• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

مرزا کے نقلی مسیح اور جعلی مھدی ہونے کا ثبوت

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
اقتباس کتاب مطالعہ قادیانیت


مرزا غلام قادیانی نے قاضی نذر حسین ایڈیٹر اخبار قلقل ( بجنور ۔ روہیل کھنڈ ) کے نام ایک خط لکھا تھا ۔ اس میں اس نے تحریر کیا کہ : ۔

" میرا کام جس کے لئے میں اس میدان میں کھڑا ہوں یہ ہی ہے کہ میں عیسیٰ پرستی کے ستون کو توڑ دوں اورر بجائے تثلیث کے توحید کو پھیلا دوں اور آںحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی جلالت اور عظمت اور شان دنیا پر ظاہر کروں ، پس اگر مجھ سے کروڑ ہانشان بھی ظاہر ہوں اور یہ علت غائی ظہور میں نہ آوے تو میں جھوٹا ہوں ۔ پس دنیا مجھ سے کیوں دشمنی کرتی ہے وہ میرے الہام کو کیوں نہیں دیکھتی اگر میں نے اسلام کی حمایت میں وہ کام نہ کردکھایا جو مسیح موعود و مہدی معبود کو کرنا چاہئے تھا تو میں سچا ہوں اور اگر ایسا کچھ نہ ہوا اور میں مر گیا تو پھر سب گواہ رہیں کہ میں جھوٹا ہوں " ( مکتوبات احمد جلد 1 صفحہ 498 )

مرزا غلام قادیانی نے صریح الفاظ میں یہ اقرار کیا کہ اس کا کام اور مقصد صلیب پرستی کے ستون کو توڑنا ہے اور اگر یہ علت غائی ظہور میں نہ آئے تو وہ جھوٹا ، نیز اس نے صاف طور پر یہ اعلان کیا کہ اگر اس نے اسلام کی حمایت میں وہ کام نہ کر دکھایا جو مسیح موعود و مہدی معبود نے کرنا ہے اور اس کو موت آگئی تو سب گواہ رہیں کہ میں جھوٹا ہوں ۔

مرزا کو مرے ہوئے سو سال سے زیادہ ہوگئے اس کی زندگی میں اور مرنے کے بعد ہندوستان میں صلیب پرستی میں اضافہ ہوا اور عیسائیت مزید پھلی پھولی ( حوالے آگے آرہے ہیں ) نیز وہ ایک کام بھی نہ کرسکا جو احادیث میں حضرت مسیح ابن مریم علیھما اسلام یا مہدی علیہ الرضوان کے بیان ہوئے ہیں ، آئئے مرزا سے ہی پوچھتے ہیں کہ حضرت مسیح ابن مریم علیھما اسلام نے آسمان سے نازل ہوکر کیا کرنا ہے : ۔

" اس پر اتفاق ہوگیا کہ مسح کے نزول کے وقت اسلام دنیا پر کثرت سے پھیل جائے گا اور ملل باطلہ ہلاک ہوجائیں گی اور راستبازی ترقی کرے گی " ( خزائن جلد 14 صفحہ 381 )

" اور پھر اسی ضمن میں مسیح موعود کے آنے کی خبر دی اور فرمایا کہ اس کے ھاتھ سے عیسائی دین کا خاتمہ ہوگا اور فرمایا کہ وہ ان کی صلیب کو توڑ دے گا " ( خزائن جلد 6 صفحہ 307 )

" خدا تعالیٰ کی طرف سے صور پھونکا جائے گا تب ہم تمام فرقوں کو ایک ہی مذھب پر جمع کر دیں گے " ( خزائن جلد 6 صفحہ 311 )

" تب ان دنوں میں خدا تعالیٰ اس پھوٹ کو دور کرنے کے لئے آسمان سے بغیر انسانی ھاتھوں کے اور مخض آسمانی نشانوں سے اپنے کسی مرسل کے زریعہ صُور یعنی قرنا کا حکم رکھتا ہوگا اپنی پُر ہیبت آواز لوگوں تک پہنچائے گا جس میں ایک بڑی کشش ہوگی اور اس طرح پر خدا تعالیٰ تمام متفرق لوگوں کو ایک مذھب پر جمع کردے گا " ( خزائن جلد 23 صفحہ 88 )

مرزا کے بیٹے دوسرے مرزائی خلیفہ مرزا محمود نے مسند احمد کی ایک حدیث کا اردو ترجمہ کرتے ہوئے لکھا : ۔

" اس کے زمانے میں اللہ تعالیٰ سب مذاھب کو ہلاک کردے گا اور صرف اسلام رہ جائے گا " ( انوار العلوم جلد 2 صفحہ 508 )

کیا مرزا غلام قادیانی صلیب پرستی کو ختم کرنے یا کم کرنے میں کامیاب ہوا ؟


اب فیصلہ بہت آسان ہے ، کیا مرزا غلام قادیانی کے زمانے میں عیسائی دین کا خاتمہ ہوگیا ؟ کیا تمام ملل باطلہ ہلاک ہوگئیں ؟ کیا تمام لوگ ایک مذھب پر جمع ہوگئے ؟ کیا صلیب ٹوٹ گئی ؟ ہرگز نہیں ، مرزا قادیانی کی موت کے ہندوستان میں عیسائی ترقی کا حال جاننے کے لئے ہمارے پاس لاہوری مرزائی فرقے کا اخبار پیغام صلح مورخہ 6 مارچ 1928ء یعنی مرزا قادیانی کی موت کے تقریباََ 20 سال بعد کا شمارہ ہے اس میں لکھا ہے : ۔

" آج سے ڈیڑھ سو سال قبل ہندوستان میں عیسائیوں کی تعداد چند ہزار سے زیادہ نہیں تھی ، لیکن آج وہ ترقی کرتے کرتے پچاس لاکھ کے قریب ہو گئے ہیں ، ہندوستان کیا ممالک اسلامی کا کوئی حصہ ایسا نہ ہوگا جہاں ان کی تبلیغی کوشش جاری نہ ہوں ، اس وقت ہندوستان میں 274 مشن جاری ہیں جن میں 5034 یورپین اور 483344 ہندوستانی مبلغین کام کرتے ہیں ، ان مشنوں کے زیر اہتمام 41 چھاپہ خانہ ، 89 زراعتی درس گاہیں ، 76 معلمی کی درس گاہیں ، 418 شفا خانے ، 412 یتیم خانے ، 149 اخبارات ورسائل ، 920 متفرق درس گاہیں جاری ہیں ، ان شاندار عدادوشمار کو مدنظر رکھتے ہوئے عیسائیوں کے وسیع اور معظم تبلیغی نظام کی اہمیت اور اس کے کام کی نوعیت بخوبی اور نہایت آسانی سے سمجھ میں آسکتی ہے " ۔ ( پیغام صلح لاہور ، جلد 16 نمبر 10 ، مورخہ 6 مارچ 1928ء صفحہ 5 )

" بائبل سوسائٹی کی تارہ رپورٹ سے معلوم ہوا ہے کہ 1927ء میں یعنی صرف ایک سال کے قلیل عرصہ میں مخض کلکتہ کے تبلیغی مرکز سے بائبل کے 19 لاکھ 8 ہزار نسخے ہندوستان کی مختلف زبانوں میں چھاپ کر تقسیم کیے گئے " ۔ ( پیغام صلح 15 مارچ 1928ء صفحہ 2 )

یہ تو تھی مرزا کی موت سے فقط 20 سال بعد صرف ہندوستان میں عیسائی ترقی کی حالت اور وہ بھی ان کی زبانی جو مرزا غلام قادیانی کو مسیح موعود کہتے ہیں ، اگر مرزا غلام قادیانی نے وہ کام کیا ہوتا جو حضرت مسیح ابن مریم علیھما اسلام نے کرنا ہے تو صلیب پرستی ترقی کی طرف گامزن ہونے کی بجائے اختتام کی طرف جاتی اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ مرزا غلام قادیان نے پوری زندگی مسلمانوں کو قادیانی بنانے کی سعی میں گذاری نیز آج اس کی جماعت بھی اپنا سارا زور مسلمانوں کو مرتد بنانے پر صرف کرتی ہے ، ہمیں یہ کہیں نہیں ملتا کہ اتنے عیسائیوں نے مرزائیت قبول کر لی تو پھر صلیب پرستی کے ستون کو توڑنے کی بات نہ جانے مرزا غلام قادیانی نے کیوں کی ؟ مرزا نے ایک جگہ اپنے آنے کا مقصد صلیب پرستی کی بجائے بڑا عجیب وغریب لکھا ہے ملاخط فرمائیں : ۔

" اصل میں ہمارا وجود دو باتوں کے لئے ہے ، ایک تو ایک نبی کو مارنے کے لئے اور دوسرا شیطان کو مارنے کے لئے " ( ملفوظات جلد 5 صفحہ 398 حاشیہ ، اخبار البدر 9 جنوری 1908ء صفحہ 9 )

یہودی بڑے بلند آہنگی کے ساتھ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے مسیح بن مریم رسول اللہ کو قتل کردیا ، اور مرزا غلام قادیانی بھی اپنے وجود کا مقصد ایک نبی ( یعنی مسیح علیہ اسلام ) کو مارنا بتا رہا ہے اور پھر یہ بھی اقرار کر رہا ہے کہ اس کے پیدا ہونے سے پہلے عیسیٰ علیہ اسلام زندہ تھے اس نے آکر انہیں مارا ہے اب مرزا غلام قادیانی کی یہ بات ایک بار پھر پڑھیں : ۔
" میرا کام جس کے لئے میں اس میدان میں کھڑا ہوں یہ ہی ہے کہ میں عیسیٰ پرستی کے ستون کو توڑ دوں اورر بجائے تثلیث کے توحید کو پھیلا دوں اور آںحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی جلالت اور عظمت اور شان دنیا پر ظاہر کروں ، پس اگر مجھ سے کروڑ ہانشان بھی ظاہر ہوں اور یہ علت غائی ظہور میں نہ آوے تو میں جھوٹا ہوں ۔ پس دنیا مجھ سے کیوں دشمنی کرتی ہے وہ میرے الہام کو کیوں نہیں دیکھتی اگر میں نے اسلام کی حمایت میں وہ کام نہ کردکھایا جو مسیح موعود و مہدی معبود کو کرنا چاہئے تھا تو میں سچا ہوں اور اگر ایسا کچھ نہ ہوا اور میں مر گیا تو پھر سب گواہ رہیں کہ میں جھوٹا ہوں "

ہوا ہے مدعی کا فیصلہ اچھا مرے حق میں
زلیخا نے کیا خود پاک دامن ماہِ کنعان کا
 
Top