• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

شناخت کذاب ۔

مرتضیٰ مہر

رکن ختم نبوت فورم
مرزا غلام قادیانی ایک جگہ کہتا ہے ۔’’میری مخالفت کرنے والے کیا نفع اُٹھائیں گے؟ کیا مجھ سے پہلے آنے والے صادقوں کی مخالفت کرنے والوں نے کوئی فائدہ کبھی اُٹھایا ہے؟ اگر وہ نامراد اور خاسر رہ کر اس دنیا سے اُٹھے ہیں تو میرا مخالف اپنے ایسے ہی انجام سے ڈر جاوے کیونکہ میں خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ میں صادق ہوں ۔(بحوالہ ملفوظات ج 5ص12-13اولڈ ایڈیشن)

اگر مرزا غلا م قادیانی عقل سے محروم نہ ہوتا تو ایسی بات نہ کہتا جو اُس پر بھی چسپاں ہو جاتی ہمیں خبر ہے کہ مرزا سے پہلے بھی کئی کذاب آئے اور اب بھی آئینگے کیونکہ حضرت محمد ﷺ کا فرمان موجود ہے کہ میری اُمت میں کذاب و دجال آئینگے اور دعویٰ کرینگے کہ وہ اللہ کے نبی ہیں حالانکہ میں اللہ کا آخری نبی ہوں اور میرے بعد کوئی نبی نہیں ۔جاننا یہ چاہیے کہ پہلے آنے والے کذابوں نے اللہ تعالیٰ کے خالص دین کی مخالفت سے کیا فائدہ اُٹھا لیا تھا جو مرزا نہیں اُٹھا سکا؟ کیا وہ سب نامراد اور خاسر رہ کر نہیں لوٹے تو پھر مرزا غلام قادیانی اور اُس کے حامیوں کو ڈرنا چاہیے کیونکہ ہم سب مسلمان خدا تعالیٰ کی قسم کھا کر کہتے ہیں کہ مرزا کاذب ہے اور اکیلے مرزا کی قسم پوری اُمت کے مسلمانوں کی قسم سے زیادہ وزنی نہیں ہو سکتی۔

مزید مرزا کے کذب کی دلیل اسی ملفوظات میں چند لائنیں چھوڑ کر قائم ہوتی ہے ۔’’میں کہتا ہوں کہ صادق کی شناخت کے لئے بہت مشکلات نہیں ہیں ۔ ہر ایک آدمی اگر انصاف اور عقل کو ہاتھ سے نہ دے ۔ اور خدا کا خوف مدِنظر رکھ کر صادق کو پرکھے تو وہ غلطی سے بچا لیا جاتا ہے ۔ (حوالہ ایضاً)صادق کو ہم اُسی کے قائم کر دہ اصولوں پر پرکھ لیتے ہیں تاکہ حجت تمام ہو جائے ۔ مرزا غلام قادیانی کہہ چکا کہ ’’ہمارا صدق یا کذب جانچنے کے لئے ہماری پیشگوئی سے بڑھ کر اور کوئی محک امتحان نہیں ہو سکتا ‘‘۔(روحانی خزائن ج 5ص288)

20فروری 1886 ؁ء کو مرزا غلام قادیانی نے عنموائیل کی آمد کی پیشگوئی کی جو کچھ یوں تھی ۔ ’’تجھے بشارت ہو کہ ایک وجیہہ اور پاک لڑکا تجھے دیا جائے گا اس کا نام عنموائیل اور بشیر بھی ہے مبارک ہے وہ جو آسمان سے آتا ہے وہ صاحبِ شکوہ اور صاحبِ عظمت و دولت ہوتا وہ اپنے مسیحی نفس اور روح الحق کی برکت سے لوگوں کو بیماریوں سے صاف کرے گا علوم ظاہری و باطنی سے پر کیا جائے گا وہ تین کو چار کرنے والا ہوگا (آخر بیٹا کس کا تھا جو 50کو پانچ کر تا تھا) فرزند دلبند گرامی ارجمند مظہر الاول والآخر مظہر الحق والعلاکان اللہ نزل من السماء وہ اسیروں کی رستگاری کا موجب ہوگا اور زمین کے کناروں تک شہرت پائے گا اور قومیں اس سے برکت پائیں گی ۔ ‘‘

ایک پادری نے اس پیشین گوئی کا مذاق اُڑایا تو مرزا نے 22مارچ 1886 ؁ ء کو ایک اور اشتہار شائع کیا جس میں لکھا کہ: ’’یہ صرف پیشین گوئی ہی نہیں بلکہ عظیم الشان آسمانی نشان ہے جس کو خدائے کریم جل شانہ نے ہمارے نبی کریم رؤف رحیم ﷺ کی صداقت و عظمت ظاہر کرنے کے لئے ظاہر فرمایا ہے اور درحقیقت یہ نشان ایک مردہ کے زندہ کرنے سے صدہا درجہ اعلیٰ و اولیٰ و اکمل و افضل ہے خدا نے ایسی بابرکت روح کے بھیجنے کا وعدہ فرمایا ہے جس کی ظاہری و باطنی برکتیں تمام زمین پر پھیلیں گی ۔ ایسا لڑکا بموجب وعدہ الہیٰ نو برس کے عرصہ تک ضرور پیدا ہوگا ۔‘‘

اس کے بعد ایک اشتہار میں لکھا کہ:’’آج 8اپریل 1886 ؁ء کو اللہ جل شانہ کی طرف سے اس عاجز پر کھل گیا کہ ایک لڑکا بہت ہی قریب ہونے والا ہے ۔‘‘

ان ایام میں مرزا کے مرید بھی دعائیں مانگ رہے تھے کہ پسر موعود جلد پیدا ہو ۔ غرض ہزارہا انتظار کے بعد وضع حمل کا وقت آیا لیکن پسر موعود کی جگہ لڑکی پیدا ہو گئی ۔ لوگوں نے مرزا کا خوب مذاق اُڑایا اور اعتراضات کی آندھیاں افق قادیان پر ہر طرف سے اُمنڈ آئیں ۔ لڑکی کی پیدائش پر استہزا ء کی جو گرم بازاری ہوئی اس نے قادیانی پر بہت کچھ افسردگی طاری کر دی اس لئے مرزا ہر وقت دست بدعا تھا کہ کسی طرح بیوی مکرر حاملہ ہو کر لڑکا جنے اور وہ لوگوں کو عنموائیل کی پیدائش کا مژدہ سنا کر سرخرو ہو جائے ۔ آخر خدا خدا کر کے گوہر شاہوار صدف رحم میں منعقد ہوا اور نصرت بیگم صاحبہ نے نو مہینہ کے بعد اپنی کوکھ سے عنموائیل برآمد کر کے مرزا کی گود میں ڈال دیا ۔ یہ دیکھ کر مرزا کی باچھیں کھل گئیں ۔ اور زمین و آسمان مسرت کے گہوارے بن گئے ۔ 7اگست 1886 ؁ ء کے اشہتار میں پیشین گوئی کی تھی وہ آج 12بجے رات کو پیدا ہو گیا ۔ فالحمد اللہ علی ذلک ۔ اب دیکھنا چاہیے کہ یہ کس قدر بزرگ پیشین گوئی ہے جو ظہور میں آئی ۔ عنموائیل قریباً سوا سال تک زندہ رہا ۔ اس کے بعد 4نومبر 1888 ؁ ء لقمہ اجل ہو گیا ۔ اس کے مرنے پر طعن و تمسخر کے طوفان ہر طرف سے اُٹھے لیکن مرزا کے لئے خاموشی کے سوا کوئی چارہ نہ تھا ۔ چونکہ اعتراضات کی آندھیاں برابر چلتی رہتی تھیں ۔ اس لئے قریباً سوا تین سال کے بعد یعنی جنوری 1892 ؁ ء کو ایک اشتہار زیرِ عنوان ’’مصنفین غور کے لائق‘‘ شائع کیا گیا ۔ جس میں لکھا کہ:

’’میں نے غلطی سے اس لڑکے کو پسرِ موعود خیال کر لیا تھا اس میں الہام الٰہی کا کوئی قصور نہیں ہے ۔‘‘اس معذرت خواہی کے ساڑھے سات سال بعد یعنی 14جون 1899 ؁ ء کو جب مرزا کے گھر میں ایک اور لڑکا ’’مبارک احمد‘‘ پیدا ہوا تو مرزا نے اسی کو عنموائیل قرار دینے کی کوشش کی (دیکھو مرزا کی کتاب ’’تریاق القلوب‘‘ طبع اوّل ص70)حالانکہ مبارک احمد نو سال کی مدت موعودہ کے سوا چار سال بعد پیدا ہوا تھا ۔ مگر مرزا کی بدنصیبی سے یہ لڑکا بھی عالم طفولیت ہی میں داغ مفارقت دے گیا ۔ اور اس طرح فرزند موعود کی اقبال مندیوں کے سارے افسانے طاق اہمال پر رکھے گئے ۔

آج کل مرزائی مرزا محمود کے سر پر عنموائیلیت کا تاج رکھنے کی کوشش کرتے ہیں مگر ان کی یہ کوشش بے سود ہے کیونکہ خود مرزا نے محمود احمد کو عنموائیل نہیں بتایا ۔ مرزا محمود کی پیدائش 1889 ؁ ء میں ہوئی تھی اس کے بعد مرزا غلام قادیانی نے ازسر نو عنموائیل کی پیدائش کی پیشین گوئی 1891 ؁ ء میں اس وقت کی جب محمود احمد کی عمر پونے دو سال تھی چنانچہ کتاب ازالہ اوہام میں جو 1891 ؁ء میں شائع ہوئی مرزا نے لکھا کہ:’’خدا نے ایک قطعی اور یقینی پیشین گوئی میں میرے پر ظاہر کر رکھا ہے کہ میری ہی ذریت سے ایک شخص پیدا ہوگا جس کو کئی باتوں میں مسیح سے مشابہت ہوگی ۔ وہ اسیروں کو رستگاری بخشے گا اور ان کو جو شبہات کے زنجیروں میں مقید ہیں رہائی دے گا ۔‘‘

فرزند دلبند گرامی ارجمند مظہر الحق والعلاکان اللہ نزل من السماء(معاذ اللہ) ظاہر ہے کہ اگر مرزا محمود عنموائیل موعود ہوتا تو اس پیشین گوئی کا اعادہ ایک لغو حرکت ہے ۔ غرض یہ کہ عنموائیل کی پیشین گوئی نے مرزا کے چہرے پر ان مٹ لعنت کی سیاہی مل دی۔۔
 
Top