• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر219

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
ہوگیا تواب مطلقہ عامہ مؤید ومثبت ہمارے مذہب کےلیے ہوا۔اور قیام مبداء بھی بحسب اقرار آپ کے ثابت ہوا ۔وہوا لمطلب
اقول"۔ بحکم آیت فلما توفیتنی کے مسیح ابن مریم کےلیے موت کا تحقق بعد النزول ہوگا۔اور توفیتنی کی ماضویت بہ نسبت یوم الحشر کےہے۔جس میں سوال وجواب ہوگا۔اور جس پر صراحت حدیث اقول کما قال العبد الصالح کی دال ہے۔بخاری کو کسی محدث سے پڑھئیے تاکہ بخاری کی غرض قال کو بمعنی یقول کےلینے سے سمجھ میں آوے ۔پھر کبھی فلما توفیتنی اور حدیث کما قال العبد الصالح کو پیش نہ کریں ۔اور یہ جو کہا ہے(قیام مبدء بھی بحسب اقرار آپ کے)ہمارا اقرار یہ ہے کہ توفیٰ بمعنی مطلق قبض کے ہے ۔دیکھو صفحہ شمس الہدایت کا مگر غور سے۔
قولہ:۔ صفحہ 250اور صفحہ 251میں امروہی صاحب نے تسلیم کرلیا ہے کہ آیت وَالَّذِينَ يَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّـهِ لَا يَخْلُقُونَ شَيْئًا وَهُمْ يُخْلَقُونَ ﴿٢٠﴾أَمْوَاتٌ غَيْرُ أَحْيَاءٍ(النحل 21) سے وفات مسیح ثابت نہیں ہوتی تاوقتیکہ توفیتنی کو اس کے ساتھ شامل نہ کیا جاوے ۔
اقول:۔ ایہاالناظرون شمس الہدایت کا مطلب صرف اتنا ہی تھا کہ مرزاصاحب کا استدلال وفات مسیح برآیت مذکورہ نہیں ہوسکتا ۔چنانچہ انہوں نے ایام الصلح کے صفحہ 121میں اس آیت کے تحت میں لکھا ہے(ولیل بین است بریں کہ عیسیٰ از زمرۃ مردگان مے باشد )سواب امروہی صاحب نے مان لیا کہ بے شک یہ آیت مثبت وفات مسیح کےلیے قبل النزول نہیں ۔اس صفحہ میں بھی جو امروہی صاحب نے خوش فہمی عادی اپنی ظاہر کی ہے اس کی تردید کی حاجت نہیں ۔صرف شمس الہدایت اور امروہی صاحب کے کلام کو سامنے رکھ کر ناظرین رائے دے سکتے ہیں ۔اور فلما توفیتنی کا مطلب صحیح بخاری پڑھنے کےبعد آپ معلوم کرلیویں گےکہ اس کسے تحقق وفات قبل النزول نہیں ثابت بشہادت حدیث اقول کما قال العبد الصالح کے ۔اس مقام پر شمس الہدایت میں مرزا صاحب کے استدلال بالآیۃ المذکورہ کو دونوں تقدیر پر باطل کیا گیا ہے ۔خواہ خصوص مورد کے روسے (اموات )سے مراد(اصنام ) لیے جاویں کما قالہ ابن عباس ،اور خواہ عموم اللفظ کی جہت سےمطلق معبودات باطلہ لیے جاویں ،اس پرامروہی صاحب سے مرزا صاحب کی جانب سے جواب تو کچھ بن نہیں سکا ۔صرف ابن عباس کی تفسیر پر الزام لگایا کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ جس قدر مجید مکہ میں نازل ہوا ہے اس میں صرف انہی مشرکین کا رد ہے جو اصنام واحجار کو معبود پر الزام لگایا کہ اس سےمعلوم ہوتا ہے کہ جس قدر قرآن مکہ میں نازل ہوا ہے اس میں صرف انہی مشرکین کا ردہ جو صنام واحجار کومعبود مانتےتھے۔نعوذ باللہ من ہذا القول مثل البول دکلمۃ تخرج من افواہہم ۔حضرت یہ وہی ابن عباس ہیں جن کے آپ کسی مقام پر بوجہ خود غرضی کے ثنا خوان ہوتے ہیں۔ابن عباس نے تو صرف بخیال خصوص مورد کے (اصنام)فرمادیا ہے ۔ورنہ عموم اللفظ کی جہت سے عموم رد کےمنکر نہیں۔آپ کو تو مرزا جی کی جانب سے جواب دینا ضروری تھا۔اس سے گریز کرکے ابن عباس سے آویز کردی وہ بھی ناتمام ۔
قولہ:۔صفحہ 252اے مؤلف صاحب تناقض تو آ پ کے ذہن میں ہے نہ قرآن مجید میں جوسنت اللہ کہ گذر چکی وہی سنت اللہ پھر بحکم قادر مطلق اعادہ کی جاتی ہے۔
اقول:۔ جب سنت اللہ کا اعادہ باوجود لفظ خلت کےہوجاتا ہے تو پھر ابن مریم کے عود کو وہی خلت کس طرح روک سکتا ہے۔اگرکہا جاوے مسیح کاعود برتقدیر وفات مسیح آئیۃ وَحَرَامٌ عَلَىٰ قَرْيَةٍ أَهْلَكْنَاهَا أَنَّهُمْ لَا يَرْجِعُونَ ﴿انبیاء ۔٩٥﴾کے روسے نہیں ہوسکتا ۔توجوابا گذارش ہے کہ اول تووفات ہمارے مسلمات سے نہیں تاکہ یہ آیت وارد کی جاوے اور ہم کو اس کی تطبیق میں ان آیات کے ساتھ جو دال ہیں عود موتیٰ پر کی حاجت ہو۔اور برتقدیر تسلیم اتنا تو ثابت ہوگیا کہ خلت"کا لفظ دوبارہ آنے سے آبی نہیں ۔اور آئیۃ قدخلت من قبلہ الرسل "دلیل امتناع عود مسیح کی نہیں وہوا لمطلوب ۔مرز صاحب کی جانب سے مجیب ہو تو ایسا ہوکہ ہرایک استدلال اس کے کو خود ہی باطل کرتا جاوے۔
 
Top