• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر115

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
سے ان کا بے رہنا کوئی وقعت نہیں رکھتا ۔پھر انکار کیسے ہوسکتا ہے۔بجواب اس کے گذارش ہے کہ مسیح کے ذمہ پر جواب صرف اتنا ہی ہے کہ اللہ تو شرک سے پاک ہے ، جو بات مجھے لائق نہیں وہ میں نے کیوں کہنی تھی،بعد اسکے مسیح کے اس سے بیزاری کا اظہار بھی مقصود ہے۔ چنانچہ "ماقلت لھم الا ماامرتنی بہ ۔مائدہ ۔آیت117۔تک اس پر دال ہے۔اوران کےلیے سفارش بھی کرنی منظور ہے ۔ جیسا کہ ضمنا "إِن تُعَذِّبْهُمْ فَإِنَّهُمْ عِبَادُكَ ۖ وَإِن تَغْفِرْ لَهُمْ فَإِنَّكَ أَنتَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿١١٨﴾سے مفہوم ہوتی ہے۔ اور ظاہر ہےکہ سفارش کے مقام مشفوع لہ کے جرائم کی تصریح مقتضیٰ مقام کے برخلاف ہے۔ مع ہذاان کے شرک کرنے نہ کرنے سے سوال ہی نہ تھا۔بلکہ سوال صرف اتنا ہی تھا کہ کیا تونے ان کو کہا تھا کہ مجھ کو اورمیری ماں کوخدا بنالو۔پس جب کہ سوال ہی اس سے نہیں،اورمسیح کا بالتصریح ذکر کرنا مقتضیٰ مقام شفاعت کے برخلاف بھی ہے تو مسیح کو کیا ضرورت ہے کہ اس کا ذکر کرے۔
الغرض قادیانی وامروہی صاحبان کا خیال سب آیات و احادیث کے متعلق چار کونسلی ہے ۔ علمی لیاقت سے با لکل بے بہرہ ہیں۔اوراسی بناء فاسد سے انہوں نے امام بخاریؒ کی حدیث ابن عباس میں"قال "کے ماضی ہونے سے یہ اعتقادکرلیا کہ آنحضرتﷺ اورعیسیٰ بن مریم دونوں "توفی"کے اثر سے متاثر ہوگئے ہیں۔چنانچہ خطبہ صدیقی مذکور بالا سے بھی ساری امت سے الک بوجہ جہالت الٹا مضمون سمجھ لیا۔ اور اس اعتقاد پر جہالت کا منشا"توفیٰ "کااطلاق مشترک طور پر بھی ہے ۔ میں کہتا ہوں یہ ان کے خیال میں نہیں آیا کہ جیسا کہ سورہ زمر کی آیت"اللَّـهُ يَتَوَفَّى الْأَنفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا ۖ فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَىٰ عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الْأُخْرَىٰ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى ۚ﴿٤٢﴾میں انفس"کے اوپر ایک ہی طور پر اطلاق توفیٰ"کاہوا ہے ۔ لیکن نفوس مائۃ یعنی مرنے والوں کے توفیٰ"اور ہے اور نفوس نائمہ کی توفیٰ " اور ہے۔ اسی طرح اس حدیث میں بھی تنویع ہے ۔ کیونکہ ہر ایک کے حالات خاصہ تنوع کو تقاضہ کرتے ہیں۔
1۔ایک چیز کوبالتمام پکرنا۔لسان العرب میں ہے۔ توفیت المال منہ واستوفیتہ اذا اخذتہ کلہ۔
2۔پوری گنتی کرنا۔لسان العرب میں ہے۔ توفیت عدد القوم اذا عددتھم کلھم ومن ذلک قولہ عزوجل اللہ (یتوفیٰ الانفس حین موتھا)ای یستوفی عددااجالھم فی الدنیا وقیل یستوفی تمام عددھم الی یوم القیمۃ واما توفی النائم فھو استیفاوقت عقلہ وتمیزہ الی ان نام۔اور صاحب تاج العروس نے اس کی شہادت میں لکھا ہے ۔ وانشدابوعبیدۃ لمنظورالویری العنبری ؎
ان بنی الادردلیسومن احد
ولاتوفاھم قریش فی العدد
ای لاتجعلھم قریش تمام عددھم ولا تستوفی بھم عددھم ۔
3۔سوال کرنا۔ لسان العرب میں ہے۔ قال الزجاج فی قولہ تعالیٰ (حتی اذا جآءتھم رسلنا یتوفونھم (اعراف آیت 37)ای سالوھم ملائکۃ الموت عند المعاینۃ فیعترفون عند موتھم انھم کانوا کافرین۔
4۔عذاب دینا، قال الزجاج ویجوزان یکون (حتیٰ اذاجآءتھم ملئکۃ العذاب یتوفونھم عذابا وھذا کما تقول قد قتلت فلانا بالعذاب وان لم یمت ودلیل ھذا لقول قولہ تعالیٰ (وَيَأْتِيهِ الْمَوْتُ مِن كُلِّ مَكَانٍ وَمَا هُوَ بِمَيِّتٍ)ابراھیم ، آیت18"۔
 
Top