• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

قادیانی امت کا ایک فراڈ اور ایک دھوکہ .... کیا چودھویں صدی میں کسی نے آنا تھا؟

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
قادیانی امت کا ایک فراڈ اور ایک دھوکہ .... کیا چودھویں صدی میں کسی نے آنا تھا؟



دیکھا گیا ہے کہ مرزا قادیانی بن چراغ بی بی کی امت سے جب سوال کیا جاتا ہے کہ ذرا یہ تو بتاؤ کہ احادیث میں کہاں مذکور ہے کہ حضرت عيسى بن مريم عليهما السلام کا کوئی مثیل یا ان جیسا کوئی آئیگا؟؟؟ یا آنے والے کا نام غلام احمد بن چراغ بی بی ہوگا ؟؟؟ احادیث میں تو آنحضرت صلى الله عليه وسلم نے الله کی قسم اٹھا کر فرمایا ہے کہ "عيسى بن مريم عليهما السلام ہی نازل ہونگے" ، اور مرزا قادیانی نے تسلیم کیا ہے کہ "جو خبر قسم اٹھا کر دی جائے وہ ظاہر پر محمول ہوتی ہے اسمیں کوئی تاویل نہیں ہو سکتی" (حمامة البشرى , خزائن جلد 7 صفحہ 192) اس لئے اس حدیث میں کوئی تاویل نہیں ہو سکتی آنے والے کا نام "عيسى بن مريم" ہی ہونا ضروری ہے ..ورنہ حدیث کا انکار کرنا لازم آتا ہے ....

تو جب احمدی-قادیانی امت لا جواب ہو جاتی ہے تو وہ ایک نیا شوشہ چھوڑتے ہیں ، وہ یہ ہے کہ "قرآن سے ثابت ہوتا ہے کہ اس امت میں بھی آنحضرت صلى الله عليه وسلم کے بعد چودھویں صدی میں ایک نبی آنا تھا جو حضرت عيسى عليه السلام کے مشابہ ہونا تھا".... اور پیش کی جاتی ہے سورة المزمل کی آیت نمبر 15 , الله اهل مكه سے مخاطب ہوتے ہووے فرماتے ہیں "بے شک ہم نے تمھاری طرف ایک رسول بھیجا جو تم پر گواہ ہوگا جیسے ہم نے فرعون کی طرف ایک رسول بھیجا تھا" ..

دوستو آپ نے دیکھا اس آیت میں نہ تو حضرت عيسى عليه السلام کا کوئی ذکر اور نہ چودھویں صدی کا کوئی نام و نشان ... صرف یہ ہے کہ جیسے ہم نے فرعون کی طرف ایک رسول بھیجا تھا ایسے ہی ہم نے تمھاری طرف ایک رسول بھیجا ہے ... یہ مشابہت "رسول بھیجنے" میں ہے نہ کہ اسمیں کہ "جیسا رسول فرعون کی طرف بھیجا ویسا ہی تمہاری طرف بھیجا" ..کیونکہ آنحضرت صلى الله عليه وسلم اور حضرت موسى عليه السلام کی رسالت ایک جیسی نہیں ..حضرت موسى عليه السلام کو ایک خاص قوم کی طرف بھیجا گیا تھا ..جبکہ آنحضرت صلى الله عليه وسلم کو ساری انسانیت کی طرف بھیجا گیا ... اگر یہاں رسالت میں مشابہت لی جائے تو پھر یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ آنحضرت صلى الله عليه وسلم بھی ایک خاص قوم کے لئے رسول تھے ... جو کہ خلاف حقیقت بات ہے ...

لیکن قادیانی مربیوں(علما) کی منطق نرالی ہے ....ملاحظہ فرمائیں...کہتے ہیں کہ اس آیت میں آنحضرت صلى الله عليه وسلم کی مشابہت دی گئی ہے حضرت موسى عليه السلام کے ساتھ ..اس سے ثابت ہوا کہ جیسے حضرت موسى عليه السلام کی امت میں (یعنی بنی اسرائيل میں) انکے چودہ سو سال بعد ایک غیر تشريعى نبی یعنی حضرت عيسى عليه السلام آئے تھے ، اسی طرح ضروری تھا کہ آنحضرت صلى الله عليه وسلم کے بعد بھی چودھویں صدی میں ایک غیر تشريعى نبی آتا ... جوکہ مرزا ہے .... یہ ہے مرزائی عقل کا شاہکار .... یعنی موسى عليه السلام کے ساتھ مشابہت صرف چودہویں صدی میں ایک نبی آنے میں ہے باقی کسی بات میں نہیں ؟؟

میرا سوال ہے کہ اگر احمدی منطق کو سامنے رکھتے ہووے کوئی سر پھرا یہ کہے کہ :

جیسے حضرت موسى عليه السلام صرف ایک قوم کی طرف نبی بنا کر بھیجے گئے تھے اسی طرح آنحضرت صلى الله عليه وسلم بھی صرف اہل مکہ کے لئے رسول تھے .

جیسے حضرت موسى عليه السلام کی قوم بنی اسرائيل میں ایک کے بعد ایک نبی آتا تھا (جیسا کہ بخاری کی حدیث میں بھی ہے کہ بنی اسرائيل کی سیاست انکے نبی کرتے تھے جب ایک نبی فوت ہوتا تو دوسرا اسکی جگہ لے لیتا) .. تو اسی طرح امت محمدیہ میں بھی صرف ایک نہیں بلکہ ایک کے بعد دوسرا نبی تیسرا نبی ... ہونا ضروری ہے ..

جیسے حضرت موسى عليه السلام کی عمر 120 سال کے قریب بیان کی جاتی ہے ، تو آنحضرت صلى الله عليه وسلم کی عمر مبارک بھی 120 سال ہونی چاہیے تھی ...

جیسے حضرت موسى عليه السلام کی امت کے آخری نبی حضرت عيسى بن مريم عليهما السلام ایک مستقل اور صاحب کتاب نبی تھے وہ ظلى بروزى امتى نبی نہیں تھے ..اسی طرح امت محمدیہ میں بھی مستقل اور صاحب کتاب نبی کا آنا ضروری تھا ..... کیونکہ کامل مشابہت تو تب ہی ہوگی ...



تو کیا احمدی علما حضرات ایسے آدمی کی بات کا کوئی جواب دے سکتے ہیں ؟؟؟؟ ہرگز نہیں ..

تو ثابت ہوا کہ احمدی-قادیانی منطق صرف بے وقوفی اور دھوکے اور فریب پر مشتمل ہے ...اور کچھ نہیں
 
Top