• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر131

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
قولہ:۔پس اگرمانحن فیہ میں ایک ذرہ بھر بھی غور کرتا تو مقصود ہمارا مندرجہ آیت اسکے پاس موجود تھا، اور مقتضائے کلمہ بل جس کو مؤلف نے بقواعد نحویہ ثابت کیا ہے ، اس سےہمارا ہی مطلب ثابت ہوتا ہے۔لاغیر ولنعم ماقیل ؎
قدیرحل المرءلمطلوبہ
والسبب المطلوب فی الراحل
اقول:۔دعویٰ بے دلیل کچھ وقعت نہیں رکھتا ، کوئی اہل تحقیق ایسا نہ ہوگا جو آپ کے لاف آمودہ تقریرات پردور سےہی نہ تھوکے ، آپ کو چاہیے تھاکہ رفع روحانی کی تقدیر کے شقوق ثلثلہ پر جو جو استحالات وارد کیےگئے ہیں ان کا دفعیہ کرنے کے بعد فرماتے (اس سے ہمارا ہی مطلب ثابت ہوتا ہے)ایسا ہی رفع روحانی اور مقتولیت میں مادہ افتراق کو ثابت فرماکر بعد ازاں لاغیر کہتے اصلاح (مندرجہ آیت)لفظ مندرجہ میں تانیث کیسے؟موصوف اس کا تو مذکر ہے یعنی (مقصود) پس بجائے(مندرجہ)کے مندرج چاہیے ،شعر ؎
کفی حزنا بانک مقیم ببلدۃ
والمعنی باخری مالک الیہ وصول
ترجمہ :۔یہی تو غم ہے کہ تو ایک شہر میں ہے اور معنی دوسرے شہر میں جہاں تیری رسائی مشکل ہے۔
قولہ:۔پس مقصود یہود کا قتل بالصلیب سےحضرت عیسیٰ کی ملعونیت ثابت کرنی ہے ، لاغیر ۔پس جس طرح پر نفی علت سے نفی معلول کی جاتی ہے ،اسی طرح پر حضرت عیسیؑ کی ملعونیت کو جو معلوم قتل بالصلیب کی نفی علت کر کر جو قتل بالصلیب ہے نفی فرمایا۔
اقول:۔بائیسویں اور تیسویں ہر دوآیات سےجو پہلے ہم کتاب استثناء سے نقل کرچکے ہیں روز روشن کی طرح ظاہر ہوچکا ہے ۔کہ جس شخص سے جرم صادر ہو اور وہ شخص بذریعہ صلیب قتل کیا جاوے۔خدا کے ملعون ہوتا ہے، بنا ء برآں قتل صلیبی مجرم کی ملعونیت کےلیے علت ٹھہرے گی ، نہ غیر مجرم کی ، بلکہ وہ شہادت کی طرح موجب رفع درجات عنداللہ ہوگی، اس مضمون سے صاف ثابت ہوا کہ آپ کا یہ زعم (پس جس طرح پر نفی علت سےنفی معلوم )بالکل خلاف واقعہ اور یہود کی رنگت سے رنگین ہے۔خدارا قرآن کریم کی تفسیر ایسے بیہودہ زعمات پر مبنیٰ نہ کریں ۔ خدا کے بندے اگرا للہ تعالیٰ کو نفی علت کے طور پر نفی معلول کرنا منظور ہوتی ، تووماقتلوہ وما صلبوہ سے ہر گیز ہرگز مضمون بالاادا نہیں ہوسکتا ۔ بلکہ نظم مذکورعلاوہ نہ ادا کرنےمعنی مراد کے، موہم ہوجاتی ہے مضمون غیر مراد کی طرف یعنی غیر مجرم کے قتل اور صلب کو علت لعن ٹھہرایا ۔ بلکہ تقدیر پر یوں فرمانا تھا، وما کان عیسیٰ مجرما حتٰی یکون قتلہ بالصلیب سببا للعنہ اوما یودی معنا ہ ۔ اب سنئیے حق تعالیٰ کو چونکہ رفع اختلاف بین الیہودوالنصاریٰ بل بینھم والمسلمین منظور تھا تو اس اختلاف کو اصل واقعہ کے بیان کے ضمن میں رفع فرمایا ، ماقتلوہ یعنی یہود نے مسیح کو قتل نہیں کیا ، یہ کہنا ان کا کہ ان قتلنا المسیح عیسیٰ بن مریم رسول اللہ (ہم نے قت کرڈالا مسیح کو)خلاف واقعہ ہے ، رہا یہ احتمال کہ صلیب پرچڑھایا گیا ہو بغیر قتل کے جیسا کہ قادیانی اور اس کی ذریت کا عقیدہ ہے تو اس احتمال کی تردید فرمائی وما صلبوہ سے (اور نہ سولی دیا اس کو )معلوم ہوا کہ جس طرح ماقتلوہ مستقل طور پر یہود کے اس زعم کی تردید و تکذیب ہے کہ ہم مسیح کو قتل کیا ۔ اسی طرح ماصلبوہ بھی بالا ستقلال مکذب ہے یہود کے اس زعم کا، کہ مصلوب یعنی جو سولی دیا گیا ، وہ مسیح ہی تھا، الحاصل اللہ جل شانہ فرماتا ہے کہ مقتول و مصلوب مسیح نہ تھا ، اب بالطبع یہ وہم پیدا ہو اکہ یہود ونصاریٰ کا چشم دیدبیان ہے کہ ایک شخص سولی پر دیا گیا ۔اور اسی معدمہ سے مربھی گیا۔ جس کو وہ دونوں اپنے زعم میں مسیح خیال کرتے تھے ،وہ شخص اگر مسیح نہیں تھا تو کون تھا ، اس وہم کے دفع کے لیے اللہ جل شانہ فرماتا ہے ولکن شبہ لھم ،لیکن وہ مقتول و مصلوب مسیح کا ہم شکل بنایا گیا، اور ان کے سامنے سوق آیۃ سے ہی
 
Top