مسلم لیگ ن اور اتحادیوں نے بہت باریک سازش کی!
قادیانیوں کو ریلیف دینے کے لئے ختم نبوتﷺ کے آرٹیکل کی بنیاد پر لات ماری ہے یعنی جیسے شیر کے دانت نکال کر بےبس اور بےاختیار کیا جاتا ہے، بس اسی طرح اس آئینی شق کے ساتھ بھی کیا۔
ختم نبوتﷺ کے حلف نامہ سے "میں خلفا اقرار کرتا ہوں" کے الفاظ نکال کر باقی رہنے دیا ہے یعنی اب وہ حلف نامہ کی حیثیت ایک بیان سے زیادہ نہیں رہی ہے، اس کے بعد چونکہ اب حلف نامے کی قانونی حیثیت اور اہمیت ختم ہو گئی ہے اس لئے اب کوئی ختم نبوت کے حوالے سے غلط بیانی کرے گا تو اس پر شق 62،63 کا اطلاق نہیں ہو گا اور الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ اس بنیاد پر کسی کو الیکشن سے باہر نہیں کر سکیں گے .