قادیانیوں سے سوالات (۲۵ کیا مرزاقادیانی مفتری اور کذاب ہے؟)
سوال نمبر:۲۵… مرزاقادیانی ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ میں قسم کھا کر کہتا ہے کہ: ’’اﷲتعالیٰ نے مجھے مسیح موعود اور مسیح ابن مریم بنادیا تھا۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص۵۵۱، خزائن ج۵ ص۵۵۱)
لیکن اس کے برعکس ’’ازالہ اوہام‘‘ میں کہتا ہے کہ میں مسیح موعود نہیں بلکہ مثیل مسیح ہوں اور یہ کہ جو شخص میری طرف مسیح ابن مریم کا دعویٰ منسوب کرے وہ مفتری اور کذاب ہے۔ چنانچہ ’’علمائے ہند کی خدمت میں نیازنامہ‘‘ کے عنوان سے لکھتا ہے: ’’اے برادران دین وعلمائے شرع متین! آپ صاحبان میری ان معروضات کو متوجہ ہوکر سنیں، کہ اس عاجز نے جو مثیل موعود ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ جس کو کم فہم لوگ ’’مسیح موعود‘‘ خیال کر بیٹھے ہیں۔ یہ کوئی نیا دعویٰ نہیں جو آج ہی میرے منہ سے سنا گیا ہو۔ بلکہ یہ وہی پرانا الہام ہے جو میں نے خدائے تعالیٰ سے پاکر ’’براہین احمدیہ‘‘ کے کئی مقامات پر بتصریح درج کردیا تھا۔ جس کے شائع کرنے پر سات سال سے بھی کچھ زیادہ عرصہ گزر گیا ہوگا۔ میں نے یہ دعویٰ ہرگز نہیں کیا کہ میں مسیح بن مریم ہوں۔ جو شخص یہ الزام میرے پر لگاوے وہ سراسر مفتری اور کذاب ہے۔ بلکہ میری طرف سے عرصہ سات یا آٹھ سال سے برابر یہی شائع ہورہا ہے کہ میں مثیل مسیح ہوں۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۱۹۰، خزائن ج۳ ص۱۹۲)
سوال یہ ہے کہ جب مرزاقادیانی ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ میں درج عبارت کی رو سے خود کہتا ہے کہ خدا نے مجھے مسیح ابن مریم بنادیا ہے تو ’’ازالہ اوہام‘‘ کی عبارت کی رو سے خود مفتری اور کذاب ثابت ہوا یا نہیں؟ اور یہ کہ جو لوگ مرزاقادیانی کو مسیح موعود کہتے ہیں۔ مرزاقادیانی کے بقول ’’کم فہم لوگ‘‘ ہیں یا نہیں؟