• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

خواب کی تعبیر کےشرائط و احکام

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
خواب کی تعبیر کے شرائط و احکام

علامہ شیخ عبد الغنی النابلسی رحمۃ اللہ علیہ اپنی کتاب "تعطیر الانام فی تعبیر المنام" میں خواب کی شرائط و احکام کے بارے کافی تفصیلی روشنی ڈالی ہے اور انہوں نے اپنی کتاب کے مقدمہ میں خواب کے متعلقات کو واضح کیا ہے ۔ یہ وہی کتاب ہے کہ جس کو قادیانی اکثر پیش کرتے ہیں چونکہ مرزا غلام احمد قادیانی کا پورا مذھب ہی خوابوں ،الہامات ومکاشفات پر ہے تو اس لیے قادیانیوں کو اکثر اپنے مرزا کے خوابوں کو سچا ثابت کرنے کے لیے اس کتاب کی ضرورت پیش آتی رہتی ہے۔ اس لیے ہم آپ کے سامنے علامہ نابلسی کی بیان کردہ خواب کے شرائط و احکام پیش کر رہے ہیں تا کہ پتہ چلے کے مرزاقادیانی کی شخصیت اپنے خوابوں میں کیسی تھی؟ کیوں کہ روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ مرزا قادیانی کی زندگی کے مختلف ادوار کیسے تھے ؟ نمازیں چھوڑنا،روزے نا رکھنا،زکوٰۃ نہ دینا،کبھی حج نہ کرنا ، جھوٹ کی کثرت، بہتان تراشی، گالیاں نکالنا، بیہودہ کام کرنا ،شریعت محمدیہ ﷺ کے ممنوعات کی کثرت ،اقسام وانواع کی بیماریاں ،وغیرہ ۔ ان تمام امور کے ہوتے ہوئے اور علامہ نابلسی کی شرائط کو دیکھتے ہوئےمرزا غلام قادیانی کے کسی خواب کی حقیقت نہیں رہتی اور وہ قابل تعبیر نہیں ہو سکتے ۔
آئیے ! سب سے پہلے علامہ بابلسی کے عربی الفاظ دیکھیں اور ہم اس کا اردو ترجمہ بھی پیش کرتے ہیں ۔

وهذا الذي قالوه من أنواع الرؤيا وليست الرؤيا منحصرة فيه فإنا نعلم قطعا أن منها ما يكون من غالب الطبائع كما ذكروا ومنها ما يكون من الشيطان ومنها ما يكون من حديث النفس وهذه أصح الأنواع الثلاثة وهي الأضغاث وإنما سميت أضغاثا لاختلاطها فشبهت بأضغاث النبات وهي الحزمة مما يأخذ الإنسان من الأرض فيها الصغير والكبير والأحمر والأخضر واليابس والرطب ولذلك قال الله تعالى : { وخذ بيدك ضغثا فاضرب به ولا تحنث }
وقال بعضهم : الرؤيا ثلاثة : رؤيا بشرى من الله تعالى وهي الرؤيا الصالحة التي وردت في الحديث ورؤيا تحذير من الشيطان ورؤيا مما يحدث به المرء نفسه
فرؤيا تحذير الشيطان هي الباطلة التي لا اعتبار لها وفي الحديث الصحيح أن النبي صلى الله عليه و سلم أتاه رجل فقال : يا رسول الله رأيت كأن رأسي قطع وأنا أتبعه فقال : لا تتحدث بتلاعب الشيطان بك في المنام
وأما الرؤيا التي من همة النفس فمثل أن يرى الإنسان مع من يحب قلبه أو يخاف من شيء فيراه أو يكون جائعا فيرى أنه يأكل أو ممتلئا فيرى أنه يتقايأ أو ينام في الشمس ويرى أنه في نار يحترق أو في أعضائه وجع ويرى أنه يعذب
والرؤيا الباطلة سبعة أقسام :

  1. الأول حديث النفس والهم والتمني والأضغاث
  2. والثاني الحلم الذي يوجب الغسل لا تفسير له
  3. والثالث تحذير من الشيطان وتخويف وتهويل ولا تضره
  4. والرابع ما يريه سحرة الجن والإنس فيتكلفون منها مثل ما يتكلفه الشيطان
  5. والخامس الباطلة التي يريها الشيطان ولا تعد من الرؤيا
  6. والسادس رؤيا تريها الطبائع إذا اختلفت وتكدرت
  7. والسابع الوجع وهو أن يرى صاحبها في زمن هو فيه وقد مضت منه عشرون سنة

وخذ بيدك ضغثا فاضرب به ولا تحنث
اور ان کا یہ کہنا کہ بس یہی خواب ہے خواب کی اس کے علاوہ کوئی اور حقیقت نہیں حالانکہ ان سب کے علاوہ خواب کے اور بھی اسباب ہیں بعض خواب شیطان کی تلبیس سے دیکھے جاتے ہیں اور بعض حدیثِ نفس کی وجہ سے نظر آتے ہیں ان سب کو آپس میں اختلاف کی وجہ سے اضغاث اھلام کہتے ہیں ۔جو مشابہ ہیں اضغاثِ نبات کے ،اضغاثِ نبات اس گٹھڑی کو کہتے ہیں جس میں زمین سے اٹھائی گئی چھوٹی و بڑی ،سرخ ، سفید پیلی ،خشک و تر مختلف قسم کی لکڑیاں موجود ہوتی ہیں اللہ تعالیٰ کے فرمان وخذ بيدك ضغثا فاضرب به ولا تحنث) میں ضغثا سے یہی مراد ہے بعض علماء کا کہنا ہے کہ خواب کی تین قسمیں ہیں ۔پہلی قسم مبشرات سے جو اللہ کی طرف سے دکھائے جاتے ہیں یہی وہ رویائے صالحہ ہیں جن کا تذکرہ حدیث پاک میں آیا ہے ۔دوسری قسم وہ ڈراونے خواب ہیں جو شیطان کے تصرف سے دیکھے جاتے ہیں ۔ تیسری قسم وہ ہے جس میں انسان اپنے نفس سے ہمکلام ہوتا ہے ،یعنی نفس انسان کی وجہ سے دیکھے جاتے ہیں ۔
جہاں تک ان ڈراونے خوابوں کا تعلق ہے جو شیطان کی طرف منسوب ہیں ان کی کوئی تعبیر نہیں ہے اور نہ ہی ان کی کوئی حقیقت ہے چنانچہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ ایک آدمی نے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ میں نے خواب میں دیکھا کہ گویا میرا سر کٹ کر میرے آگے آگے جا رہا ہے اور میںاس کے پیچھے چل رہا ہوں تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا (لا تتحدث بتلاعب الشیطان بک فی المنام) ایسی بات کو بیان نہ کر جو شیطان تیرے ساتھ نیند میں اٹخلیاں کرے ۔
اور خواب کی وہ قسم جو نفس کی طرف منسوب ہے یہ ہے کہ مثلاً ایک آدمی کسی سے شدید محبت کرتا ہے یا کسی سے شدید خوف رکھتا ہے اور اسی کا خیال جما ہوا ہے تو خواب میں اسی شخص کو دیکھے گا، یا بھوک کی حالت میں سو گیا تو خواب میں اپنے آپ کو کچھ کھاتا ہوا دیکھے گا یا پیٹ بھر کر کھایا ہو تو خواب میں اپنے کو قے کرتا ہوا دیکھے گا یا تیزدھوپ میں سو جائے تو خواب میں اپنے آپ کو آگ میں جلتا ہوا دیکھے گا یا اس کے کسی عضو میں درد ہو تو خواب میں خود کو کسی عذاب میںمبتلا دیکھے گا۔

وہ خواب جن کی تعبیر نہ ہوان کی سات قسمیں ہیں
پہلی قسم :حدیث النفس، وہم ،تمنی،اور اضغاث
دوسری قسم :احتلام ہے جس کی وجہ سے انسان پر غسل واجب ہو جاتا ہے ۔
تیسری قسم :شیطان کی طرف سے دکھائے جانے والے ڈراونے خواب ہیں جو انسان کے لیے نقصان دہ نہیں ہوتے ۔
چوتھی قسم :وہ ہے جو ساحر لوگ جنات اور انسانوں میں سے شیطان کی طرح تصرف کر کے دکھلاتے ہیں ۔
پانچویں قسم : وہ جھوٹے خواب جو شیطانی تصرف سے ہوتے ہیں اور رویا(خوابوں میں)شمار نہیں کیے جاتے۔
چھٹی قسم:وہ خواب ہیں جو طبائع کے ایک دوسرے پر غلبہ کی صورت دیکھے جاتے ہیں ۔
ساتویں قسم : بدنِ انسان میں درد کی صورت میں دیکھے جانے والے خواب ہیں ۔
تمام خوابوں میں صحیح ترین خواب بشریٰ ہیں جو طبیعت میں سکون ،لباس،پوشاک اور خواراک کے معیاری ہونے اور صحت مند ہونے کی صورت میں دیکھے جاتے ہیں یہ خواب اکثر سچے ہوتے ہیں اور اضغاث کم ہوتے ہیں ۔
 
آخری تدوین :
Top