• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

سیف چشتیائی صفحہ نمبر67

ام ضیغم شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
ناظم
مہمان
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
ارض ذات النخلہ

سوال:۔ارض ذات النخلہ کو یمامہ خیال فرمانا جو فی الواقع مدینہ طیبہ کی طرف اشارہ تھا۔ اور ایسا ہی لتدخلن المسجد الحرام کا وقت صلح حدیبیہ والاسال سمجھ لینا کیا یہ ہر دو اور نظائیران کے از قبیل قصور فی الکشف اور خطافی التعبیر نہ تھے ، جب مکاشفات مذکورمیں قصور اور خطافی التعبیر واقع ہوگئے تو نزول مسیح ابن مریم والی پشیین گوئی میں کیوں نہیں واقع ہوسکتے یعنی آنحضرت ﷺ نے غلام احمد قادیانی کو عیسی بن مریم کی صورت میں دیکھاہو۔
جواب:۔ ارض ذات النخلہ والے مکاشفہ میں آنحضرتﷺ نے کسی سے پشیین گوئی نہیں فرمائی کہ بالضروریمامہ ہی میں جانا ہوگا، صرف آپﷺ کاخیال شریف یمامہ کی طرف گیا تھا سو وہ بھی قائم نہ رہا ۔ چنانچہ ارشاد فرمایا، فذھب وھلی الیٰ الیمامۃ اور دخول مسجد حرام کے متعلق بھی آپ نے یہ نہیں فرمایا کہ ضرور تم اسی سال مسجد حرام میں داخل ہوگے۔ الغرض کشف ایک اجمالی ہوتا ہے۔ اور ایک تفصیلی، اوراجمالی میں کبھی اجمال فی النفس المضمون ہوتا ہے، یعنی واقعی امر برنگ استعارہ وتمثیل نظر آتاہے ۔ چنانچہ مدینہ کو وباکو آپﷺ نے بشکل ایک عورت پراگندہ سرکے دیکھا تھا وغیرہ وغیرہ اور کبھی اجمال فی اوضاع المضمون من الزمان وغیرہ ۔چنانچہ دخول مسجد حرام والے مکاشفہ میں نفس دخول مسجد حرام کما ہو فی الواقع صرف مکشوف ہوا ، مسجد حرام کے داخل ہونے کا وقت معلوم نہیں ہوا تھا ، لہذا اس سال آپﷺ حدیبیہ میں تشریف لے گئے۔بلکہ مناسب بشان نبوت یوں معلوم ہوتا ہے کہ حدیبیہ والے سال بھی جانا آپﷺ کا قصور فی الکشف کی وجہ سے نہ تھا، بلکہ حصول صلح کے لیے جو مقدمہ فتح کا تھا بحسب فرمان خداوندی واقع ہوا کشف اجمالی کی صورتوں میں آپ نےکبھی پشیین گوئی یقینی طور پر نہیں فرمائی۔ یعنی جس جز میں اجمال وخفا ہوتا تھا، اس کے بارہ میں اس طرح پر نہیں فرماتے تھےکہ یہ جز بالضرور اسی طرح وجہ مخصوص پر واقع ہوگی۔ اس قسم کی پشیین گوئی میں ، قبل از وقوع ،ایمان علی حسب مراد اللہ رکھنے کے ہم مکلف ہیں نہ ایمان علی وجہ خصوص کے طور پر ، بخلاف کشف تفصیلی عینی کے، یعنی جس امر کو کھلاکھلا آپﷺ نے معائنہ فرمایا اور اس کے بارہ میں پیشگوئی یقینی طور پر فرمادی تو مؤمن بماءبہ الرسول علیہ السلام کو ہر گز تاویل سے کام لینا جائز نہیں۔ چنانچہ نعض اس کے شمس الہدایت میں بحوالہ کتب حدیث لکھے گئے ہیں،جن میں سے اکثر کا وقوع بھی مطابق پیشگوئی آپﷺ کے ہوچکا ہے، نزول مسیح ابن مریم وظہور دجال وغیرہ علامات قیامت والی پیشگوئی کشف عینی کے قبیلہ سے ہیں ، گوبعض کی تفصیل وقتا فوقتامعلوم ہوتی رہی جن میں آپﷺکو نہایت اہتمام سے امت مرحومہ کو متنبہ کرنا منظور تھا تاکہ امت مرحومہ کسی جھوٹے مسیح کے دام میں نہ پھنس جائے، چنانچہ مسیح ابن مریم بھی کہتے گئے کہ
 
Top