لاہوری گروپ کافرکیوں؟
آنحضرتﷺ کے بعد جو شخص نبوت کا دعویٰ کرے۔ وہ بالاجماع کافر ہے۔ اس کو جو لوگ اپنا امام‘ مجدد‘ مامور من اﷲ‘ مہدی‘ مسیح‘ ظلی نبی‘ تسلیم کریں۔ وہ بھی کافر ہیں۔ حتیٰ کہ مدعی نبوت کو جو لوگ مسلمان سمجھیں۔ بلکہ جو اسے کافر نہ سمجھیں وہ بھی کافر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ علماء نے اپنے فتاویٰ میں‘ عدالتوں نے اپنے فیصلوں میں، اور اسمبلی نے اپنے قانون میں قادیانیوں کی طرح لاہوری گروپ کو بھی کافر قرار دیا ہے۔ مرزاقادیانی کے کفریہ دعاوی جن کو لاہوری گروپ بھی صحیح تسلیم کرتے ہیں۔ ملاحظہ ہوں:
لاہوری گروپ مرزا قادیانی کو اس کے تمام دعاوی میں سچا مانتا ہے۔مرزا قادیانی کا دعویٰ ہے کہ:
۱… ’’سچا خدا وہی خدا ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا۔‘‘
(دافع البلا ص ۱۱، خزائن ص ۲۳۱ ج۱۸)
۲… ’’ہمارا دعویٰ ہے کہ ہم نبی اور رسول ہیں۔‘‘
(بدر ۵/مارچ ۱۹۰۸ئ، ملفوظات ص ۱۲۷ ج۱۰)
۳… ’’میری دعوت کی مشکلات میں سے ایک رسالت اور وحی الٰہی اور مسیح موعود ہونے کا دعویٰ تھا۔ ‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم ص ۵۵، حاشیہ خزائن ص ۶۸ ج۲۱)
۴… ’’نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیا گیا۔‘‘
(حقیقت الوحی ص ۳۹۱،خزائن ص ۴۰۶ ج۲۲)
۵… ’’اس امت میں آنحضرتﷺ کی پیروی کی برکت سے ہزارہا اولیاء ہوئے ہیں اور ایک وہ (مرزا) بھی ہوا۔ جو امتی بھی ہے اور نبی بھی۔‘‘
(حقیقت الوحی ص ۲۸ حاشیہ، خزائن ص۳۰ ج۲۲)
۶… ’’ہمارے نبی ہونے کے وہی نشانات ہیں جو تورات میں مذکور ہیں۔ میں کوئی نیا نبی نہیں ہوں۔ پہلے بھی کئی نبی گزرے ہیں جنہیں تم لوگ سچے مانتے ہو۔‘‘
(الحکم ۱۰/اپریل ۱۹۰۸ء ملفوظات ص ۲۱۷ ج۱۰)
ان حوالہ جات میں مرزا قادیانی کا صراحت کے ساتھ نبوت کا دعویٰ موجود ہے، اور پہلے انبیاء (سیدنا آدم علیہ السلام سے لے کر آنحضرتﷺ تک) کی طرح نبی ہونے کے مدعی ہیں۔ اب نبی کے لئے معجزہ چاہئے۔ کوئی نبی ایسانہیں گزرا جس کو اﷲ تعالیٰ نے معجزہ نہ دیا ہو۔ مرزا قادیانی نے جب نبوت کا دعویٰ کیا تو اس کے لئے معجزہ چاہئے۔ چنانچہ وہ اپنے معجزات کے متعلق خود لکھتا ہے:
۷… ’’اگر میں (مرزا) صاحب معجزہ نہیں تو جھوٹا ہوں۔‘‘
(تحفۃ الندوۃ ص ۹،خزائن ص ۹۷ ج۱۹)
۸… ’’مگر میں تو اس سے بڑھ کر اپنا ثبوت رکھتا ہوں کہ ہزارہا معجزات اب تک ظاہر ہوچکے ہیں۔‘‘
(تحفۃ الندوۃ ص ۱۲،خزائن ص۱۰۰ ج۱۹)
۹… ’’اور خدا تعالیٰ میرے لئے اس کثرت سے نشان دکھلارہا ہے کہ اگر نوح کے زمانہ میں وہ نشان دکھلائے جاتے تو وہ لوگ غرق نہ ہوتے۔ ‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۱۳۷، خزائن ص۵۷۵ ج۲۲)
دیکھئے نبی کے لئے وحی نبوت بھی ہونی چاہئے۔ مرزا قادیانی اس کے متعلق لکھتا ہے:
۱۰… ’’اور خدا کا کلام اس قدر مجھ پر ہوا ہے کہ اگر وہ تمام لکھا جائے تو بیس جزو سے کم نہیں ہوگا۔‘‘(حقیقت الوحی ص ۳۹۱، خزائن ص ۴۰۷ ج۲۲)
ان حوالہ جات سے یہ امر پایہ ثبوت کو پہنچ گیا کہ مرزا قادیانی نے نبوت کا دعویٰ کیا، اور یہ امر طے شدہ ہے کہ:’’ دعویٰ النبوۃ بعد نبیناﷺ کفر بالاجماع ‘‘
(شرح فقہ اکبر ملا علی قاری ص ۲۰۷ مصری)
آنحضرتﷺ کے بعد جو شخص نبوت کا دعویٰ کرے۔ وہ بالاجماع کافر ہے۔ مرزا کے ان کفریہ دعاوی کو لاہوری گروپ بھی صحیح مانتے ہیں۔ اس لئے قادیانیوں کی طرح لاہوری بھی کافر ہیں۔
( مزید تفصیل ’’احتساب قادیانیت‘‘ ج اول میں مولانا لال حسین اخترؒ کی ترک مرزائیت اور ’’تحفہ قادیانیت‘‘ ج۲ میں معرکہ لاہور و قادیان از حضرت لدھیانوی شہیدؒ ملاحظہ کریں)۔