ہرگز نہیں۔
تشریح نمبر:۳… مجددین امت محمدیہ مسلمہ قادیانی میں سے اگر قادیانی جماعت کسی ایک مجدد کا قول بھی اس حدیث کی تفسیر کے متعلق اپنی تائید میں پیش کر دیں تو علاوہ مقررہ انعام کے مبلغ دس روپے اور انعام دوں گا۔
تشریح نمبر:۴… اس حدیث کے مرزا قادیانی یوں معنی کرتا ہے۔ ’’تمہارا کیا حال ہوگا۔ جب کہ ابن مریم تم میں نازل ہوگا اور وہی تمہارا امام ہوگا۔‘‘
اس کے باطل ہونے کی دو وجوہات تو نمبر۲،۳ میں بیان کر چکا ہوں۔ بقیہ ملاحظہ ہوں:
الف… مرزائی تفسیر علوم عربیہ کے مخالف ہے۔ کیونکہ مرزائی معنی صحیح ہونے کی صرف ایک ہی صورت ہے۔ یعنی فقرہ ’’ امامکم منکم ‘‘ کو ابن مریم کی تفسیر کہا جائے۔ یعنی ’’ عطف تفسیری ‘‘ کہا جائے۔ مگر عطف بیان کے لئے عربی میں واؤ استعمال نہیں کرتے۔ لہٰذا اس کو عطف بیان قرار دے کر ابن مریم کی تفسیر قرار دینا علوم عربیہ اور لسان عربی کے محاورات کو کند چھری سے ذبح کرنے کے مترادف ہے۔
ب… خود مرزاقادیانی کی قلم سے اﷲتعالیٰ نے ہماری تائید میں کئی جگہ شہادت دلادی ہے۔ مرزاقادیانی اپنی امت کو مسلمانوں کے پیچھے نماز میں اقتدا کرنے سے روکنے کی دلیل بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں۔
’’چاہئے کہ تمہارا امام وہی ہو جو تم میں سے ہو۔ اسی کی طرف حدیث بخاری کے ایک پہلو میں اشارہ ہے کہ ’’امامکم منکم‘‘ یعنی جب مسیح نازل ہوگا… اور تمہارا امام تم میں سے ہوگا۔‘‘ (ضمیمہ تحفہ گولڑویہ ص۱۸ حاشیہ، خزائن ج۱۷ ص۶۴)
نوٹ: اس عبارت سے صاف عیاں ہے کہ مسیح نازل ہونے والا کوئی اور ہے اور مسلمانوں کی نماز کا امام کوئی اور، اور یہی حدیث میں مقصود ہے۔ یعنی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے وقت مسلمانوں کے اپنے امام حضرت امام مہدی ہوں گے اور وہی نماز پڑھائیں گے۔
دوسری جگہ اسی حدیث سے استنباط کرتے ہوئے مرزاقادیانی لکھتے ہیں: ’’حدیث میں آیا ہے کہ مسیح جو آنے والا ہے وہ دوسروں کے پیچھے نماز پڑھے گا۔‘‘

(فتاویٰ احمدیہ ج اوّل ص۸۲)
ج… ہم اسلامی تفسیر کی تائید میں رسول کریمﷺ کی اور احادیث پیش کرتے ہیں۔ امید ہے کہ اس کے بعد قادیانی بحکم ’’ تصنیف را مصنف نکوکند بیان ‘‘ رسول کریمﷺ کی تفسیر کو مرزاقادیانی کے بیان پر ترجیح دینے میں کوئی عار نہ سمجھیں گے۔ وہ حدیث درج ذیل ہے۔
 
Top