کیا خوب پڑی خلیفوں کو لات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
آنہ سکا مرزائیوں کا ٹیچی ٹیچی بھی اس دن
گرا اوندھے منہ اسمبلی میں یلاش ستمبر کو
شیطاں کو اپنے کذبوں پہ بھروسہ تھا سچ جیسا
نقشہ باطل نے دنیا میں کھینچا تھا حق جیسا
لشکر باطل کو ابابیلوں نے دی مات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
چھپ چھپ کے کفر کا پرچار کرتا پھرتا تھا
ایماں پہ سادہ لوگوں کے وار کرتا پھرتا تھا
ہوئی اس دشمن پہ لعنتوں کی برسات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
پاکستاں کے آدھے لوگ میرے مذہب میں ہوں گے
کاروائی اس دنگل کی یہ جس دن بھی کھولیں گے
تھے خلیفے کے دعوے بھی قابل سماعت ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
کاروائی کھلتے ہی سارے دعووں کی قلعی کھلتی گئی
اس کفر کی بستی ساری اپنی آگ میں جلتی گئی
کی تھی کس بل پہ خلیفے نے یہ بات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
کافر تو ہر قادیانی بہت پہلے سے ٹھہرا تھا
تب اس دجالی نگری پہ انگریزوں کا پہرہ تھا
پر اب نہ تھے پہلے سے حالات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
یوں تو عیاں پہلے سے ہی مذہب یہ جھوٹا تھا
پر عقیدوں کی باریکی پہ انکے دجل کا پردہ تھا
لگی کفر کی ان کے ماتھے پہ چھاپ ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
جو اپنے منہ سے کافر ہے اپنے منہ سے جھوٹا ہے
حدیث کی رو سے کافر ہے قرآں کی رو سے جھوٹا ہے
کروایا قدرت نے بندوں سے انصاف ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
محمدی شیروں سے کفر نے پھر پنجہ آزمائی کی
تو نگری ساری اجڑ گئی مسیلمہ کے بھائی کی
باطل الٹے پاؤں بھاگا تھا پھر سات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
آنہ سکا مرزائیوں کا ٹیچی ٹیچی بھی اس دن
گرا اوندھے منہ اسمبلی میں یلاش ستمبر کو
شیطاں کو اپنے کذبوں پہ بھروسہ تھا سچ جیسا
نقشہ باطل نے دنیا میں کھینچا تھا حق جیسا
لشکر باطل کو ابابیلوں نے دی مات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
چھپ چھپ کے کفر کا پرچار کرتا پھرتا تھا
ایماں پہ سادہ لوگوں کے وار کرتا پھرتا تھا
ہوئی اس دشمن پہ لعنتوں کی برسات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
پاکستاں کے آدھے لوگ میرے مذہب میں ہوں گے
کاروائی اس دنگل کی یہ جس دن بھی کھولیں گے
تھے خلیفے کے دعوے بھی قابل سماعت ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
کاروائی کھلتے ہی سارے دعووں کی قلعی کھلتی گئی
اس کفر کی بستی ساری اپنی آگ میں جلتی گئی
کی تھی کس بل پہ خلیفے نے یہ بات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
کافر تو ہر قادیانی بہت پہلے سے ٹھہرا تھا
تب اس دجالی نگری پہ انگریزوں کا پہرہ تھا
پر اب نہ تھے پہلے سے حالات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
یوں تو عیاں پہلے سے ہی مذہب یہ جھوٹا تھا
پر عقیدوں کی باریکی پہ انکے دجل کا پردہ تھا
لگی کفر کی ان کے ماتھے پہ چھاپ ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
جو اپنے منہ سے کافر ہے اپنے منہ سے جھوٹا ہے
حدیث کی رو سے کافر ہے قرآں کی رو سے جھوٹا ہے
کروایا قدرت نے بندوں سے انصاف ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو
محمدی شیروں سے کفر نے پھر پنجہ آزمائی کی
تو نگری ساری اجڑ گئی مسیلمہ کے بھائی کی
باطل الٹے پاؤں بھاگا تھا پھر سات ستمبر کو
دیکھی دنیا نے مرزے کی اوقات ستمبر کو