• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر160

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
کاف فیہ غیر محتاج الی معاونۃ من امتہ فان قیل اولیس قد ثبت فی الصحیح انہ یخرج بعد خروج المھدی وان عیسیٰ یقتلہ وغیرھامن الوقائع الدالۃ علی انہ لا یخرج فی زمنہ قلت ھوتوریۃ لتخویف لیلجؤالی اللہ من شرہ وینالوافضلہ اویرید عدم علمہ بوقت خروجہ کما نہ لایدری متی الساعۃ۔ مجمع البحار،قلت ھوتوریتہ کے جواب سے معلوم ہوا کہ فانا حجیجہ فرمانا باوجود اسکے کہ قاتل اس کا مسیح ابن مریم ہے۔چنانچہ انہیں احادیث میں مذکور ہے،توریہ کے طریق پر ہے۔اور نیز ممکن ہےکہ قبل از قتل دجال کو برہان ودلیل توحیدی سے مغلوب وذلیل کیا جاوے ،اور جب وہ باوجود مغلوبیت کے اپنے دعویٰ سے باز نہ آئے تو قتل کیا جائے۔الحاصل غلبہ باظہار الحجۃ جبگ وجدال کو منافی نہیں۔
قولہ:۔صفحہ 80۔ایضادیکھو صفحہ 27،سطر13، فاذاراٰ ہ عدواللہ ذاب کما یذوب الملح فی الماء فلوترکہ لذاب حتی یھلک ،اسکا مفہوم یہی ہے کہ دلائل حقہ ثابتہ سے اس کا بطلان ہووے گا،
اقول:۔اس کا مفہوم یہی ہے کہ وہ دلائل سے ہلاک نہ ہوگا، چنانچہ اس پر دال ہےکلمہ لوجو ( فلوترکہ لذاب )میں واقعہ ہے۔کیونکہ دلالت کرتا ہے۔انتفاء ذوبان پر ،بہ سبب ترک کے ،اور انتفاءترک کی صورت یہ ہوگی ۔کہ ینطق ھاربافیقول عیسیٰ ان لی فیک ضربتہ لن یسبقنی بھا فیدرکہ عند باب لدالشرقی فیقتلہ ویھزم اللہ الیھود ،الخ ،شمس الہدایت صفحہ 31امروہی صاحب کو ملکہ زور کر گیا ہے۔ایک ٹکڑا حدیث کا من گھڑت علم لدنی سے شرح کردیتے ہیں ،مگر جب آنکھ کھلتی ہے تو اس حدیث کا دوسرا ٹکڑا اس شرح کو مردود کردیتا ہے ،سبحان اللہ مسیح اور حواری اس لیاقت کے ،مالک غلبہ باظہار الحجۃ پائیں گے۔
قولہ:۔صفحہ 81۔ایضادیکھوصفحہ 34سطر3۔ لایحل لکافر یجد ریح نفسہ الامات ۔اس جملہ کا مفہوم بھی یہی ہے کہ مسیح موعود کے کلمات حجت آیات سے اس کے مخالف ہلاک ہوویں گے،پھر فرمائیے کہ اندریں صورت جنگ وجدال سنانے کی کیا ضرورت باقی رہے گی۔
اقول:۔الامات بمعنی قرب الی الموت کے ہے۔بدلیل حتیٰ یدرکہ بباب لدفیقتلہ ۔پہلے کافر مسیح کے سانس کی ہوا سے قریب الی الموت ہوگا۔بعد اس کے جس کے مقدر میں قتل ہونا ہوگا، وہ قتل کیا جاوے گا،جیسا کہ دجال پگھلنے کے قریب ہوگا۔اور بھاگے گا،اور عیسیٰ علیہ السلام کہیں گےکہ مقدر میں میری ضرب کا واقع ہونا تیرے پر ہے۔بغیر اس کے تو میرے سے آگے بڑھ نہیں سکتا۔دیکھوشمس الہدایت صفحہ 31سطر9۔الحاصل باوجود مہلک ہونے دم عیسوی کے کفار کےحق میں ،جن کے مقدر میں اس کے ہاتھ سے مقتول ہونا ہے وہ بہر کیف ہوں گے۔رہا یہ کہ پھر قتل کی کیا حاجت رہی۔سویہ اللہ جل شانہ سے پوچھنا چاہیے یا مسیح ابن مریم سے۔ہم کو ایمان بماجاءبہ الرسول علیہ السلام ضروری ہےان لمیات تک ہم نہیں پہنچے ،امروہی صاحب کا یہ سوال بڑالاینحل ہے۔جس کو ہم ایسے پیرایہ میں بیان کرتے ہیں کہ عام فہم بھی ہواور ناخواندہ بھی اس کے جواب پر قادر ہوجائے گویا امروہی صاحب پوچھتے ہیں ،کہ معرکہ جنگ میں زید کے ہاتھ میں بندوق وتیر وتلوار سب کچھ موجود تھا ،پھر اسکو تلوار سے مارنے کی کیا ضرورت تھی ،دور سے ہی بندوق یا تیر سے ماردیتا ۔اس کا جواب یہ ہےکہ مقدرمیں جس کا قتل ہونا تلوار سے ہے وہ اسی سے قتل ہوگااور جسکا بندوق یا تیر سے ہے وہ انہی سے مقتول ہوگا۔پھر یہ لاحل شبہ خدا کی طرف عائد ہوگاکہ مقدر میں یہ تحصیص کیوں ہوئی،جواب ملے گاکہ جیسا ظہور میں ہوا اسی طرح علم بھی ہوتا ہے ۔کہ علم تابع معلوم کےہوا کرتا ہے۔مگر پھر بھی امید نہیں کہ امروہی صاحب بس کریں،کیونکہ علم کا ماشاء اللہ بڑا زور ہے۔احادیث نبویہ کی اصلاح یا کمی بیشی ہورہی ہے۔ارے خدا کے بندے بات تووہی ہےجس کا پہلے اقرار کرچکے ہوکہ توجیہ القول بما لایرضیٰ بہ قائلہ پھر خلاف مرضی آنحضرتﷺ کیوں ہانکے جارہےہو،
 
Top