مرزا غلام احمد قادیانی لکھتے ہیں
’’اور جس جس جگہ میں نے نبوت یا رسالت سے انکار کیا ہے صرف ان معنوں سے کیا ہے کہ میں مستقل طور پر کوئی شریعت لانے والا نہیں ہوں اور نہ میں مستقل طور پر نبی ہوں۔‘‘(روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 210)
مرزا صاحب نے یہاں صریح غلط بیانی سے کام لیا ہے اور دھوکہ دینے کی ناکام کوشش کی ہے ۔
فی الحال ہم مرزا صاحب کی صرف ایک واضح اور صریح عبارت پیش کرتے ہیں جس میں مرزا صاحب نے مدعی نبوت پر لعنت بھیجی ہے ، وحی نبوت کا انکار کیا ہے اور محض وحی ولایت کا اقرار کیا ہے
’’ہم بھی نبوت کے مدعی پر لعنت بھیجتے ہیں اور لا الہ الا اﷲ محمدرسول اﷲ کے قائل ہیں اور آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کی ختم نبوت پر ایمان رکھتے ہیں اور وحی نبوت نہیں بلکہ وحی ولایت جو زیر سایہ نبوت محمدیہ اور باتباع آنجناب صلی اﷲ علیہ وسلم اولیاء اﷲ کو ملتی ہے اس کے ہم قائل ہیں۔۔۔۔۔۔۔غرض جب کہ نبوت کا دعویٰ اس طرف بھی نہیں صرف ولایت اور مجددیت کا دعویٰ ہے۔ (اشتہار مرزا قادیانی جنوری 1897مندرجہ مجموعہ اشتہارات جلد 2 صفحہ 296)
’’اور جس جس جگہ میں نے نبوت یا رسالت سے انکار کیا ہے صرف ان معنوں سے کیا ہے کہ میں مستقل طور پر کوئی شریعت لانے والا نہیں ہوں اور نہ میں مستقل طور پر نبی ہوں۔‘‘(روحانی خزائن جلد 18 صفحہ 210)
مرزا صاحب نے یہاں صریح غلط بیانی سے کام لیا ہے اور دھوکہ دینے کی ناکام کوشش کی ہے ۔
فی الحال ہم مرزا صاحب کی صرف ایک واضح اور صریح عبارت پیش کرتے ہیں جس میں مرزا صاحب نے مدعی نبوت پر لعنت بھیجی ہے ، وحی نبوت کا انکار کیا ہے اور محض وحی ولایت کا اقرار کیا ہے
’’ہم بھی نبوت کے مدعی پر لعنت بھیجتے ہیں اور لا الہ الا اﷲ محمدرسول اﷲ کے قائل ہیں اور آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کی ختم نبوت پر ایمان رکھتے ہیں اور وحی نبوت نہیں بلکہ وحی ولایت جو زیر سایہ نبوت محمدیہ اور باتباع آنجناب صلی اﷲ علیہ وسلم اولیاء اﷲ کو ملتی ہے اس کے ہم قائل ہیں۔۔۔۔۔۔۔غرض جب کہ نبوت کا دعویٰ اس طرف بھی نہیں صرف ولایت اور مجددیت کا دعویٰ ہے۔ (اشتہار مرزا قادیانی جنوری 1897مندرجہ مجموعہ اشتہارات جلد 2 صفحہ 296)