• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا قادیانی کی پیشنگوئیاں حصہ دوئم

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
مرزا قادیانی کی پیشگوئیاں: 2:

محمدی بیگم سے نکاح کی پیشگوئی :

محمدی بیگم مرزا احمد بیگ کی بیٹی تھی ۔ مرزاکے چچا زاد بھائی مرزا نظام الدین ،مرزا کمال الدین ، مرزا امام الدین محمدی بیگم کے حقیقی ماموں تھےمرزا غلام ۔قادیانی کے بیٹے فضل احمد کی بیوی محمدی بیگم کی پھوپھی زاد بہن تھی ۔مرزا غلام ۔ ۔ ۔قادیانی اس لڑکی سے نکاح کے بارے میں خود لکھتا ہے ۔: یہ جس کے نکاح کی طلب ہے ایک کمسن چھوکری ہے اسے کسی نے نہیں چھوا ہے اور میں ا س وقت پچاس سال سے تجاوز کر چکا ہوں ۔ ( آئینہ کمالات اسلام ص ۵۷۴ )مرزاغلام۔ ۔ قادیانی نے اس لڑکی کا انتخاب کیوں کیا اس کے بارے میں مرزا غلام ۔ ۔ قادیانی خود لکھتا ہے :چار بجے خواب میں دیکھا کہ ایک حویلی ہے اس میں میری بیوی والدہ محمود ا اورایک عورت بیٹھی ہے ۔۔وہ عورت یکایک سرخ اورلباس پہنے ہوئے میرے پاس آگئی کیا دیکھتا ہوں کہ جوان عورت ہے ۔۔ ۔میں نے د ل میں خیال کیا یہ وہی عورت ہے جس کے لیے اشتہار دیے تھے اس کی صورت میری بیوی کی صورت معلوم ہوئی اس نے کہا میں آگئی ہوں ۔ ( تذکرہ ص۸۳۱ )مرزا کی خواہش ہوتی تھی کہ جوخواب یکھے اسے ظاہرا بھی پورا کرے ۔

مرزا غلام احمد قادیانی کی محمدی بیگم سے شادی کی کوششیں

مرزا امام الدین کا ایک بھائی مرزا غلام حسین مفقودالخبر ہو گیا تھا اس کی بیوی مرزا احمد بیگ کی بہن تھی ۔ (اور یہ مرزا احمد بیگ محمدی بیگم کے والد ہیں ) اس مفقودالخبر کی جائیداد بہن کے واسطہ سے مرزا احمد بیگ کو تب مل سکتی تھی کہ مرزا غلام حسین کے بھائیوں کے کی بھی اجازت ہو۔ احمد بیگ ان کا بہنوئی تھا وہ اس پر راضی تھے جدی جائیدادہونے کی وجہ سے برٹش لاء میں مرزا غلام احمد کی اجازت بھی ضروری تھی ۔ گو شرعًا اس کا اس پر حق نہ بنتا تھا ۔مرزا احمد بیگ ( مرزا کا ماموں زاد بھائی ) مرزا سے دستخط کروانے آیا ۔ تو مرزا نے یہ شرط لگا دی کہ اپنی کمسن بیٹی کی شادی مجھ سے کر دے اور یہ زمین لے ۔لے ۔مرزا احمد بیگ مرزا غلام قادیانی کی اس خواہش پر حیران رہ گیا ۔ اسے غیرت آئی اور واپس چلا گیا ۔ مرزا غلام احمد قادیانی نے مرزا احمد بیگ سے کہا کہ مجھے تو اللہ نے وحی کی ہے کہ احمد بیگ سے یہ لڑکی مانگ ۔ چناچہ مرزا قادیانی لکھتا ہے :(ترجمہ عربی عبارت ) اللہ الباقی کی طرف سے مجھے الہام کیا گیا اور مجھے خبر دی گئی میرا خیال بھی کبھی اس طرف نہ گیا تھا اور نہ میں کبھی اس کا منتظر تھا اللہ تعالٰی نے مجھے وحی کی کہ تواس کی بیٹی کا رشتہ اپنے لیے مانگ اور اسے کہ وہ تجھے اپنی دامادی میں قبول کرے پھر تجھ سے وہ حصہ لے اور کہہ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں تیری مطلوبہ زمین تجھے ھبہ کروں اور اس کے ساتھ اور زمین بھی اور میں تجھ پر اور بھی بہت سے احسانات کروں گا اس شرط سے کہ تو اپنی دختر کلاں میرے نکاح میں دے ۔ ( آئینہ کمالات اسلام ص۲۷۵ )مرزا قادیانی اس نکاح کے لیے اتنا بے قرار تھا کہ ا نکار کے ڈر سے مرزا احمد بیگ کو دھمکی دیتے ہوئے کہا :اور اگر تو نے یہ بات نہ مانی تو جان لے کہ اللہ نے مجھے خبر دی ہے کہ اس کا نکاح کسی دوسرے شحص سے اس کے لیے اور تیرے لیے ہر گز مبارک نہ ہو گا تو نکاح کے بعد تیں سال میں مر جائے گا اور اسی طرح اس کا خاوند ڈھائی سال کے اندر اندر مر جائے گا اور آخر کار یہ میرے نکاح میں آکر رہے گی َاور پھر یہ بھی یقین دہانی کرائی کہ :میں تیری بیٹی محمدی بیگم کو اپنی کل زمین کا اور اپنی ہر مملوکہ چیز کا تیسرا حصہ بطریق عطاء دوں گا اور تو جو بھی مانگے تجھے دوں گا ۔۔ یہ جو میں نے تجھے خط لکھا ہے اپنے رب کے حکم سے لکھا ہے ( آئینہ کمالات اسلام ص ۳۷۵ )دیکھیے مرزائیوں کا نبی اس نکاح کی خاطر کس طرح منتیں کر رہا ہے اور خوشامد اور چاپلوسی میں سب کو مات دے رہا ہے : جب مرزا احمد بیگ نے اپنی بیٹی مرزا سلطان محمد کے نکاح میں دے دی ۔ تو پھر بھی مرزا قادیانی نے ہمت نہیں ہاری اور کہا میں بار بار کہتا ہوں کہ نفس پیشگوئی داماد احمد بیگ کی تقدیر مبرم ہے اس کا انتظار کرو ۔ اور اگر میں جھوٹا ہوں تو وہ پیشگوئی پو ری نہیں ہو گی اور میری موت آ جائے گی ۔ ( ضمیمہ انجام آتھم ص ۱۳ )

مرزا سلطان محمد کی موت کی پیشگوئی

مرزا قادیانی نے پیشگوئی کی تھی کہ اگر محمدی بیگم مرزا سلطان محمد سے بیاہی گئی تو مرزا سلطان محمد ڈھائی سال کے اندر اندر مر جائے گا ۔ اور یہ بھی کہاور اگر میں جھوٹا ہوں تو وہ پیشگوئی پو ری نہیں ہو گی اور میری موت آ جائے گی (ضمیمہ انجام آتھم ص ۱۳ )تاریخ گواہ ہے کہ مرزا قادیانی کی 1908ء میں موت آ گئی اور مرزا سلطان محمد زندہ رہا اور 1914ء کی جنگ میں بھی شامل ہوا اس کے سر پر گولی بھی لگی مگر وہ نہ مرا ۔ مرزا سلطان محمد کے محمدی بیگے سے پانچ بیٹے اور دو بیٹیاں ہوئیں ۔ جو مرزا قادیانی کے کذب کی چلتی پھتی تصویریں تھے ۔ مرزا قادیانی اس کی مو ت کو تقدیر مبرم کہتا تھا مگر مرزا کی اپنی تقدیر بدل چکی تھی نہ محمدی بیگم مرزا کی زندگی میں بیوہ ہوئی اور نہ مرزا کے نکاح میں آئی ۔اور مرزا قادیانی چلتا بنا :جب محمدی بیگم کی شادی مرزا سلطان سے ہو گئی تو مرزا قادیانی پریشان ہو گیا اور جھوٹ پہ جھوٹ بولنا شروع کر دیئے ۔اور حواس باختہ ہو گیا اور ہر طرح کی کوشش کی کہ کسی طرح محمدی بیگم سے شادی ہو جائے



<p>مرزاقادیانی کی ایک اور پیشگوئی</p>



خداتعالٰی نے پیشگوئی کے طور پر اس عاجز پر ظاہر فرمایاکہ مرزا احمد بیگ ولد گاماں بیگ ہوشیارپوری کی دختر کلاں : محمدی بیگم : انجام کار تمہارے نکاح میں آئے گی ۔۔۔ خدا ہرطرح سی اس کو تمہاری طرف لائے گا باکرہ ہونے کی حالت میں یا بیوہ کر کے اور ہر ایک روک کو درمیان سے اٹھا دے گا اور اس کام کو پورا کرے گاکوئی نہیں جو اس کو روک سکے ۔ (ازالہ اوہام ص۶۰۳۔روحانی خزائن ج۳ ص۵۰۳ ) ۔مرزائی کہتے ہیں کہ مرزا قادیانی خدا کی محبت میں ا س قدر ڈوبا ہوا تھا کہ وہ نہ چاہتا تھا کہ خدا کی خبریں غلط نکلیں ۔مرزا قادیانی نے اپنے بیٹے فضل احمد سے کہا کہ اپنی بیوی کو طلاق دے دے کیونکہ اسکے رشتہ دار محمدی بیگم کو اس کے نکاح میں نیں دے رہے چناچہ فضل احمد نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی ۔ پھر مرزا قادیانی نے فضل احمد کی ماں اپنی پہلی بیوی کو جومحمدی بیگم کے خاندان میں سے تھی طلاق دے دی تاکہ اس خاندان کو زیادہ سے زیادہ تنگ کیا جا سکے ۔اور وہ مجبور ہو کر میری بات مان لیں ۔<p>مرزا قادیانی کا اشتہار۱894 ء</p>اس عورت کا اس عاجز کے نکاح میں آنا تقدیر مبرم ہے جو کسی طرح ٹل نہیں سکتی کیونکہ اس کے متعلق الہام الٰہی میں یہ فقرہ موجود ہے : لا تبدیل لکلمات اللہ: یعنی میری یہ بات نہیں ٹلے گی پس اگر ٹل جاوے تو خدا کا کلام باطل ہوتا ہی۔ (اشتہار ۶ اکتوبر 1894ء۔تبلیغ رسالت ج۳ ص۵۱۱ ٰ)<p>قارئین کرام :</p>غور فرمائیں کہ تقدیر مبرم اور لا تبدیل لکلمات اللہ ۔ کا کیا انجام ہوا ۔مرزا قادیانی نے خدا کے نام سے محمدی بیگم کے اپنے نکاح میں آنے کی پیشگوئی بار بار کی اور اس کے پورا نہ ہونے پر اپنی سزا خود تجویز کی :<p>ہمیشہ کی لعنتوں کی خبر</p>مرزا قادیانی لکھتا ہے : اگر یہ پیشگوئیاں تیری طرف سے نہیں تو مجھے نامرادی اور ذلت کے ساتھ ہلاک کر ۔۔ اور ہمیشہ کی لعنتوں کا نشانہ بنا ۔اس کا مطلب اس کے سوا کیا ہو سکتا ہے کہ لوگ مجھ پر ہمیشہ لعنت کرتے رہیں ۔مرزا کی یہ سزا محمدی بیگم سے نکاح نہ ہونے کی وجہ سی ہے ۔( اشتہار ۷۲ اکتوبر ۴۹۸۱ئ) <p>مرزا نے کہا کہ میں دجال ہوں</p>اگر یہ پیشگوئی خدا کی طرف سے نہیں تو میں نا مراد ، ملعون ،مردود ، ذلیل اور دجال ہوں ۔ (اشتہار ۶ اکتوبر۴۹۸۱ئ)ااب چاہیے کہ مرزائی ۔ مرزا قادیانی کے ان بیانات پر آمین کہیں تاکہ معلوم ہو کہ یہ اس کے مقتدی اور امتی ہیں ،اب جب یہ پیشگوئی پوری نہ ہوئی تو مرزا قادیانی پر یہ سزا جاری ہونی چاہیے مخالفین تومرزا پر ہمیشہ یہ لعنت والی سزا جاری رکھتے ہیں لیکن یہ فرض اس کے ماننے والوں کا بھی ہے کہ وہ مرزا قادیانی پر یہ سزا جاری کریں تاکہ دنیا جان لے کہ مر زاقادیانی کی بات جھوٹی نکلی ا ور یہ خدا کی بات نہ تھی ۔ جو پیشگوئی کسی کے صادق و کاذب ہونے کا معیار قرار دی گئی ہو اور اس کے پورا ہونے کا انتظار عوام اور خواص دونوں کو برابر لگا ہو ا ہو اس میں کسی باریک تاویل کو راہ نہیں دی جا سکتی یہ اس لیے کہ صادق و کاذب کی اس پہچان میں عوام کو بھی اسے پہچاننے کا برابر کا حق حاصل ہے مرزا قادیانی خود بتائے کہ اللہ تعالٰی کے اس ارادہ کو کس نے توڑا ؟ <p>مرزا قادیانی کا ایک اور انداز</p>مرزا قادیانی لکھتا ہے : خدا کا ارادہ ہے کہ وہ دو عورتیں میرے نکاح میں لائے گا ایک بکر ہو گی اور دوسرے بیوہ ۔ چناچہ یہ الہام جو بکر کے متعلق تھا پورا ہو گیا اور اس وقت بفضلہ تعالٰی چارپسر اس سے موجود ہیں اور بیوہ کے الہام کی انتظار ہے ۔ (تریاق القلوب ص 35۔روحانی خزائن 15 ص201 )مرزا قادیانی نے جو یہ لکھا ہے کی: میرے خدانے مجھے بشارت دی ہے کہ دو عورتیں تیرے نکاح میں لائوں گا ایک کنواری ہوگی اور دوسری بیوہ ۔۔۔ کیا کوئی قادیانی بتا سکتا ہے کہ وہ کون سی بیوہ عورت ہے جس سے مرزا قادیانی نے نکاح کیا ۔ مرزا سلطان محمد تو مرا نہیں اور نہ محمدی بیگم مرزا قادیانی کی زندگی میں بیوہ ہوئی کیونکہ مرزا قادیانی نے خود پیشگوئی کی تھی کہ:اگر محمدی بیگم مرزا سلطان محمد سے بیاہی گئی تو مرزا سلطان محمد ڈھائی سال کے اندر اندر مر جائے گا ۔ اور یہ بھی کہاور اگر میں جھوٹا ہوں تو وہ پیشگوئی پو ری نہیں ہو گی اور میری موت آ جائے گی (ضمیمہ انجام آتھم ص ۱۳ )<p>بردران اسلام</p>آپ ذرااس دعوٰی پر بھی غور کریں کہ مرزا قادیانی کے الہام اور وحی کا کیا حال ہوا مرزا سلطان محمد تو مرزا کی پیشگوئی کے مطابق فوت نہ ہوا اور مرزا قادیانی خود 1908ء کوقبر میں جا پہنچا اور مرزا قادیانی اپنی خواہش کو پورا کیئے بغیر ہی مر گیا اور محمدی بیگم کا خاوند مدت دراز تک زندہ رہا اور پورے چالس سال بعد 1948ء کو فوت ہوا ۔ اور مرزا قادیانی اپنی پیشگوئی کے مطابق جیسا کی اس نے خود لکھا :جو شخص اپنے دعوٰی میں کاذب ہو اس کی پیشگوئی ہر گز پوری نہں ہوتی ۔(آئینہ کمالات اسلام ص ۲۲۳۔روحانی خزائن ج۵ ص ۲۲۳ )اہم بات مرزائی مسلمانوں کے ذہنوں میں حضرت مہدی اور حضرت عیسٰی علیہ اسلام کے مسائل کیوں ڈالتے ہیں محض اس لیے کہ مسلمان عوام مرزا قادیانی کی اس قسم کی باتوں پر غور نہ کریں اور نہ ان کو زیر بحث لائیں اور مرزا قادیانی کے ان تھوک جھوٹوں پر پردہ پڑا رہے ۔۔۔۔ جبکہ اردو خوان طبقے پر قادیانیت کو جاننے اور سمجھنے کے لیے اس سے بہتر کوئی راہ نہیں کہ مرزا قایانی کی ان پیشگوئیوں پر غور کریں ۔۔۔ کیا مہدی اور مسیح سے ان جھوٹوں کی توقع کی جاسکتی ہے ؟‌:جاری ہے :

مرزا قادیانی کی پیشنگوئیاں حصہ اول یہاں سے پڑھیں
 

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
Top