(خداتعالیٰ کے بارہ میں قادیانی تصور)
اب اس روز میں نے کچھ عرض کیا تھا کہ جیسا کہ انہوں نے کہا کہ ہماری ہر چیز علیحدہ، ہمارا خدا الگ،ہمارا رسول الگ اور سب چیزیں۔ کچھ چیزوںکی تفصیل اور دوستوں نے بیان کی تھی۔ بہرحال خدا کا جو تصور ان کا ہے ہمارا وہ تصور نہیں ہوسکتا۔ کبھی ہم خدا کے لئے یہ تصور نہیں کر سکتے کہ کوئی مسل لے جائے گا آدمی، اور اس کے اوپر وہ دستخط کرے گا، روشنائی چھڑکے گا اور اس کو چارپائی پر بٹھائے گا اور بیٹا کہے گا اور اس 3053کے بعد نہایت ہی بیہودہ قسم کے تصورات بھی ہیں کہ اﷲتعالیٰ مرد بن گیا اور کیا قصہ ہے ان کے صاحبزادے مرزابشیرالدین محمود احمد نے بتایا کہ وہ عورت بن گئے اور وہ بہت خوبصورت عورت تھی اور پھر یہ کہ اب جنت میں تم میرے ساتھ رہو۔ تو بہرحال اس طرح کے بیہودہ تصور ہمارے ہاں نہیں ہیں۔
رسول کا تصور بھی ہمارا مختلف ہے۔ قرآن کے متعلق میں بتا چکا ہوں کہ ان کے ہاں! ان کے نزدیک حضرت مسیح موعود اپنے الہامات کو کلام الٰہی قرار دیتے ہیں اور ان کا مرتبہ بلحاظ کلام الٰہی ہونے کے ایسا ہے کہ جیسا کہ قرآن مجید، تورات اور انجیل کا ہے، اور بہرحال حدیث پر مقدم ہے۔ رسول اکرم ﷺ کے اقوال پر مرزاغلام احمد کا الہام جو ہے وہ مقدم ہے۔ یہ اقتباس آچکا تھا، پہلے یہ۔
(منکرین خلافت کا انجام، ص۱۹)