• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

(قادیانیوں اور لاہوریوں کی اسمبلی میں پیش ہونے کی درخواست)

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
(قادیانیوں اور لاہوریوں کی اسمبلی میں پیش ہونے کی درخواست)
اب میں مختصر طور پر ان واقعات کا ذکر کروں گا جو ریزولیوشن اور تحریک کے پیش ہونے کے دن سے رونما ہوئے۔ یہ (ریزولیوشن اور تحریک) ۳۰؍جون ۱۹۷۴ء کو پیش کئے گئے تھے۔ ان کے شائع ہونے کے بعد مرزاغلام احمد کے ماننے والے دو گروپوں کی طرف سے دو یادداشتیں داخل کی گئی تھیں۔ اس کے بعد دونوں گروپوں کے نمائندوں کو بلایا گیا تھا کہ وہ حلف لینے کے بعد اپنے بیانات اور یادداشتوں کو پڑھ کر سنائیں۔ مجھے یاد ہے کہ انہوں نے اپنی طرف سے زبانی بیان دینے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ تاکہ وہ اپنا نقطۂ نظر زیادہ طور پر واضح کر سکیں۔ جو دستاویزات انہوں نے داخل کیں۔ ان میں ریزولیوشن میں عائد کردہ تمام الزامات سے انکار کیاگیا۔ ایوان کی کمیٹی نے ایک سٹیرنگ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ سوالات کو وصول کرے اور ان کا تجزیہ کرے۔ اس مقصد کے لئے کمیٹی نے مجھے ہدایت کی ہے۔ ۲۵؍جولائی ۱۹۷۴ء سے اسلام آباد میں موجود رہوں۔ اسی ہدایت کے مطابق میں ۲۱؍جولائی کو اسلام آباد آگیا تھا۔ سٹیرینگ کمیٹی نے سوالات کی جانچ پڑتال ایک ہفتہ میں کرلی۔ حالانکہ سوالات سینکڑوں کی تعداد میں تھے۔ مرزاناصر احمد کی سربراہی میں احمدیہ جماعت ربوہ کا بیان ۵؍اگست تا۱۰؍اگست کو ہوا۔ اس کے بعد دس یوم کا وقفہ رہا۔ مرزاناصر احمد کا مزید بیان ۲۰؍اگست تا۲۴؍اگست ہوا۔ کل گیارہ روز تک بیان ہوتا رہا۔ اس کے بعد احمدیہ جماعت کے دوسرے گروہ کا بیان ہوا۔ جس کے سربراہ مولانا صدرالدین تھے۔ چونکہ مولانا صدرالدین کافی بوڑھے ہیں اور اچھی طرح بات سننے کی قوت نہیں رکھتے۔ اس لئے ان کا بیان میاں عبدالمنان عمر کے وسیلہ سے ہوا۔ ان کا بیان دو دن میں ہوا۔ یہ اس وجہ سے نہیںہوا کہ ایوان کسی قسم کا امتیاز برت رہا تھا۔ بلکہ اس کی وجہ یہ تھی کہ بہت سے حقائق، دستاویزات اور مرزاغلام احمد کی تحریریں پہلے گروپ کے بیانات میں ریکارڈ پر آچکے تھے اور جہاں تک دوسرے گروہ کا تعلق ہے۔ مزید تفصیلات میں جانے کی ضرورت نہ تھی۔
 
Top