• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر206

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
امروہی صاحبان سے دریافت فرماویں کہ دجل یاجہل کس کا ہے ۔اور کل مفسرین نے اجماعی عقیدہ کے مطابق لکھاہے یا نہیں،کہاں تک ان کو آیات واحادیث بلکہ صرف نحو تک بھی پڑھایا جاوے ۔
قولہ؛۔صفحہ 195کا حاصل ۔جھوٹی لاف صفحہ 197سطراول :۔اور مؤلف جو ایراد کرتا ہے کہ ایام الصلح کے اخیر میں انکار فرشتوں کا کیا گیا ہے ۔اس کا جواب صرف یہ ہے کہ لعنۃ اللہ علی الکاذبین۔
اقول:۔ایھاالناظرون شمس الہدایت کے صفحہ 95کے حاشیہ کو ملاحظہ فرماویں ۔جس کی سطر 17پر لکھا ہوا ہے ۔مرزا صاحب ازالہ اوہام میں متعلق تفسیر سورۃ القدر نزول ملائکہ کے قائل ہیں ۔ایام الصلح میں قریب اختتام کے اس سے منکر ہوگئے ) پھر ایام الصلح فارسی کے صفحہ 116سطر17کوملاحظہ کریں جس میں عبارت ذیل مندرج ہے (ایں آیت کریمہ جہراگوید نزول ومشی ملائکہ بر ہئیت رجال بنی آدم ازعادت الہیہ نیست )پھر امروہی صاحب سے دریافت فرماویں کہ لعنۃ اللہ علی الکاذبین کا مصداق کون ہوا ۔اب یہ دوسری دفعہ اپنے منہ سے ملعون ہورہے ہیں۔کیا ابھی سے حواس قائم نہین رہے ۔آگے چلئیے ۔
قولہ:۔صفحہ 198کا حاصل :۔
1۔رفع جسمانی کوقرآن مجید نے اہل کتاب کی طرف منسوب کرکے نفی اور رد کیا ہے ،دیکھو آیت :۔اوترفیٰ فی السماء کو يَسْأَلُكَ أَهْلُ الْكِتَابِ أَن تُنَزِّلَ عَلَيْهِمْ كِتَابًا مِّنَ السَّمَاءِ ۚ(انساء ۔153)
2۔پیشین گوئیوں میں قبل از وقوع ملہم کی رائے بھی خلاف نفس الامر کی طرف مائل ہوجاتی ہے۔مگر قبل از وقوع کےہےنہ بعد از وقوع دیکھو فذھب وھلی کو ۔
3۔اہل کتاب اگرچہ قبل از واقعہ صلیب رفع مسیح بجسدہ العنصری کے قائل نہیں۔لیکن ابن عباس نے شاید اس کو ان کی غلطی خیال کرکے یہ وہم کیا جہ صحیح یوں ہے کہ یہ قصہ رفع کا قبل از واقعہ صلیب واقع ہوا ہے۔
4۔اثر ابن عباس بوجوہ مندرجہ ذیل ساقط الاعتبار ہے۔1۔تعارض نصوص قطعیہ 2۔اس اثر کو ابن عباس اگر آنحضرت ﷺسے سماع فرماتے توکسی نہ کسی حدیث مرفوع صحیح یا ضعیف میں اس کا نشان اور پتہ ضرور ملتا 3۔اس کتاب میں تین وہ مذاہب بیان کیے گئے ہیں جو اہل کتاب سابق کے ہی ہیں۔
اقول:۔اوترفیٰ فی السماء سے مطلق رفع جسمی کا رد نہیں پایا جاتا،کہ ابینا فی شمس الہدایت ۔ہاں کفار کا سوال بہ نسبت صعود علی السماء وغیرہ کے منظور نہیں ہوا ۔جس پر آیت سبحان ربی ھل کنت الا بشرارسولا۔(بنی اسرائیل ۔آیت83)دال ہے۔ورنہ آیت سبحان الذی اسریٰ بعبدہ الخ سے آپ کا صعود اور بل رفعہ اللہ الیہ سے مسیح کی مرفوعیت ثابت ہے اور اسی پر کل اہل اسلام کا اجماع ہے ۔اور سوال کفا کی عدم اجابت کی وجہ تو دوسری آیت میں بالتصریح بیان فرما دی گئی ہے ۔وما منعنا ان نرسل بالایت الان کذب بھالاولون (بنی اسرائیل 59)ترجمہ ۔کسی شے نے ہم کو ایسی آیات کے بھیجنے سے نہیں رد کا بجز اس کے کہ اگلے کفار نے تکذیبکی اور ایمان نہ لائے ۔اور آنحضرت ﷺکا ارشاد ہے ۔والذی نفسی بیدہ لقد اعطانی ماسئلتم ولوشئت لکان الخ اس ذات کی قسم جس کےہاتھ میں میرا وجود ہے جو تم نے مجھ سے مانگا ہے وہ مجھے اللہ نے د ے دیا ۔اور اگر میں چاہوں تو وہ ہوجاوے الخ تفسیر ابن کثیر ۔سورہ بنی اسرائیل ۔اور قرآن مجید نے اس مسئلہ کو اہل کتاب کی طرف منسوب نہیں کیا ۔کیاآپ آیت یسئلک اھل الکتاب ان تنزل علیھم کتابا من السماء کا معنی یہ سمجھتے ہیں کہ اہل کتاب کا سوال یہ تھا کہ آنحضرتﷺ آسمان پر چڑھ
 
Top