aliali
رکن ختم نبوت فورم
علم کی تعریف سےقبل علم کے ذرائع کا جاننا ضروری ہے اور ان مختصر تفصیل کچھ یوں ہے۔
1۔حواس خمسہ:سمع،بصر،ذوق،حس و شم۔
2۔وجدان،اس کو منطق کی زبان میں ذھنی کہتے ہیں۔
3۔تجربات۔
جو قوت ان کا ادراک کرتی ہے (قوت مدرکہ کہلاتی ہے)اور جو بات اس قوت کی گرفت میں آتی ہے اس کو علم کہتے ہیں۔
علم کی تعریفات۔
1۔ حصول صورۃ الشئ فی العقل ۔کسی شی کی ہیت یا نقش کا عقل میں آجانا۔
2 ۔الصورۃ الحاصلۃ من الشئ عند العقل ۔کسی چیز کی کا وہ حصہ جس کا نقش عقل نے قبول کر لیا۔
3 ۔الحاضر عند المدرک ۔ذہن کی گرفت میں جو بات آجائے۔
4۔ قبول النفس لتلک الصورۃ ۔دل کا اس نقش کا قبول کر لینا۔
5 ۔الاضافۃ الحاصلۃ بین العالم و المعلوم ۔جاننے والے اور جانی ہوئی چیز کے درمیان جو نسبت ہےوہ علم ہے۔
6 ۔العلم :التصور و ھو الحاضر عند المدرک ۔و الحق انہ من اجلی البدیھات کالنور والسرور ۔علم ذہن کا حاصل شدہ تصور ہے اور یہ بالکل کھلی ہوئی بات ہے۔جیسے روشنی اور مسرت۔روشنی سے مثال، ظاہری حواس سے حاصل ہونے والے علم کے لیے دی گئی اور سرور کی مثال اندرونی حاسہ کے لیے دی گئی ہے اور اس کو ذہنی اور غیر مرئی بھی کہہ سکتے ہیں۔
خلاصہ۔
ادراکِ۔حواس خمسہ ۔وجدانیات اورتجربات کےذریعے حاصل ہونے والے علم کو کہتے ہیں۔
علم۔قوت مدرکہ اور تجربات جو بات ذہن میں آجائے۔
ذہن۔علم کا خانہ(ظرف) اس کو احاطہ علم بھی کہہ سکتے ہیں۔
عقل۔جو کلیات کا ادراک کرے۔
حواس۔ جو جزئیات کا ادراک کرے۔
جاری ہے۔۔۔۔۔
1۔حواس خمسہ:سمع،بصر،ذوق،حس و شم۔
2۔وجدان،اس کو منطق کی زبان میں ذھنی کہتے ہیں۔
3۔تجربات۔
جو قوت ان کا ادراک کرتی ہے (قوت مدرکہ کہلاتی ہے)اور جو بات اس قوت کی گرفت میں آتی ہے اس کو علم کہتے ہیں۔
علم کی تعریفات۔
1۔ حصول صورۃ الشئ فی العقل ۔کسی شی کی ہیت یا نقش کا عقل میں آجانا۔
2 ۔الصورۃ الحاصلۃ من الشئ عند العقل ۔کسی چیز کی کا وہ حصہ جس کا نقش عقل نے قبول کر لیا۔
3 ۔الحاضر عند المدرک ۔ذہن کی گرفت میں جو بات آجائے۔
4۔ قبول النفس لتلک الصورۃ ۔دل کا اس نقش کا قبول کر لینا۔
5 ۔الاضافۃ الحاصلۃ بین العالم و المعلوم ۔جاننے والے اور جانی ہوئی چیز کے درمیان جو نسبت ہےوہ علم ہے۔
6 ۔العلم :التصور و ھو الحاضر عند المدرک ۔و الحق انہ من اجلی البدیھات کالنور والسرور ۔علم ذہن کا حاصل شدہ تصور ہے اور یہ بالکل کھلی ہوئی بات ہے۔جیسے روشنی اور مسرت۔روشنی سے مثال، ظاہری حواس سے حاصل ہونے والے علم کے لیے دی گئی اور سرور کی مثال اندرونی حاسہ کے لیے دی گئی ہے اور اس کو ذہنی اور غیر مرئی بھی کہہ سکتے ہیں۔
خلاصہ۔
ادراکِ۔حواس خمسہ ۔وجدانیات اورتجربات کےذریعے حاصل ہونے والے علم کو کہتے ہیں۔
علم۔قوت مدرکہ اور تجربات جو بات ذہن میں آجائے۔
ذہن۔علم کا خانہ(ظرف) اس کو احاطہ علم بھی کہہ سکتے ہیں۔
عقل۔جو کلیات کا ادراک کرے۔
حواس۔ جو جزئیات کا ادراک کرے۔
جاری ہے۔۔۔۔۔
مدیر کی آخری تدوین
: