مرتضیٰ مہر
رکن ختم نبوت فورم
بسم اللہ الرحمن الرحیم ۔
مرزائیوں سے سوالنمبر : 44
مرزا غلام قادیانی ایک جگہ کہتا ہے ۔
1۔اس عاجز کی عمر اس وقت 50 برس سے بھی کچھ زیادہ ہے ۔(خزائن ج 18ص556)
پھر ایک اور جگہ پہ لکھتا ہے ۔
2۔اس وقت 1896ء میں میری عمر64برس کی ہے ۔ (خزائن ج 19ص 109)
پھر ایک اور جگہ لکھتا ہے ۔
3۔ 60برس جو تخمیناً میری عمر کا اندازہ ہے ۔ (خزائن ج 17ص260)
پھر ایک اور جگہ لکھتا ہے ۔
4۔اس وقت 1903ء میں عمر میں 70برس کے قریب ہوں ۔(خزائن ج 22ص461)
پھر ایک اور جگہ لکھتا ہے ۔
5۔اس وقت 1904ء میں میری عمر 65برس کی ہے ۔(بیان مرزا قادیانی بعدالت لالہ موتی رام مہتہ بی۔اے ایکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر درجہ اوّل گورداسپور 1904ء)
پھر ایک اور جگہ لکھتا ہے ۔
6۔اب میری عمر 1905میں ستر برس کے قریب ہے ۔(خزائن ج 21ص258)
پھر ایک اور جگہ لکھتا ہے ۔
7۔اس وقت 1907ء میں میری عمر 68سال کی ہے ۔ (خزائن ج 22ص209حاشیہ)
جب آپ لوگوں نے اتنے صاف صاف جھوٹ مرزا غلام قادیانی کے ملاحظہ فرما لئے تو اب جھوٹے کے بارے میں مرزا غلام قادیانی کے ہی فتوے بھی ملاحظہ فرمائیں اور خو دہی اس کے مقام کا تعین کر لیں ۔
1۔جھوٹ بولنا اور گوہ کھانا ایک برابر ہے ۔ (خزائن ج17ص56)
2۔(سوائے مرزا کے)کنجر جو والدالزنا کہلاتے ہیں وہ بھی جھوٹ بولتے ہوئے شرماتے ہیں۔(شحنہ حق ص386)
3۔دروغ گوئی کی زندگی جیسی کوئی لعنتی زندگی نہیں۔(خزائن ج 18ص380)
4۔جھوٹ کے مردار کو کسی طرح نہ چھوڑنا یہ کتوں کا طریق ہے نہ انسانوں کا ۔(خزائن ج11ص43)
5۔جھوٹے پر اگر ایک ہزار لعنت نہیں تو پانچ سو (500)سہی ۔(خزائن ج 3ص572)
6۔نبی کے کلام میں جھوٹ جائز نہیں ۔(خزائن ج 15ص21)
صرف موضوع پر بات کرنے والے مربی اِدھر کا رخ کریں ۔ شکریہ !!