خاتمہ کلام
اب میں اپنی اس مختصر تحریر کو ختم کرتا ہوں اور تمام مسلمانوں سے عموماً اور جدید تعلیم یافتہ حضرات سے خصوصاً اس کا امیدوار ہوں کہ اس تحریر کو غور سے پڑھیں انشاء اللہ تعالیٰ ایک ہی مرتبہ پڑھنے میں مسئلہ کی حقیقت واضح ہو جائی گی۔ جدید تعلیم یافتہ طبقہ اکثر دین سے بے خبر بھی ہے اور بے فکر بھی ہے۔ اس لیے وہ غلط فہمی میں زیادہ مبتلا ہے اور قادیانیوں کو مسلمانوں کا ایک فرقہ سمجھتا ہے۔ اے میرے عزیز! جس طرح کسی مسلمان کو بے وجہ کافر سمجھنا کفر ہے اسی طرح کسی کافر کو مسلمان سمجھنا بھی کفر ہے، دونوں جانب احتیاط ضروری ہے۔ اور جس طرح مسیلمہ کذاب کو مسلمان سمجھنا کفر ہے اسی طرح مسیلمہ پنجاب مرزا غلام احمد کو مسلمان سمجھنا کفر ہے۔ دونوں میں کوئی فرق نہیں۔ بلکہ مسیلمہ قادیان، یمامہ کے مسیلمہ سے دجل اور فریب میں کہیں آگے نکلا ہوا ہے۔
ان ارید الا الاصلاح ما استطعت وما توفیقی الا باللہ علیہ توکلت و الیہ انیب۔ و اخر دعوانا ان الحمد للہ رب العالمین و صلی اللہ تعالیٰ علی خیر خلقہ سیدنا ومولانا محمد خاتم الانبیاء والمرسلین و علی الہ و اصحابہ و ازواجہ و ذریاته اجمعین و علینا معھم یا الرحم الرحمین۔
بندہ گناہگار محمد ادریس کان اللہ لہ
مدرس جامعہ اشرفیہ لاہور۔ 13 شوال مکرم 1371ھجری
مدرس جامعہ اشرفیہ لاہور۔ 13 شوال مکرم 1371ھجری