مرزاغلام احمد قادیانی کے فرشتے(شیر علی)
’’میں نے کشفی حالت میں دیکھا کہ ایک شخص جو مجھے فرشتہ معلوم ہوتا ہے۔ مگر خواب میں محسوس ہوا کہ اس کا نام شیر علی ہے۔ اس نے مجھے ایک جگہ لٹا کر میری آنکھیں نکالی ہیں اور صاف کی ہیں اور میل اور کدورت ان میں سے پھینک دی اور ہر ایک بیماری اور کوتاہ بینی کا مادہ نکال دیا ہے اور ایک مصفّٰی نور جو آنکھوں میں پہلے سے موجود تھا۔ مگر بعض مواد کے نیچے دبا ہوا تھا۔ اس کو ایک چمکتے ہوئے ستارہ کی طرح بنادیا ہے۔‘‘ (تذکرہ مجموعہ وحی والہامات ص۳۱، طبع سوم)
معلوم ہوتا ہے کہ اس فرشتے (آئی سپیشلسٹ) نے مرزاقادیانی کی آنکھیں صحیح طریقے سے صاف نہیں کیں۔ کیونکہ مرزاقادیانی آخر وقت تک آنکھوں کی بیماری ’’مائی اوپیا‘‘ میں مبتلا رہا۔ جس کی وجہ سے وہ چاند بھی نہ دیکھ سکتا تھا۔
(سیرت المہدی ج۳ ص۱۱۹، بروایت نمبر۶۷۳)