محمد اسامہ حفیظ
رکن ختم نبوت فورم
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی اور کو نبی بنائے جانے کا عقیدہ رکھنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین ہے۔
اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی اور شخص کے نبی بننے کا عقیدہ رکھا جائے توسوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا اس نئے نبی کو کوئی نئے علوم بھی دیے جائیں گے یا نہیں ؟
اگر کہا جائے کہ اس نئے نبی کو کوئی نئے علوم نہیں دے جائیں گے بلکہ وہی پرانی علوم جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیے گئے تھے وہی دوبارہ اس شخص پر بھی نازل کیے جائیں گے ،تو کتاب وسنت اور علوم نبویہ کی موجودگی میں ایسا نظریہ رکھنا ایک عبث (بے کار ، فضول ، بے ہودہ ) کام ہے اور اللہ تعالیٰ اس سے پاک ہے ۔
اور اگر یہ کہا جائے کہ اس نئے نبی کو کچھ نئے علوم دیئے جائیں گئے ،تو اس سے آپ صلی اللہ وسلم کے علوم کا ناقص ہونا ، قرآن کی آیت ”تِبْيَانًا لِكُلِّ شَيْءٍ “ کی تکذیب اور دیں اسلام کا ناقص ہونا لازم آتا ہے ۔ جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ ،قرآن اور دین اسلام کی سخت توہین ہے ۔
دوسری بات اگر آپ صلی اللہ وسلم کے بعد کسی اور کا نبی بنیا جانا مانا جائے تو اس پر ایمان لانا بھی لازم ہو گا اور اس کا انکار کفر اور ہمیشہ جہنم میں داخلے کا سبب ہوگا ، ورنہ نبوت کا کیا معنی ؟
یہ نظریہ بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی توہین ہے اس سے یہ لازم آتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کامل دین کو ماننا بھی ایمان اور جہنم سے نجات کے لیے کافی نہیں ہے ۔یعنی ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کامل دین کو ماننے کے باوجود ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنم میں داخل ہو گا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کامل دین کو ماننا بھی انسان کو کفر اور جہنم سے بچا نہیں سکتا ۔ یہ نظریہ کس قدر توہین آمیز ہے آپ خد اندازہ فرمائیں۔