• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر145

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
پھراسی صفحہ 69میں فرماتے ہیں،بعد دفع تعارضات واضطرابات ہم اس اثر کا جواب کافی وشافی دیویں گے،انشاءاللہ تعالیٰ۔"
اقول:۔اس سے صاف ظاہر ہےکہ امروہی صاحب نے اس جگہ تک اس اثر کے متعلق جو کچھ لکھا ہے،اس کوانہوں نے بھی اپنی دانست میں کما ہوفی الواقع ایسا کافی وشافی نہیں سمجھا ،رہا اضطراب وتعارض،سوان کی تقریر مع التردید ناظرین کو معلوم ہوچکی ہے۔امروہی صاحب کا اضطراب اور تعارض بلکہ قادیانی مشن کا آیات قرآنیہ میں آج تک مندفع نہیں ہوا،اگر ہوا تو اپنی من گھڑت وجوہات سے جن کو تحریفات کہنے میں کوئی مبالغہ نہیں،ولنعم ماقیل۔ ؎
اگر غفلت سے باز آیا جفاکی
تلافی کی بھی ظالم نے توکیا کی
قولہ:۔صفحہ 60،اورتلبسیا حوالہ ابن جریر کا دیا ہے جو ہرگز مؤلف کے پاس نہیں ہے۔
اقول:۔تلبیسا،یہ تلبیساکیسے لکھ مارا؟کیادھوکہ دینے کےلیے کہ ناظرین تو سمجھ چکے ہیں کہ جواب ندارد ،چلو اسی آڑ میں ذرا دم لے لیویں کہ یہ کتاب مؤلف کے پاس ہےیا نہیں۔بھلاصاحب آپ فرماویں کہ یہ الہام آپ کو کیسے مفید تعین ہوا کہ کتاب مؤلف کے پاس نہیں ،بالفرض اگر ابن جریر مؤلف عفی عنہ کے پاس نہ بھی تو ابن کثیر میں چونکہ ابن جریرکا حوالہ دیا گیا ہے ۔توکیا آپ حافظ ابن کثیر سے بھی دریافت فرماویں گے کہ آپ کے پاس ابن جریر ہے یا نہیں ،پہلی صورت میں بہ سبب رفع ہوجانے اعتماد کے بہ نسبت ثقات کے یہ تسلسل شاید اللہ جل شانہ تک پہنچے ،اور دوسری صورت میں آپ کوبغیر جواب دینے کے نجات نہ ہوگی،ایسا ہی مؤلف عفی عنہ کی نسبت بھی خیال فرماویں اور جواب کی طرف توجہ کریں،ہاں اگرآپ نے ابن جریر خرید کرنے کےلیے دریافت فرمائی ہے ،تو وہ اور بات ہے۔
قولہ:۔صفحہ70مؤلف صاحب نے متعدد جگہ نزول کو بعث وخروج کے ساتھ تعبیر کیا ہے ،دیکھو صفحہ 33سطر 23،اور صفحہ 43سطر4وغیرہ کو کما مرسابقا،
اقول:۔معلوم نہیں اس آڑ میں آپ نےکیو ں جگہ لی ،جب قرآن کریم رفع الی السماء بحسب سیاق وسباق ومحاورہ کے فرمارہا ہے ۔اور احادیث متواترہ فی نزول المسیح بھی ظاہر کررہی ہیں ،توپھر بعث اورخروج اور ظہور سب سے مراد نزول ہی ہوگا۔اور عنقریب احادیث سےہی یہ محاورہ ثابت کیا جاوے گا،
قولہ:۔صفحہ 70کتب نحویہ میں یہ مسئلہ مسلمہ و اتفاقیہ لکھا ہوا ہے کہ نون التاکید لایوکدالامطلوبا ولمطلوب لا یکون ماضیا ولا حالا ولا خبرا مستقبلا،اور آیت لیؤمنن بہ قبل موتہ میں نون "تاکید موجود ہے ۔پس بموجب اس قاعدہ اتفاقیہ کے لیومنن جملہ خبریہ نہ ہوا ،بلکہ انشائیہ ہوا، تو پھر یہ آیت پیشین گوئی یعنی خبر مستقبل کیوں کر ہوسکتی ہے ،کجا جملہ انشائیہ اور کجا جملہ خبریہ ، ؎
بہ بین تفاوت راہ از کجا ست تابکجا
پس آپ نے جس قدر ایسے آثار یا اقوال مفسرین (جن میں آیت کو پشیین گوئی قرار دیا گیا ہے)یہاں وارد کیے ہیں ، وہ سب بنا ء فاسد علی الفاسد ہیں ۔
اقول:۔کتب نحویہ میں یہ مسئلہ مسلمہ اتفاقیہ لکھا ہوا ہے کہ "نون التاکید یوکد مستقبلا فیہ معنی الطلب (رضی بمضمونہ )واما فی المستقبل الذی ھو خبر محض فلا یدخل الا بعد ان یدخل علی اول الفعل مایدل علی التوکید ایضا،
کلام القسم نحود اللہ الاضرین (رضی صفحہ 341)اور آیت لیومنن بہ قبل موتہ میں چونکہ لام توکید لیومنن کے اول موجود ہے
 
Top