• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر195

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
ہر جگہ پر تقدیم اور تاخیر بحسب تحقق ضروری نہیں۔جائز ہے کہ مقدم فی الذکر مؤخر فی التحقق ہو۔چنانچہ متوفیک مقدم الذکر مؤخر فی التحقق ہے ۔رافعک وغیرہ کی نسبت ۔ہاں البتہ علم بلاغت کی روسے اس ترتیب نظم کا قائم رہنا ضروری ہے۔دیکھو امروہی صاحب صفحہ 170سطر22پر لکھتے ہیں(اورجگہ پر تقدم اور تاخرکو بحسب تحقق کے ضروری ہونا کون کہتا ہے ۔ہاں البتہ بلاغت کی رو سے اس ترتیب نظم کا مقدم ہونا جو مقتضائےحال کے موافق ہوضروری ہے۔انتہی موضع الحاجۃ بیت ؎
عدوشود سبب خیر گر خدا خواہد
خمیر مایہ دکان شیشہ گرسنگ است
قولہ:۔بعد اس کے لکھتے ہیں(جیسا کہ یاعیسیٰ ابی متوفیک میں ترتیب موجود کا قائم رہنا ضروری ہے)
اقول:۔
ہاں صاحب ہم بھی نظم قرآنی کو واجب القیا م مانتے ہیں۔
قولہ:۔پھر لکھتے ہیں(ورنہ طرح طرح کے مفاسد لازم آتے ہیں کما مر)
اقول:۔ہمارا اورمقابل کا تخالف صرف (کما مر ) میں ہے ۔یعنی اس کے مفاسد لازمہ اور ہیں اور ہمارے اور آیت ۔ إِنَّا أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ كَمَا أَوْحَيْنَا إِلَىٰ نُوحٍ وَالنَّبِيِّينَ مِن بَعْدِهِ ۚمیں اور ایسا ہی وَأَوْحَيْنَا إِلَىٰ إِبْرَاهِيمَ وَإِسْمَاعِيلَ وَإِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ وَالْأَسْبَاطِ وَعِيسَىٰ وَأَيُّوبَ وَيُونُسَ وَهَارُونَ وَسُلَيْمَانَ ۚ وَآتَيْنَا دَاوُودَ زَبُورًا﴿النساء ۔١٦٣﴾ میں بھی مقدم الذکر کا موخر فی التحقق ہونا مان لیا ہے۔دیکھو صفحہ 170 کی عبارت مسطورہ بالا اور پھر دیکھو صفحہ 171کی عبارت ذیل جو بعد انا اوحینا الی ابراھیم الخ کےلکھتے ہیں (اس آیت میں جو باعتبار تحقق خارجی کے بعض انبیاء کا تقدم اور تاخر بظاہر معلوم ہوتا ہے وہ باعتبار وضع کے اسی ترتیب سے ہونا چاہیے تھا جس طرح پر کہ مثل سلک جوہر منظم کے بیان فرمایا گیا ہے انتہی موضع الحاجت)ہاں صاحب ہم بھی نظم قرآنی کا قائم رہنا مسلم رکھتے ہیں،ہم نے کب کہا ہے یا قتادہ رضی اللہ عنہ وغیرہ نے کہاں لکھا ہے کہ نظم قرآنی اس طرح پر نہ چاہیے ۔یہ توبوجہ جہالت کے آپ کا الزام صحابہ اور مفسرین پر تھا،ہمارامطلب شواہد تقدیم وتاخیر کے پیش کرنے صرف اتناہی تھا جو آپ نے مان لیا یعنی کبھی مقدم الذکر باعتبار تحقق ووجود خارجی کے مؤخر ہوتاہے بس۔
قولہ:۔امروہی صاحب کی ایک اور جہالت ملاحظہ فرمائیے ،صفحہ 169کے اخیر میں كَذَٰلِكَ يُوحِي إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ اللَّـهُ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ﴿شوریٰ۔٣﴾اورإِنَّا أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ كَمَا أَوْحَيْنَا إِلَىٰ نُوحٍ وَالنَّبِيِّينَ مِن بَعْدِهِ(نساء۔163)کے متعلق لکھتے ہیں(اور ان آیات میں توباعتبار تحقق کے بھی آنحضرتﷺ مقدم ہیں۔کیا مؤلف صاحب خاتم النبین ﷺکو جملہ انبیاء سے نبوت میں سابق بلکہ تمام کمالات میں اول اور افضل نہیں جانتے تووہ مطالعہ کرے باب فضائل سیدالمرسلین ﷺ کو عن ابی ہریرۃ قال قالوایارسول اللہ ﷺ متی وجبت لک النبوۃ قال وآدم بین الروح والجسد رواۃ الترمذی وعن العرباض بن ساریۃ عن رسول اللہ ﷺ۔قال انی عنداللہ مکتوب خاتم النبین وان آدم لمنجدل فی طینتہ رواہ فی شرح السنۃ ۔ان حدیثوں سے ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کی نبوت بلکہ ختم نبوت قبل پیدائش آدم کے متحقق تھی انتہی ٰ ،موضع الحاجۃ
اقول:۔فہم سخن گرنہ کند مستمع۔۔۔۔۔۔۔۔قوت طبع ازمتکلم مجوئے
کہاں کی کہاں لگا دی ۔كَذَٰلِكَ يُوحِي إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَاورنیز آیت إِنَّا أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ كَمَا أَوْحَيْنَا إِلَىٰ نُوحٍ وَالنَّبِيِّينَ مِن بَعْدِهِ میں یوحی الیک پہلی آیت میں اور اوحینا الیک دوسری میں یعنی انزال کلام الہی مقدم الذکر ہے اور إِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ
یعنی یوحی إِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ اور ایسا ہی أَوْحَيْنَا إِلَىٰ نُوحٍ وَالنَّبِيِّينَ مِن بَعْدِهِ مؤخرالذکر
 
Top