• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر106

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
فاخذہ فوضعہ علی السریر فارتفع السریر والناس ینظرون الیہ فی الھواء حتیٰ غاب عنھم۔
عامر بن فہیرہ کا آسمان پر اٹھایا جانا

علامہ سیوطی لکھتے ہیں کہ اس کو بیہقی اورابونعیم نے دلائل النبوۃ میں بروایت عروہ نقل کیا ہے کہ عامربن فہیرہ غلام ابی بکر معونہ کے دن شہید ہوا۔ اورعمروبن امیتہ الضمری نے بہ چشم خود دیکھا کہ وہ اسی وقت آسمانوں کیطرف اٹھایا گیا۔ چنانچہ یہی عجیب و غریب واقعہ ضحاک بن سفیان کلابی کے اسلام کا باعث ہوا ۔ اور اس نے عامر بن فہیرہ کے قتل کا اور رفع کا چشم دیدواقعہ اور اس پر اپنا اسلام لانا آنحضرت ﷺ کی لکھا۔اس پر آنحضرت ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ملائکہ نے عامر بن فہیرہ کے جسم کو چھپالیا اور اس کو علیین پر جااتارا ۔ اور یہی قصہ ابن اسعد اور حاکم نے کبیر میں بطریق عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی روایت کیا کہ عامر بن فہیرہ بن آسمان کی طرف اٹھایا گیا ۔ اور ملائکہ نے اس کا جسم چھپالیا۔اور عامر بن طفیل بھی اپنا چشم دیدواقعہ بیان کرتاہے۔اس نے عامر بن فہیرہ کا آسمان کی طرف اٹھایا جانا دیکھا ،اور اسی طرح خبیب بن عدی کی نسبت احمد اور ابو نعیم اوربیہقی نے بروایت عمروبن امیتہ الضمری تخریج کی شیخ سیوطی فرماتے ہیں کہ ابو نعیم کے نزدیک خبیب بن عدی کا آسمانوں کی مرفوع ہونا قطعی ہے۔ چنانچہ ابو نعیم نے جواب وسوال کی صورت میں کہا کہ اگر یہ کہا جاوے کہ عیسیٰ علیہ السلام آسمانوں کی طرف اٹھالیے گئے ہیں تو ہم کہیں گے کہ ہمارے نبی ﷺ کی امت میں سے ایک قوم آسمانوں کی طرف اٹھالی گئی۔ اوریہ امر عیسیٰ علیہ السلام کے رفع سے بھی عجیب تر ہے۔ اور اس کے بعد عامر بن فہیرہ اور خبیب بن عدی اور علاء بن حضری کا واقعہ بھی بیان کیا ، جس کے رفع کا ذکر شیخ سیوطی نے باب احوال الموتیٰ نی قبورہم میں کیا ۔ اس کے بعد شیخ سیوطی نے ایک مشہور حدیث سے جس کو نسائی اور بیہقی اور طبرانی وغیر ہم نے بروایت جابر رضی اللہ عنہ تخریج کیا ہے۔ان واقعات رفع کے غیر محال اورممکن الوقوع ہونے پر استدلال کرکے کہا کہ غزوہ احد میں جب کہ طلحہ انگلیوں کے زخم کے درد سےکلمہ حس کہہ رہے تھے (جو عرب کے محاورہ میں شدت درد کے وقت منہ سے نکلتا ہے)تو اسوقت آنحضرتﷺ نے حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ سے خطا ب کرکے فرمایا کہ اے طلحہ رضی اللہ عنہ اگر تو بجائے کلمۃ حس کے بسم اللہ کہتا توملائکہ بالضرور تجھے اٹھا لےجاتے اورلوگ تیری طرف دیکھتے رہ جاتے،یہاں تک کہ تو وسط آسمان میں جا پہنچا ، یہ ترجمہ ہے شرح الصدور کی عبارت کا صفحہ 137میں ملاحظہ ہو۔
امروہی صاحب !افسوس ہے آپ کے نبی قادیانی کہیں تو رفع مسیح کو محال عقلی اور کہیں اس پر تمسخر اڑاتے ہیں کہ آسمان پرمسیح بول وبراز کس جگہ کرتا ہوگا۔اوراتنی عمر کا ہوکر نکما نہ ہوگیا ہوگا،پھر اترنے کے بعد، کس کام کا ہوگا(صفحہ 741۔ازالہ اوہام کاملاحظہ کریں اورنیز ازالہ صفحہ 47وصفحہ50)
شعر:۔ گرہمیں مکتب است وایں ملا ۔۔۔کارطفلاں تمام خواہد شد
خدارا قرآن مجید کی تحریف سے باز آؤ ، بعد اس کے معلوم ہوکہ رفع جسمی بمعنی رفع الملائکہ الی السماء جو مستلزم ہے اعزاز کو ، اس کا مقابل خفض فی الارض ہے، جو بذریعہ ملائکہ کے ہوتا ہے کفار مخسوفین میں (زمین میں دھنسائے ہوئے)اوروہی متحقق ہوگا۔آپ نے اس کے لیے مومنین موحدین کو کس طرح مادہ تحقیق بنالیا۔
قولہ:۔حاشیہ متعلقہ صفحہ 31ثانیا ہم کہتے ہیں کہ امام مالک ؒ صاحب کا مذہب موت اور وفات مسیح بن مریم کا مثلا ہے ۔اورآپ کے نزدیک وہ بالضرورا ہل تحقیق میں سے ہوں گے، کیونکہ آئمہ اربعہ میں سے ایک بڑے امام ہیں، اب آپ فرماویں کہ باقی تین آئمہ نے اپنے مذہب رفع جسمانی یا نزول جسمی کی کہاں تصریح کی کہاں تصریح کی ہے۔ در صورت عدم تصریح اقل درجہ ان کی سکوت مانا جاوے گا، پھر وہی مذہب
 
Top