میں نے جو کچھ لکھا ، وہ یہودیوں کے الفاظ ہیں
"ہمارے قلم سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نسبت جو کچھ خلافِ شان ان کے نکلا ہے وہ الزامی جواب کے رنگ میں ہے اور وہ دراصل یہودیوں کے الفاظ ہم نے نقل کئے ہیں۔ "
(روحانی خزائن جلد20 چشمہ مسیحی: صفحہ 336)
شمع قربت بجھ گئی یہ کس نے ٹھنڈی سانس لی
ہائے ہمدردی کے پردے میں اندھیرا ہو گیا
مرزا قادیانی فراموش کر گیا کہ یہودیوں کے ہاں حضرت مسیح علیہ السلام گردن زدنی تھے اور ہمارے ہاں وہ ایک اولوالعزم رسول ہیں ۔ کیا ایک مسلمان کے لیے مناسب ہے کہ وہ یہودیوں کا ہم آہنگ ہو کر ایک جلیل المرتبت پیغمبر کے خلاف زبان کھولے؟ یہودی تو ہمارے حضور پر نور ﷺ کو بھی گالیاں دیتے ہیں ، کیا ہم (نعوذ باللہ) اس معاملے میں بھی ان کی تقلید کریں ؟ہائے ہمدردی کے پردے میں اندھیرا ہو گیا