مرتضیٰ مہر
رکن ختم نبوت فورم
قرآن مجید میں صریح الفاظ میں یہ الفاظ درج ہیں :۔’’ذلیل قسم کھانے والے کی بات نہ سنو ‘‘۔ (القلم:10)
لیکن مرزا غیر اللہ کی یعنی اپنے منہ کی قسم کھا کر ذلیل کہلوانے کے شوق میں کہتا ہے :۔
’’تیرے منہ کی ہی قسم اے میرے پیارے احمد ۔۔۔۔۔۔تری خاطر سے یہ سب بار اُٹھایا ہم نے ۔ ۔۔۔۔۔۔‘‘(خزائن ج 5ص225)
ثابت ہوا کہ قادیانی شریعت میں غیر اللہ کی قسم اُٹھانی جائز اور درست ہے اور یہ بھی کہ قرآنی حکم کے مطابق مرزا ذلیل کا حکم رکھتا ہے۔
جبکہ احادیث میں اس کے علاوہ ممانعت غیر اللہ کی قسم کھانے کے متعلق وارد ہو چکی ہے اور اسے کفر و شرک بتلایا گیا ہے ملاحظہ ہو:۔
1۔جو شخص قسم کھانا چاہے تو وہ صرف اللہ تعالیٰ کی قسم کھائے یا خاموش ہو جائے ۔(صحیح مسلم)
2۔جو شخص قسم کھانا چاہے اسے چاہیے کہ وہ صرف اللہ تعالیٰ کی قسم کھائے ۔ (صحیح مسلم)
3۔جس نے غیر اللہ کی قسم کھائی اس نے کفر یا شرک کا ارتکاب کیا ۔ (جامع ترمذی)
پس ثابت ہوا کہ شریعت اسلامیہ غیر اللہ کی قسم اُٹھانے کو حرام قرار دیتی ہے اور کفر و شرک بتاتی ہے ۔ لیکن مرزا غلام قادیانی جنہوں نے شیطان کی بادشاہی چھین کر غاصبانہ قبضہ اُس پر کر لیا تو قسم کھائی جیسا کہ اوپر ثابت کیا گیا ہے اور اپنی اُمت کو بھی حکم دیا کہ دشمن کو اولاد کی قسم اُٹھانے پر آمادہ کریں ملاحظہ ہو حوالہ :۔
دشمن کو اولاد کی قسم اُٹھانے پر آمادہ کیا کریں ۔ (خزائن ج 18ص513،نزول المسیح)
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی مرزائی کس منہ سے کہتے ہیں کہ مرزا نے قرآن و حدیث کی پیروی کی ؟
لعنت اللہ علی الکاذبین
لیکن مرزا غیر اللہ کی یعنی اپنے منہ کی قسم کھا کر ذلیل کہلوانے کے شوق میں کہتا ہے :۔
’’تیرے منہ کی ہی قسم اے میرے پیارے احمد ۔۔۔۔۔۔تری خاطر سے یہ سب بار اُٹھایا ہم نے ۔ ۔۔۔۔۔۔‘‘(خزائن ج 5ص225)
ثابت ہوا کہ قادیانی شریعت میں غیر اللہ کی قسم اُٹھانی جائز اور درست ہے اور یہ بھی کہ قرآنی حکم کے مطابق مرزا ذلیل کا حکم رکھتا ہے۔
جبکہ احادیث میں اس کے علاوہ ممانعت غیر اللہ کی قسم کھانے کے متعلق وارد ہو چکی ہے اور اسے کفر و شرک بتلایا گیا ہے ملاحظہ ہو:۔
1۔جو شخص قسم کھانا چاہے تو وہ صرف اللہ تعالیٰ کی قسم کھائے یا خاموش ہو جائے ۔(صحیح مسلم)
2۔جو شخص قسم کھانا چاہے اسے چاہیے کہ وہ صرف اللہ تعالیٰ کی قسم کھائے ۔ (صحیح مسلم)
3۔جس نے غیر اللہ کی قسم کھائی اس نے کفر یا شرک کا ارتکاب کیا ۔ (جامع ترمذی)
پس ثابت ہوا کہ شریعت اسلامیہ غیر اللہ کی قسم اُٹھانے کو حرام قرار دیتی ہے اور کفر و شرک بتاتی ہے ۔ لیکن مرزا غلام قادیانی جنہوں نے شیطان کی بادشاہی چھین کر غاصبانہ قبضہ اُس پر کر لیا تو قسم کھائی جیسا کہ اوپر ثابت کیا گیا ہے اور اپنی اُمت کو بھی حکم دیا کہ دشمن کو اولاد کی قسم اُٹھانے پر آمادہ کریں ملاحظہ ہو حوالہ :۔
دشمن کو اولاد کی قسم اُٹھانے پر آمادہ کیا کریں ۔ (خزائن ج 18ص513،نزول المسیح)
مجھے یہ سمجھ نہیں آتی مرزائی کس منہ سے کہتے ہیں کہ مرزا نے قرآن و حدیث کی پیروی کی ؟
لعنت اللہ علی الکاذبین