قال۔صفحہ127۔
طرق اللہ ذالجلال
اقول۔ذالجلال منصوب غلط ہے۔
قال۔صفحہ 129۔ ولم یزل ھذہ الجنود وتلک الجنودیتحاربان۔
اقول۔ تتحاربان مؤنث چاہیے۔
قال۔صفحہ129۔ الامن اعطیٰ لہ عینان۔
اقول۔خلاف اولیٰ ہے ، کیونکہ اعطیٰ کا پہلا مفعول نائب عن الفاعل ہونے کا حقدار ہے۔
قال۔ انعدم مایری
اقول۔ انعدم خلاف محاورہ ہے۔
قال۔ صفحہ130۔ ومن اشرف العلمین واعجب المخلوقین وجود الانبیاءوالمرسلین،
اقول۔وجوہ کا لفظ نہیں چاہیے ۔ لعدم صحۃ الحمل۔
قال۔ صفحہ134۔ ومن العالمین زمان ارسل فیھم ختم النبین۔
اقول۔یہاں تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ عالم زمانہ کا نام ہے، پہلے یہ ثابت کیاکہ انسان حمد کرنے سے عالم ہوجاتا ہے۔پھر آیت سے یہ مضمون ہر گز مستفاد نہیں ہوتا،
قال۔ صفحہ 135۔ وقد استنطبت ھذہ النکتۃ من قولہ الحمد للہ رب العالمین۔
اقول۔ مرزا جی فرماتے ہیں کہ اس آیت میں ولہ الحمد فی الاولیٰ والاخرۃ دو احمدوں کی طرف اشارہ ہے ایک اولیٰ احمد مصطفیٰﷺ اورآخری احمد بن غلام مرتضیٰ شفاہ اللہ عن المالیخولیا۔ سبحان اللہ عجیب استنباط ہے،
قال۔صفحہ132۔ الا علی النفس التی سعیٰ سیعیھا۔
اقول۔سعیٰ کی جگہ سعت مونث چاہیے ،
قال۔صفحہ139۔ الاتری ان سلسلۃ خلفاءموسیٰ انتھت الی انکتۃ مالک یوم الدین۔
اقول۔کیسااستنباط ہے ، سبحان اللہ۔
قال ۔صفحہ139۔ کما یفھم من لفظ الدین فانہ جاء بمعنی الحلم والرفق۔
اقول۔اس جگہ بمعنی جزاء کے ہے بدلیل قولہ تعالیٰ وما ادرک ما یوم الدین (انفطار18)
قال۔صفحہ140۔ وذالک وقت المسیح الموعود وھو زمان ھذاالمسکین الیہ اشارفی اٰیۃ یوم الدین۔
اقول۔ لعنۃ اللہ علی الکاذبین المحرفین،
قال۔صفحہ143۔ سمی زمان المسیح الموعودیوم الدین۔
اقول۔ ثانیالعنۃ اللہ علی الکاذبین المحرفین۔
قال۔صفحہ 159۔ الا قلیل الذین ھو کالعدوم۔
اقول۔فصیح بلیغ ملیح صاحب موصوف نکرہ ہے اور صفت معرفہ ۔
قال۔ صفحہ 163۔ ان یجعل اللہ احمد کل من تصدے للعبادۃ۔
اقول۔ذالجلال منصوب غلط ہے۔
قال۔صفحہ 129۔ ولم یزل ھذہ الجنود وتلک الجنودیتحاربان۔
اقول۔ تتحاربان مؤنث چاہیے۔
قال۔صفحہ129۔ الامن اعطیٰ لہ عینان۔
اقول۔خلاف اولیٰ ہے ، کیونکہ اعطیٰ کا پہلا مفعول نائب عن الفاعل ہونے کا حقدار ہے۔
قال۔ انعدم مایری
اقول۔ انعدم خلاف محاورہ ہے۔
قال۔ صفحہ130۔ ومن اشرف العلمین واعجب المخلوقین وجود الانبیاءوالمرسلین،
اقول۔وجوہ کا لفظ نہیں چاہیے ۔ لعدم صحۃ الحمل۔
قال۔ صفحہ134۔ ومن العالمین زمان ارسل فیھم ختم النبین۔
اقول۔یہاں تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ عالم زمانہ کا نام ہے، پہلے یہ ثابت کیاکہ انسان حمد کرنے سے عالم ہوجاتا ہے۔پھر آیت سے یہ مضمون ہر گز مستفاد نہیں ہوتا،
قال۔ صفحہ 135۔ وقد استنطبت ھذہ النکتۃ من قولہ الحمد للہ رب العالمین۔
اقول۔ مرزا جی فرماتے ہیں کہ اس آیت میں ولہ الحمد فی الاولیٰ والاخرۃ دو احمدوں کی طرف اشارہ ہے ایک اولیٰ احمد مصطفیٰﷺ اورآخری احمد بن غلام مرتضیٰ شفاہ اللہ عن المالیخولیا۔ سبحان اللہ عجیب استنباط ہے،
قال۔صفحہ132۔ الا علی النفس التی سعیٰ سیعیھا۔
اقول۔سعیٰ کی جگہ سعت مونث چاہیے ،
قال۔صفحہ139۔ الاتری ان سلسلۃ خلفاءموسیٰ انتھت الی انکتۃ مالک یوم الدین۔
اقول۔کیسااستنباط ہے ، سبحان اللہ۔
قال ۔صفحہ139۔ کما یفھم من لفظ الدین فانہ جاء بمعنی الحلم والرفق۔
اقول۔اس جگہ بمعنی جزاء کے ہے بدلیل قولہ تعالیٰ وما ادرک ما یوم الدین (انفطار18)
قال۔صفحہ140۔ وذالک وقت المسیح الموعود وھو زمان ھذاالمسکین الیہ اشارفی اٰیۃ یوم الدین۔
اقول۔ لعنۃ اللہ علی الکاذبین المحرفین،
قال۔صفحہ143۔ سمی زمان المسیح الموعودیوم الدین۔
اقول۔ ثانیالعنۃ اللہ علی الکاذبین المحرفین۔
قال۔صفحہ 159۔ الا قلیل الذین ھو کالعدوم۔
اقول۔فصیح بلیغ ملیح صاحب موصوف نکرہ ہے اور صفت معرفہ ۔
قال۔ صفحہ 163۔ ان یجعل اللہ احمد کل من تصدے للعبادۃ۔