• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

شیعہ کا اعتراض کہ رسول اللہ ﷺ کی تدفین و نماز جنازہ میں شیخین رضی اللہ عنھم شریک نہیں ہوئے

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
کیا سیدنا ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنہم رسول اللہ ﷺ کی نماز جنازہ اور تدفین میں موجود نہ تھے؟


شیعہ شیخین رضی اللہ عنہم میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ شیخین رضی اللہ عنہم نبی ﷺ کے جنازہ اور تدفین کے وقت موجود نہ تھے۔ اسی لئے اہل سنت والجماعت کی احادیث کی کتابوں سے ضعیف اور مردود اثر نقل کرتے ہیں حالانکہ ان کی اپنی کتابوں سے شیخین کا رسول اللہ ﷺ کے جنازہ میں شریک ہونا ثابت ہے۔ اسی سلسلے میں روافض ایک حدیث نقل کرتے ہیں جو کہ اہل تشیعہ کی سب سے مضبوط دلیل تصور کی جاتی ہے۔ وہ روایت یہ ہے

01.png

ابن نمیر نے ھشام بن عروۃ سے سنا، انہوں نے اپنے والد سے کہ ابوبکر اور عمر رضی اللہ عنھم رسول اللہ ﷺ کی تدفین کے وقت موجود نہ تھے بلکہ وہ دونوں انصار کے پاس تھے اور رسول اللہ ﷺ کو ان کے واپس آنے سے پہلے دفن کیا جا چکا تھا۔
(یہ روایت اسی سند کے ساتھ مصنف ابن ابی شیبہ، جامع الاحادیث، اور کنز العمال میں موجود ہے)

سند کی تحقیق: ھشام بن عروۃ کا پورا نسب اس طرح ہے۔ هشام بن عروہ بن الزبیر بن العوام رضی اللہ عنہ (دیکھیےتقریب التھذیب 7302)

02.png

جس سے صاف ظاہر ہے کہ یہ سند منقطع ہے کیونکہ ھشام بن عروۃ نے اپنے باپ عروۃ بن زبیر سے یہ بات سنی ہے اور آگے زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ یا کسی اور صحابی کا واسطہ گر گیا ۔ عروۃ بن زبیر کا رسول اللہ ﷺکے جنازہ میں موجود ہونا اور صحابی رسول ﷺ ہونا ثابت نہیں کیونکہ وہ تو آپ ﷺ کی وفات کے بعد سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی خلافت کے دور میں پیدا ہوئے۔ دیکھیے تقریب التھذیب 4561 ۔

03.png

خلاصہ کلام یہ کہ اس روایت کی سند منقطع ہونے کی وجہ سے یہ ضعیف ہے اور اس سے استدلال باطل ہے ۔

اس روایت پر جرح کرنے کے بعد میں ضروری سمجھتا ہوں کہ شیخین کی رسول اللہ کے جنازے میں تدفین شیعہ کتابوں سے ہی ثابت کر دی جائے۔

04.png
05.png
06.png


اب اصول کافی میں لکھا ہے رسول اللہ ﷺ کی نماز جنازہ میں مہاجرین اور انصار نے شرکت کی۔ شیعہ بھی یہ مانتے ہیں کہ مہاجرین میں شیخین رضی اللہ عنہم آتے ہیں۔ تو اگر شیخین مہاجرین میں آتے ہیں اور غالی رافضیوں کے بقول تمام صحابہ الیکشن میں مصروف تھے تو یہ کافی کا یعقوب کلینی کیا لکھ گیا کہ مہاجرین اور انصار نے جوق در جوق نماز جنازہ پڑھی؟ دوسرا شیخین رضی اللہ عنہم کا جنازہ میں موجود ہونا اور اس کی تفصیل ملا باقر مجلسی نے بھی لکھی ہے حیات القلوب اور جلاء العیون میں۔


اہل سنت کی کتابوں میں بے شمار ثبوت موجود ہے لیکن میں فی الحال ایک ہی روایت لگاؤں گا۔

07.png
 
آخری تدوین :

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
شیعہ کے ایک اعتراض کا جواب کہ " شیخین کریمین نے جنازہ رسول اللہ ﷺ میں شرکت نہ کی " کا تحقیقی جواب ملاحظہ فرمائیں اور شئیر کریں

 
Top