• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ناصر احمد طاہر قادیانی کے ساتھ ہونے والی بات چیت

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
  • July 5, 2014

  • Nasir Ahmed Tahir

    ہماری بات شروع ہوئ تھی کہ وفات اور حیات مسیح پر قرآن حدیث سے دلائل ہوں گے آپ ان کو بار بار کبھی کسی طرف موڑ دیتے ہو اور کبھی دوسری طرف - اور ایک دلیل کو مکمل کئے بغیر دوسرا ٹاپک نہیں پکڑنا ہوتا لیکن آپ فورا" کوئ نئ بات شامل کر دیتے رہے جب تک ایک پیش کی گئ دلیل پر اتفاق نہ ہو دوسرا ٹاپک نہیں شروع ہو گا - تو واپس آجائو
  • July 5, 2014

  • Salman Ahmad

    جناب ٹاپک بدلنے کا الزام مجھ پر نہ لگائیں ہماری اب تک کی ڈسکشن گواہ ہے کہ ہر دفعہ ٹاپک آپ نے بدلا ۔

    اگر آپ بات جاری رکھنا چاہتے ہیں تو ایک وقت میں صرف ایک دلیل پیش کریں اور اسے مکمل ہونے تک دوسری کوئی بات نہ ہو گی
  • July 5, 2014

  • 7/5, 11:57pm
    Nasir Ahmed Tahir
    بالکل Agreed مین بھی یہی بات چاہتا ھون - أپ " ما محمد الا رسول " والی أیت کا جواب دین مین منتظر رھون گا

  • Salman Ahmad

    آپ اپنا استدلال دوبارہ بیان فرما دیں ۔
  • July 6, 2014

  • Nasir Ahmed Tahir

    میں شروع پہلی آیت سے کرتا ہوں " ما المسیح ابن مریم الا رسول ۔۔- - ترجمہ ؛- مسیج ابن مریم کچھ بھی نہیں صرف ایک رسول ہی تو ہیں ان سے پہلے بہت رسول ہو گزر ے - اس کی مان ایک صدیقہ تھی - وہ دونوں کھانا کھاتے تھے - یہ ایک مختصر آیت ہے اور اس کا مفہوم بھی بالکل واضع ہے - جیسے کہ مسیح دیگر رسولوں کی طرح ایک رسول ہی تھا - اور جس طرح ان سے پہلے کے سب رسول وفات پا کر اس دنیا سے گزرے وہ بھی اسی طرح ہی وفات پا کر گزر چکے ہیں - ان کی بھی دوسرے رسولوں کی طرح ماں تھی جو بہت نیک عورت تھی - اور جب تک وہ زندہ رہے دیگر انبیاء کی طرح ان کو بھی کھانے کی حاجت ہوتی تھی اور وہ ان کی طرح ہی کھانا کھایا کرتے تھے - آگے اللہ تعالئ فرماتا ہے کہ ہم وضاحت سے یہ ساری باتیں لوگوں کی رہنمائ کے لئے بیان کرتے ہیں لیکن لوگوں کی جہالت ہی ہے کہ اس کو لوگ بشر رسول کی بجائے اپنے طور پر کچھ اور حیثیت دینے لگ جاتے ہیں -

  • Nasir Ahmed Tahir

    اللہ تعالئ سورۃ آل عمران میں فرماتے ہیں لوگ عیسئ کے بغیر باپ کی پیدا ہونے کو کچھ غلط معنی دینتے ہیں لیکن اللہ فرماتا ہے کہ اللہ کے نزدیک کوئ انوکھی بات نہیں ہے اس کی مثال کو آدم کی مثل جان لیں جبکہ آدم کی تو اس سے بھی مشکل تھی اور اس کو میں نے مٹی سے بنا کر کن کہا تھا یعنی جو اللہ چاہتا ہے وہ مکمل ہو جائے اور وہ اسی طرح ہو گیا جبکہ مسیح کے تو سارے مرحلے عام انسانوں کی طرح ایک عورت کے پیٹ میں انجام پائے - اس کی پیدائش کو غلط مفہوم دے کر اس کو دوسرے رسولوں سے کچھ علیحدہ مت سمجھیں اور اس کی اس طرح کی پیدائش کے علاوہ کسی اور امر میں مسیح کو دوسر ے رسولوں سے کچھ جدا خیال نہ کریں

  • Nasir Ahmed Tahir

    قرآن میں اللہ نے ایک اور اعجازی پیدائش کا ذکر سورۃ مریم میں اس طرح فرمایا ہے - -- " فرمایا کہ اے ذکریا یقینا" ہم تجھے ایک بیٹے کی بشارت دیتے ہیں - جس کا نام یحیحی ہو گا - اس نام کا کوئ نبی پہلے نہیں ہوا - اس نے کہا اے میرے رب میرے بیٹا کیسے ہو گا جبکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں بڑہاپے کی انتہائ حد کو پہنچ گیا ہوں - اس نے کہا اسی طرح تیرے رب نے کہا ہے یہ مجھ پر آسان ہے - اسی طرح حضرت یحیی کی حضرت مسیح سے اور بھی مماثلت ہیں - جو پھر سہی انشاء اللہ

  • 7/6, 1:43pm
    Salman Ahmad
    میں نے آپ سے گزارش کی تھی کہ ایک وقت میں صرف ایک نکتہ ہی بیان کیا جائے لیکن آپ نے ساتھ ہی اعجازی پیدائش کا ذکر بھی چھیڑ دیا ۔ بہرحال میں صرف پہلے نکتے پر ہی رہوں گا ۔ اس سے پہلے کہ آپ کے بیان کردہ نکات پر بات کی جائے برائے مہربانی کلئیر فرما دیں کہ درج ذیل مفاہیم آپ نے اس آیت کے کن الفاظ سے اخذ کئے ہیں ۔

    1: (ایک رسول ہی تھا ) 2: ( ان سے پہلے کے سب رسول وفات پا کر اس دنیا سے گزرے) 3: ( وہ بھی اسی طرح ہی وفات پا کر گزر چکے ہیں ) 4: ( اور جب تک وہ زندہ رہے)

  • 7/6, 3:34pm
    Nasir Ahmed Tahir
    1-مالمسیح اپن مریم الا رسول -یعنی مسیح ابن سواءے رسول کے ( اس کا مقام ایک رسول ھی کا تھا - اس سے زاءد یا جو عیساءی اس کو اللہ کا نیٹا خیال کرتے ہین وہ غلط ھے) -2 - قد خلت من قبلہ ارسل - یءنی - ان سے پہلے رسول گزر گءے یا وفات پا چکے ھین -قبل کا مطلب ان سے پہلے کے - 3- یہان مسیح کو گزشتہ انبیاء کے ساتھ ایک نسبت دی ھے جس مین ان گزشتہ انبیاء کے گزر جانے کا ذکر ھے اور حضرت مسیح کو ان کے گزرنے کے فعل سے نسبت دی ھے - یعنی جس طرح گزشتہ انبیاء گزرے اسی طرح مسیح بھی گزر گءے - دنیا سے گزرنے کا طریق اللی نے جو بیان کیا ھے - کل نفس ڈاءقۃ الموت - یعنی اس دنیا مین أنے والا مر کر یا جب اس کی روح قبض کر اللہ کی طرف بھیج دی جاءیگی -جیسے کسی کی موت پر کہا جاتا ھے انا لللہ و انا الیہ راجعون - مطلب کہ جیسے یی مرحوم اللہ کے پاس چلا گیا یعنی مر کر - حالانکہ کچھ لوگون نے سب کے سامنے اس کو مٹی مین دبایا لیکن اس کی روح اللہ کے کسی نظام مین پہنچ جاتی جس کو روز محشر اللہ کے حضور پیش کیا جاءیگا

  • 7/6, 3:36pm
    Nasir Ahmed Tahir
    جس بات مین الجھن محسوس ھو پھر وضاحت طلب کر لین
  • July 7, 2014

  • 7/7, 12:14am
    Salman Ahmad
    1: : ما المسیح ابن مریم الا رسول کا ترجمہ ( مسیح ایک رسول ہی تھا ) غلط ہے اس کا ترجمہ ہے ، نہیں ہے مسیح ابن مریم مگر ایک رسول ۔۔۔۔۔۔ تھا کہ ساتھ ترجمہ کرنا درست نہیں ۔

    سورہ آل عمران 144 میں بالکل یہی الفاظ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بھی آئے ہیں اور اس آیت کے نزول کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ تھے تو جب ماالمسیح ابن مریم والی آیت اتری تو حضرت عیسی علیہ السلام کو بھی نزول آیت کے وقت زندہ ہونا چاہئے ۔

    2: قد خلت من قبلہ الرسل کا ترجمہ مرزا قادیانی نے رخ ج 6 ص 89 یوں کیا ہے اس پہلے بھی رسول ہی آتے رہے ، اور مولوی نورالدین نے فصل الخطاب ج1 ص 32 پر اس کا ترجمہ کیا پہلے اس سے بہت رسول ہو چکے ہیں ۔

    3: حضرت عیسی علیہ السلام اور حضرت مریم علیہ السلام کے کھانا کھانے کا ذکر صرف اور صرف ان دونوں کی الوہیت کی نفی کے لئے کیا گیا ہے ۔ یہاں موت و حیات کی بحث ہی نہیں ہے اور نہ یہ آیت اس لئےآئی تھی کہ یہ بتاتی پھرے کہ فلاں وقت تو دونوں کھانا کھاتے تھے مگر فلاں وقت انہوں نے کھانا چھوڑ دیا تھا ۔
 

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
  • July 7, 2014

  • 7/7, 6:03am
    Nasir Ahmed Tahir
    دوست أپ اس گفتگو کو دوسری طرف مت لے کر جاءین - کسی بھی زبان کا جب دوسری زبان مین اگر لفظی ترجمہ کرین تو بعض اوقات جو بات اس زبان مین کی گءی ھوتی ھے لفظی ترجمہ مین وہ ھر ادمی کو سمجھ بھی نہین اتی اس لءے با محاورہ ترجمہ عموما" کیا جاتا ھے - مفہوم وھی ھونا چاہے - مثلا" ماالمسیح ابن مریم -اب لفظی ترجمہ یون ھوگا - نہین مسیح ابن مریم سواءے رسول - لیکن با محاورہ کرین گے تو بات زیادہ واضع ھو جاتی ھے - مترجمین جب لفظی ترجمہ کرتے ھین تو بعض اوقات بات بالکل واضع نہین ھوتی تو ان کو بریکٹ مین اپنی طرف سے لفظ ڈال کر بات مکمل کرنا پژتی ھے

  • 7/7, 6:13am
    Nasir Ahmed Tahir
    اس لءے اس بحث مین مت پژین اس کے مفہوم کو دیکھین -اگر أپ 4/5 مترجمین کے ترجمے لے کر مقابلہ کرین تو سب کے الفاظ ایک جیسے نہین ھونگے لیکن مفہوم مین فرق نہین ھوگا سواءے کہ بد نیتی سے عقیدون مین اختلاف کی وجہ سے کوءی سیاق و سباق چھوژ کر اپنے عقیدے کے مطابق کوءی ترجمہ کرے

  • 7/7, 6:26am
    Nasir Ahmed Tahir
    أپ جو کہہ رہے ھین کہ رسول تھا یا رسول ھین -ھماری بحث مین اس سے کوءی فرق نہین پژتا سواءے بحث براءے بحث کے -لیکن یی حقیقت ھے کہ وہ نبی کبھی دنیا مین تھا اب نہین ھے اور قرأن کے نزول کے وقت بھی نہن تھا یہ علیحدہ بحث ھے اس مین مت جاءین -بعض اوقات وہی بات مین اپنے الفاظ مین بیان کر دیتا ھون جو قرانی أیت کا مفہوم ھی ھوتا ھے اپ اگر مفہو.م مین فرق ھو تو اس پر تو گفتگو کرین لیکن لفظ أگر أپ کے پاس. موجود قران سے مختلف ھو تو اس کو بحث مین مت لاءین

  • 7/7, 6:41am
    Nasir Ahmed Tahir
    اب اگر کسی نے رسول ھو چکے لکھا اور کسی نے گزر چکا لکھا مفہوم مین وھی بات بنتی ھے کہ وہ تصدیق وہ بندہ رسول بن کر اللہ کی طرف سے مبعوث ھوا تھا اور دنیا مین اپنا معین وقت پورا کر کے جا چگا - دنیا سے جانے کے ان مین سے کسی کے طریق مین استثنا بیان نہین فرمایا تو یقینی طور پر اللہ کے معین طریق سے ھی وہ سب گءے وہ طریق موت ھے وہ کسی بھی طریق سے ھو سکتی ھے طبعی بھی اور شہادت سے بھی -

  • 7/7, 7:04am
    Nasir Ahmed Tahir
    قران مین تخصیص نہین کی گءی کہ یہ صرف الوہیت کے لءے ھی ایت اتری تھی اگر اس لءے ھی ھوتی اور مسیح بھی ابھی تک زندہ موجود ھین -اور قران مین ھی اللہ فرماتا ھے کہ مین نے کسی رسول کا جسم ایسا نہین بنایا کہ اس کو کھانے کی ضرورت ھی نہ ھو تو اس سے ظاھر ھے کہ کھانا اب بھی مسیح کے جسم کی ضرورت ھے اور وہ ضرور کھاتے ھونگے - لیکن قران ان کے متعلق فرماتا ھے کہ وہ کھانا کھاتے تھے یعنی اب نہین کھاتے تو مطلب یہ ھوا کہ یا ان کا جسم بدل گیا ھے جس کو کھانے کی حاجت نہین رھی اور یا پھر وہ بھی * اللہ کے اسی اصول کے مطابق جو ھر انسان کے مرنے پر کہا جاتا ھے - انا لللہ و انا الیی راجعون - یعنی ھم سب اللہ ھی کے بندے ھہن اور مر کر اللہ ھی کی طرف جا رھے ھین - تو مسیح بھی اسی وفات پا کر اللہ کے حضور حاضر ھو گءے -یءنی جسم خاکی تو اسی خاک مین رہ جاتا ھے اور انسان کی روح اللہ کی طرف سے أتی ھے اور جسم کے مرنے کے بعد اسی کے پاس واپس چلی جاتی ھے
  • July 7, 2014

  • 7/7, 12:43pm
    Salman Ahmad
    1:he was اور he is میں کچھ تو فرق ہوتا ہی ہے کیا خیال ہے ؟

    2: سورہ آل عمران 144 میں بالکل یہی الفاظ(ما محمد الا رسول ۔۔۔) نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بھی آئے ہیں اور اس آیت کے نزول کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ تھے ۔ تو کیا نزول آیت کے وقت یہ ترجمہ ہوتا کہ نہیں تھا محمد سوائے ایک رسول کے ۔

    3: قد خلت من قبلہ الرسل کا ترجمہ مرزا قادیانی نے رخ ج 6 ص 81 یوں کیا ہے اس پہلے بھی رسول ہی آتے رہے ۔

    4: ( یعنی اب نہین کھاتے) یہ یعنی والی بات تو آپ زبردستی قرآن پر تھوپ رہے ہیں ۔

    اگر کھانا کھانے کی بات سے مقصود الوہیت کی نفی کرنا نہیں تھا تو کھانا کھانے کے ذکر کرنے میں ایسی کیا بات تھی ؟ کھانا تو سب کھایا ہی کرتے ہیں ۔ اگر حضرت عیسی علیہ السلام اور ان کی والدہ نے کھانا کھا لیا تو کون سا انوکھا کام کیا انہوں نے ۔

    یہاں موت و حیات کی بحث ہی نہیں ہے اور نہ یہ آیت اس لئے آئی تھی کہ یہ بتاتی پھرے کہ فلاں وقت تو دونوں کھانا کھاتے تھے مگر فلاں وقت انہوں نے کھانا چھوڑ دیا تھا ۔

    5: (ا اور دنیا مین اپنا معین وقت پورا کر کے جا چگا - دنیا سے جانے کے ان مین سے کسی کے طریق مین استثنا بیان نہین فرمایا)

    محترم حضرت عیسی علیہ السلام کے دنیا سے جانے میں استثنا، تو قرآن ایک اور مقام پر بیان کر چکا ہے ۔ جسے میں حیات مسیح کے دلائل میں ذکر کروں گا ۔

  • Nasir Ahmed Tahir

    پہلے تو آپ کی طرف سے 2 باتوں کی وضاحت ضروری ہے کہ آپ کا مقصد یہ گفتگو بحث برائے بحث ہے یا آپ سچائ کی تلاش میں یہ گفتگو کر رہے ہین - قرآنی عبارت میں ان دونوں الفاظ { ھے اور تھے ) میں سے کوئ بھی نہیں ہے وہاں لفظ ہے " الا رسول " یعنی{ سوائے رسول) لیکن اردو ترجمہ مین جملے کی خوبصورتی کے لئے ھے یا تھا لگایا گیا کیوں کہ اس سے اس جملے کے مفہوم میں کوئ فرق نہیں آیا کیونکہ حضرت مسیح گورے وقت کی بات ہے تو تھا لکھ دیا اب اس جملہ کو دیکھیں ما المسیح ابن مریم - نہیں مسیح ابن مریم - اور آگے الا رسول - محض رسول یا سوائے رسول - یا فقط رسول - لفظی ترجمہ صرف اتنا ہےھی ھے لیکن اردو زبان کی خوبصورتی کے لئے اشرف علی تھانوی صاحب کی تحریر " مسیح ابن مریم کچھ بھی نہیں صرف ایک پیغمبر ہین- اور محمد رضا بریلوی صاحب نے لکھا " مسیح ابن مریم نہیں مگر ایک رسول " مفہوم کے لحاظ سے فرق نہیں لیکن جملے کی خوبصورتی کے لئے پورا جملہ ہر آدمی بات سمجھ لیتا ہے

  • Nasir Ahmed Tahir

    قد خلت من قبلہ الرسل - کا ترجمہ احمد رضا بریلوی صاحب کا " اس سے پہلے بہت رسول ہو گزرے " اور اشرف علی تھانوی لکھتے ہیں - جن سے پہلے اور بھی پیغمبر گزر چکے ہیں - مفہوم ایک ہی ہے لیکن الفاظ بیں فرق ہے - یہی بات میں نے آپ کو پہلے ہی لکھی تھی - جہاں مفہوم میں فرق ہو گا وہاں ضرورت ہو گی کہ اس کی ریسرچ کی جائے کہ اس فرق کی کیا وجہ ہے -

  • Nasir Ahmed Tahir

    آگے ان کے کھانا کھانے کا مسئلہ نہیں ہے اور نہ انکی الوہیت سے انکار ہے - صرف لفظ کھاتے تھے سے یہ ثابت کرنا مراد ہے کہ اپنی زندگی میں وہ دونوں کھانا کھایا کرتے تھے - اب چونکہ وہ زندہ نہیں ردے اس لئے ان کو کھانے کی حجت بھی نہیں رہی -

  • Nasir Ahmed Tahir

    آگے " کانا یا کلن الطعام " دونوں کھانا کھایا کرتے تھے - از - اشرف علی صاحب اور احمد رضا بریلوی صاحب -لکھتے ہیں -دونوں کھانا کھاتے تھے - اس آیت کریمہ سے یہ بات صاف ومضع ہوتی ہے کہ مسیح بھی اللہ کے رسول ہیں یا تھے اس سے کوئ ان کی رسالت کا رتبہ ان سے نہیں چھین سکتا وہ رتبے کے لحاظ سے رسول ہی رہیں گے - لیکن بشر کی حیثیت سے سب انبیاء کی طرح وفات پا چکے ہیں - اور اللہ کا یہ فرمانا کہ مسیح اور اس کی والدہ کھانا کھایا کرتے تھے ان کی وفات ظاہر کرتا ہے

  • Nasir Ahmed Tahir

    اور دوسرے انبیاء کی طرح گزرنے سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ بھی ان کی طرح وفات پا کر اس فانی دنیا سے گزر چکے ہیں -

  • Nasir Ahmed Tahir

    استثناء کسی استثنائ مقام پر ہی استعمال ہوتا ہے اگر مسیح کی وفات دوسرے انبیاء کی طرح نہ ہوئ ہوتی تو اس سورۃ میں یہ بات اس طرح بیان نہ ہوتی اور پھر سورۃ آل عمران والی آیت میں استثناء لازمی ہوتا - لیکن دونوں سورتوں کی آیات میں سوائے ناموں کے فرق کے باقی عبارت میں کوئ فرق ہی نہیں - اس طرح اس آیت میں کسی قسم کا کوئ شک بھی نہیں رہتا صاف بیان ہے کہ محمد رسول اللہ صلعم سے پہلے سب انبیاہ اس دنیا سے جیسے گزرے ہیں مسیح بھی بالکل اسی طرح وفات پا کر اس دنیا سے گزر چکے ہیں
  • July 7, 2014

  • 7/7, 9:34pm
    Salman Ahmad
    میرے بھائی میں سچائی کی تلاش میں نہیں بلکہ سچائی آپ تک پہنچانے کی کوشش میں ہوں ۔

    عربی میں ہے ، ہیں ، تھے ،تھی وغیرہ کے الفاظ الگ سے نہیں ہوتے بلکہ موقع محل کے مطابق الفاظ کے اندر ہی ہوتے ہیں ۔

    کھانا کھانے کے حوالے سے میں پہلے ہی عرض کر چکا ہوں کہ حضرت عیسی علیہ السلام اور حضرت مریم علیہ السلام کے کھانا کھانے کا ذکر صرف اور صرف ان دونوں کی الوہیت کی نفی کے لئے کیا گیا ہے ۔ یہاں موت و حیات کی بحث ہی نہیں ہے اور نہ یہ آیت اس لئےآئی تھی کہ یہ بتاتی پھرے کہ فلاں وقت تو دونوں کھانا کھاتے تھے مگر فلاں وقت انہوں نے کھانا چھوڑ دیا تھا ۔

    حضرت عیسی علیہ السلام اور ان کی والدہ کہاں کھانا کھایا کرتے تھے ؟ ظاہری بات ہے اس دنیا میں ۔ اب حضرت مریم تو بوجہ وفات اس دنیا سے چلی گئیں اور حضرت عیسی علیہ السلام بوجہ رفع السما، کے اس دنیا سے چلے گئے ۔ تو اگر ان دونوں کے کھانا نہ کھانے کی نفی ہے بھی تو وہ اس دنیا کے حوالے سے ہے ۔ حضرت عیسی کے اب کھانا نہ کھانے کا کوئی تذکرہ اس آیت میں نہیں اور یاد رہے کہ یہ غلط ہے کہ کان ہمیشہ حال کو چھوڑ کر گزشتہ زمانہ کی خبر دیا جرتا ہے ۔ یہ نکتہ بھی قابل غور ہے کہ دو افراد کا ایک مشترکہ فعل سے جدا ہونا مختلف اسباب سے ممکن ہے ۔ مثلاً زید اور عمر پچھلے سال لاہور رہتے تھے ۔ زید تعلیم چھوڑ کر گاوں چلا گیا اور عمر انگلینڈ چلا گیا۔ اب دیکھیں لاہور میں رہائش دونوں کا مشترک فعل ہے مگر اس سے جدا ہونے کے اسباب مختلف ہیں ۔

    (استثناء کسی استثنائ مقام پر ہی استعمال ہوتا ہے ۔)

    چونکہ ابھی ہم سورہ مائدہ 75 ما المسیح ۔۔۔۔۔۔۔ الا رسول پر بات کر رہے ہیں سورہ آل عمران 144 ما محمد الا رسول کا حوالہ تو میں نے ترجمے کے حوالے سے دیا تھا ۔ جب ہم آل عمران 144 پر بات کریں گے تو استثنا، پر بھی بات ہو جائے گی ۔

  • 7/7, 9:37pm
    Salman Ahmad
    اور آپ اس پر بھی غور فرمائیں سورہ آل عمران 144 میں بالکل یہی الفاظ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بھی آئے ہیں اور اس آیت کے نزول کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ تھے تو جب ماالمسیح ابن مریم والی آیت اتری تو حضرت عیسی علیہ السلام کو بھی نزول آیت کے وقت زندہ ہونا چاہئے ۔
 

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
  • July 12, 2014

  • 7/12, 5:57am
    Nasir Ahmed Tahir
    أپ اباءی عقیدہ اور ملان کی پیروی کرتے ھو ے قرانی حقاءق گو جب نظر انداز کرو گے تو کبھی بھی ھدایت حاصل نہین کر سکو گے - أپ مجھے انجیل برنباس کو ماننے کی تعلیم دیتے ھو مین أپ کو قران حکیم مین تدبر کرنے کی بات کرتا ھون - اگر اس کی تعلیم کامل ھوتی تو اللہ تعاللی قران مین محمد رسول اللہ صلعم کو یہ حکم نہ فرماتا کہ * ان لوگون کو جنہون نے یہ عقیدہ بنا لیا ھے اور کہتے ھین کہ اللہ نے بیٹا بنا لیا ھے, ان کو قران کی تعلیم کے ڈریعہ ڈرا * لیکن أپ بھی قران کو چھوژ کر اسی گمراھی مین ھی جانا چاہتے ھو تو اللہ صرف ھدایت کا ڈریعہ بتاتا ھے ڈنڈے دے کر فرشتون کو کھژا نہین کرتا کہ وہ تم کو صراط مستقیم پر چلاءے -قران اور انبیاء کا کام صراط مستقیم کی نشان دھی کرنا ھے -اس پر چلنا یا نہ چلنا أپ کا کام ھے -

  • 7/12, 6:20am
    Nasir Ahmed Tahir
    قرا ن کی اتنی واضع اور بار بار مختلف أیات کے ڈریعہ وہ بات سمجھانے کی کوشش کی ھے أپ اس کو تو نظر انداز کررتے ھو اور جس ایت مین اللہ نے ان کی قوم کے شبہ مین پژ جانے کاڈکر کیا ھے اس کو شبیہ کا نام دے کر قران کی متعدد ایات کا انکار کر رھے - جبکہ قران کا یہ بھی کمال ھے کہ وہ ایک ایت کی کسی دوسری ایت کے ڈریعہ وضاحت کرتا ھے - کیا أپ بتا سکتے ھین کے مسیح کے اٹھا لءے جانے کے بعد مسیح کی ھم شگل نعش کا جو ڈکر أپ کرتے ھو اس کی نشان دھی کس نے کی کہ یہ اصلی مسیح کی نعش نہین - کیونکہ کوءی نبی تو اس وقت موجود نہین تھا اور اللہ کے سوا کوءی بھی یہ راز جاننے والا بھی نہین تھا - یہ بات کون سے ملان کے ڈریعہ اللہ نے پھر لوگون کو بتاءی جس کام کو اللہ نے اتنی رازداری سے یہودیون سے ڈر کر کیا تھا
  • July 12, 2014

  • 7/12, 10:52pm
    Salman Ahmad
    (أپ اباءی عقیدہ اور ملان کی پیروی کرتے ھو ے قرانی حقاءق گو جب نظر انداز کرو گے تو کبھی بھی ھدایت حاصل نہین کر سکو گے)

    جناب آپ اپنی یہ غلط فہمی دور فرما لیں کہ میں کسی مسجد کے ان پڑھ ملا کی پیروی کرتا ہوں یا ان کی سوچ پر چلتا ہوں ۔ بلکہ میں ان لوگوں کی رائے کو ترجیح دیتا ہوں جو امت کے مسلمہ بڑے بڑے مجدد و مفسر ہیں اور جن کے مقام کے مرزائی بھی معترف ہیں ۔ جبکہ آپ جن لوگوں کی پیروی میں باطل عقیدہ اپنائے ہوئے ہیں وہ سب یا تو ملحد ہیں یا نیچری ۔

    ( أپ مجھے انجیل برنباس کو ماننے کی تعلیم دیتے ھو مین أپ کو قران حکیم مین تدبر کرنے کی بات کرتا ھون )

    میں نے پہلے بھی عرض کیا تھا آپ تو اردو کی ایک سادہ سی عبارت کو مکمل طور پر سمجھنے سے قاصر ہیں آپ قرآن کیا سجھیں گے ؟ میں نے آپ کو فقط انجیل برنباس کا نہین کہا تھا بلکہ میرا پورا جملہ یوں تھا ۔

    اس نام نہاد تاریخ حقیقت کی نفی نہ صرف انجیل برنباس کرتی ہے بلکہ قرآن و اسلامی روایات بھی کرتی ہیں ۔ لیکن یہودویوں اور عیسائیوں کے پیروکار بھلا انجیل برنباس کی یا قرآن و اسلامی روایات کی بات کیوں ماننے لگے ؟

    اور انجیل برنباس کی طرف بھی آپ کی توجہ بار بار اس لئے مبزول کروا رہا ہوں کہ آپ کے عقائد کے اکثر حصے کا ماخذ اناجیل اربعہ ہیں حالانکہ انجیل برنباس کم ازکم اناجیل اربعہ سے زیادہ معتبر ہے ۔

    میرے عقائد کی بنیاد قرآن و حدیث ہی ہیں ۔ قرآن کوئی آج نہیں اترا اسے اترے ہوئے 1400 برس ہو چکے ہیں ۔ اور اس عرصے میں بے شمار مجدد و مفسر اس امت میں پیدا ہوئے ہیں ۔ کیا یہ سب کے سب قرآن سے نابلد تھے ۔ عجیب بات ہے کہ پوری امت مشمول مجددین و مفسرین آپ کے خیال میں ایک ایسا عقیدہ رکھتی چلی آ رہی ہے جو بقول آپ کے صریحاً خلاف قرآن ہے ۔ اور مزے کی بات ہے اسی عقیدے پر مرزا قادیانی بھی اپنی زندگی کے تقریباً 52 سال گزار دیتے ہیں ۔

    آپ کے آخری اشکال کا جواب بھی انجیل برنباس میں موجود ہے ۔ ویسے ہے یہ بےمقصد اشکال ہی ۔
  • July 13, 2014

  • 7/13, 6:00am
    Nasir Ahmed Tahir
    جناب اللہ تعالی نے اپنی مخلوق پر اپنا رحم اور فضل کرتے ھو ے ایک لاکھ چوبیس ھزار پیغمبر اسی لءے بھیجے تھے کہ انسان شیطان کی کی تعلیم اور بر ے افعال کی طرف جلدی ماءل ھو جاتا ھے - اللہ نے طے کیا ھوا ھے کہ جو شیطان کی پیروی کرتے رھین گے ان کو لازمی عزاب جہنم ملے گا -لیکن اللہ بہت رحیم و کریم ھے وہ نہین چاہتا کہ اتنی مخلوق اہنی لاعلمی کی وجہ سے جہنم کا ایندھن بنے اور قیامت گے روز عزر پیش کرین کہ اے پروردگار ھمین کوءی صراط مستقیم کی طرف رہنماءی کرنے والا أیا ھی نہین تھا اور اللہ تعالی قرأن مین فرماتا ھے کہ جب یہ گمراہ لوگ اللہ کے سامنے پیش کءے جاءین گے تو پہلے یہی سوال پوچھا جاءیگا کہ تمہارے پاس کو ءی الہی تعلیم لے کر ڈرانے والا نہین أیا تھا تو ان کا جواب یہی ھوگا کہ ھمارے اس وقت جو بژے رہنما تھے انہون نے ھمین روکا - پھر اللہ ان بژون کو بلا کر ان کے سامنے ان سے ان پر جو الزام لگایا گیا تھا اس کے بارے مین ان الزام لگانے والون کے سامنے پوچھے گا کہ کیا تم ان لوگون کو میر ے پیغمبرون کو ماننے سے روکا تھا تو وہ انکار کر دین گے اور کہین گے کہ یہ تو حود ھی گمراہ تھے - اور احادیث مین ھر صدی کے سر ے پر اللہ کی طرف سے مجددین کے أنے کی خبر بھی دی گءی ھے کہ ایک صدی کے عرصہ مین بہت سے لوگ کچھ اپنی کم عقلی سے اور کچھ ایسے عالمون کے بہکانے سے اس تعلیم سے دور ھٹ چکے ھونگے اور وہ مجددین ان مین پھیلی ھوءی غلطیون کو درست کرنے کی کوششین کرین گے لیکن بہت کم ان سے فاءدہ اٹھاءین گے

  • 7/13, 6:24am
    Nasir Ahmed Tahir
    پھر احادیث کے مطابق مجدد اعظم چودھوین صدی مین جس کو مسیح اور مہدی کے نام سے پکارا گیا وہ مبعوث ھو گا اور اس کو جکم عدل بھی کہا گیا ھے -وہ مبعوث ھو گا اس کی بہت مخالفت کی جاءیگی اور بجاءے اس کی بات ماننے کے اس کو کہا جاءے گا کہ تم اسلام سے دور ھو تم اسلام مین داخل ھو ھم أپ کو اسلام کی دعوت دیتے ھین - اور پہلی قومون کے بارے مین قران یہی بتاتا ھے کہ وہ اپنے انبیاء کو یہی جواب دیتے تھے کہ أپ جو باتین بتاتے ھو یہ ھمارے اباءو اجداد کے طریقہ سے مختلف ھین -وہ اپنی عقل اور شعور کا استعمال نہین کرتے تھے اور گمراہ ھی رھتے تھے جس پر انبیاء تو ان کی ھٹ دھرمی سے مغموم ھوتے تھے لیکن اللہ ان سے فرماتا تھا کہ أپ ان کی ھٹ دھرمی کی وجہ سے غمگین نہ ھون مجھے تو پہلے ھی معلوم تھا لیکن مین نے تو اتمام حجت کے لءے أپ کو بھیجا تھا کہ یہ پھر اعتراض نہ کرین کہ ھمین کوءی رھنماءی کے لءے نہین ملا تھا اس لءے ھم گمراہ رھے -وہ اللہ سے پھر مہلت مانگین گے کہ اب ضرور ایمان لانے والون مین شامل ھو جاءین گے لیکن اللہ ان کو پھر مہلت نہین دے گا اور فرماءے گا کہ مجھے معلوم ھے تم مہلت ملنے کے بعد پھر وھی حرکتین کرو گے جو تم پہلے کرتے رھے ھو -

  • 7/13, 6:46am
    Nasir Ahmed Tahir
    تم بھی قران پر بالکل تدبر نہین کرتے بلکہ وھی حجتین کرتے ھو -حلانکہ تم مین سے بژے بژے عالم جو پہلے مخالفین مین سے تھے جب ان کو شرارتی ملاءون کی چلاکی کا علم ھوا جو سادہ علماء سے وہ کیا کرتے تھے کہ مرزا ھم سے بات ھی نہ ہی کر سکتا ھے نہ کرتا ھے انہون نے ان سے أجازت ممانگی کہ ھم مرزا سے بات کر کے دیکھتے ھین تاکہ اس قضیہ کو ایک بار ختم کر دیا جاءے -لیکن جب انہون نے خود بات کی تو مرزا صاحب نے بتایا کہ ھم تو ھر وقت بات کرنے کے لءے تیار ھین قرانی دلاءل سے بات گرتے ھین کوءی جھگژے کی بات ھی نہین -لیکن جب انہون نے واپس أ کر ا ن چلاک ملان کو بتایا کہ مدزا صاحب سے قرانی دلاءل سے بات کرنے کا تہہ ھو گیا یہ دن کر چلاک ملان ان پر ناراض ھوے کہ أپ نے قرانی دلاءل کی شرط کیون مانی ھے قران تو اس کے ساتھ ھے تو سادا مولویو ن نے کہا کہ اگر قران اس کے ساتھ ھے تو ھم بھی قران کے ھمراہ اس کے ساتھ ھین-

  • 7/13, 6:57am
    Nasir Ahmed Tahir
    ببھاءی جو اپنی اخرت سنوارنا چاھتا ھے وہ ان ملان کا حوالہ نہین دیتے جن ملان کو رسول اللہ نے بھی اسمان کے نیچے بدترین مخلوق فرمایا ھے اگر ان کی باتون مین صداقت ھوتی تو بہتر فرقون مین کیون بٹ جاتے یہ محض اپنی چودھراہٹ کے لءے اپنے اپنے گروہ بنا کر مال کمانے والے ھین -قران من اللہ نے محمد رسول اللہ کو فرمایا ھے کہ انہون نے دین کو ٹگژے ٹگژے کر کے گروہ گروہ بن گءے اب اے ردول صلعم أپکا ان سے کوءی تعلق نہین رہا -اور جن لوگون دے اللہ اور اس کے رسول کا تعلق ختم ھو چکا ھے أپ ان کی پیروی کو فخر کا موجب سمجھتے ھو تو أپننے انجام کے أپ ھی ڈمہ دار ھونگ
 

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
  • July 13, 2014

  • 7/13, 3:52pm
    Salman Ahmad
    ( وہ مجددین ان مین پھیلی ھوءی غلطیون کو درست کرنے کی کوششین کرین گے لیکن بہت کم ان سے فاءدہ اٹھاءین گے)

    مزے کی بات ہے ان تمام مجددین میں سے ایک بھی ایسا نہیں جس نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے آسمان پر جانے یا ان کے آسمان سے اترنے کا انکار کیا ہو ۔

    (پھر احادیث کے مطابق مجدد اعظم چودھوین صدی مین جس کو مسیح اور مہدی کے نام سے پکارا گیا وہ مبعوث ھو گا ۔۔۔۔۔۔۔۔)

    آپ کی یہ بات خالص جھوٹ ہے احادیث تو دور کی بات ایک بھی ایسی حدیث نہیں ہے ۔

    (حلانکہ تم مین سے بژے بژے عالم جو پہلے مخالفین مین سے تھے جب ان کو شرارتی ملاءون کی چلاکی کا علم ھوا جو سادہ علماء سے وہ کیا کرتے تھے کہ مرزا ھم سے بات ھی نہ ہی کر سکتا ھے نہ کرتا ھے انہون نے ان سے أجازت ممانگی کہ ھم مرزا سے بات کر کے دیکھتے ھین تاکہ اس قضیہ کو ایک بار ختم کر دیا جاءے ۔۔۔۔۔۔۔۔)

    دل بہلانے کو غالب خیال اچھا ہے ۔ قرآنی دلائل اور مرزا قادیانی ھاھاھاھا ۔ مرزا قادیانی نے بھی قرآن کے ساتھ وہی ظلم کیا جو عبداللہ چکڑالوی نے کیا تھا ۔

    (ببھاءی جو اپنی اخرت سنوارنا چاھتا ھے وہ ان ملان کا حوالہ نہین دیتے جن ملان کو رسول اللہ نے بھی اسمان کے نیچے بدترین مخلوق فرمایا ھے اگر ان ۔۔۔۔۔۔۔۔)

    میں نے پہلے ہی عرض کر دیا تھا لیکن جناب کو کچھ نظر آئے تو

    جناب آپ اپنی یہ غلط فہمی دور فرما لیں کہ میں کسی مسجد کے ان پڑھ ملا کی پیروی کرتا ہوں یا ان کی سوچ پر چلتا ہوں ۔ بلکہ میں ان لوگوں کی رائے کو ترجیح دیتا ہوں جو امت کے مسلمہ بڑے بڑے مجدد و مفسر ہیں اور جن کے مقام کے مرزائی بھی معترف ہیں ۔ جبکہ آپ جن لوگوں کی پیروی میں باطل عقیدہ اپنائے ہوئے ہیں وہ سب یا تو ملحد ہیں یا نیچری ۔
  • July 13, 2014

  • 7/13, 8:44pm
    Nasir Ahmed Tahir
    Salman Ahmad sahib - you are again getting down from the Rail . in this way you will forget your goal -

  • 7/13, 10:20pm
    Salman Ahmad
    I have just replied ur comments .

  • 7/13, 11:01pm
    Nasir Ahmed Tahir
    یہ باتین موضوع سے ھٹ کر ھین اصل موضوع کی طرف أءین - اپ نے پہلے بھی جو جواب لکھا تھا وہ نہ قرانی دلیل پر تھا اور نہ ھی صحیح منطق اور جو مین نے پہلے لکھا تھا مین نے أپکو پہلے بھی کہا تھا کہ اس کا جواب دین أپ ملان کی web Site سے کاپی کر کے لگا دیتے ھو لیکن یہ دیکھے بغیر کہ وہ جواب بنتا بھی ھے یا نہین -

  • Salman Ahmad

    میرے بہت سے نکات شاید آپ کو کسی ویب سائٹ پر بھی نہیں ملیں گے ۔

  • 7/13, 11:11pm
    Nasir Ahmed Tahir
    قرانی ایت ما محمد والی اس ایت یعنی ما لمسیح والی ایت کو مزید پختہ ثبوت فراھم کرتی ھے لیکن أپ لوگون نے پختہ عہد کیا ھوا ھے کہ دلیل بیشگ کوءی نہ ھو لیکن أپ مسیح کو بہر صورت محمد رسول اللہ پر فوقیت دینا چاھتے ھو اور مسیح کو محمد رسول اللہ سے اعلی رتبہ والا ثابت کرنے کے لءے بے تکے دلاءل دیتے رھتے ھو اور قران کو کوءی اھمیت دینا پسند ھی نہین کرتے

  • 7/13, 11:15pm
    Salman Ahmad
    میرے بھائی یہ دونوں آیتیں صدیوں سے اسی قرآن میں موجود ہیں ۔ صرف اور صرف کسی ایک صرف کسی مسلمہ مجدد و مفسر کا نام بتا دیں جس نے ان آیات سے وفات مسیح ثابت کی ہو ۔ مرزا قادیانی خود دعوی مجدد کے بعد تک بھی حیات مسیح کا قائل رہا کیا اس وقت یہ آیات قرآن میں موجود نہیں تھیں ؟

    اور آپ اس پر بھی غور فرمائیں سورہ آل عمران 144 میں بالکل یہی الفاظ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بھی آئے ہیں اور اس آیت کے نزول کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ تھے تو جب ماالمسیح ابن مریم والی آیت اتری تو حضرت عیسی علیہ السلام کو بھی نزول آیت کے وقت زندہ ہونا چاہئے ۔

    تو میرے بھائی جب ماالمسیح ابن مریم الا رسول سے حیات مسیح ثابت ہو گئی تو ما محمد الا رسول والی آیت میں حضرت عیسی کو خود بخود استثنا، حاصل ہو جاتا ہے ۔

    و ما محمد الا رسول قد خلت من قبل الرسل میں ال استغراقی نہیں ہے ۔ یہ آیت عام ہے جبکہ خاص دلیل سے حیات مسیح ثابت ہے ۔ اور یہ مسلمہ کلیہ ہے خاص دلیل کو عام دلیل پر فوقیت حاصل ہوتی ہے اس مثال ملاحظہ فرمائیں

  • 7/13, 11:24pm
    Salman Ahmad
    سورہ حجرات 13 میں ہے یا ایھاالناس انا خلقناکم من ذکر و انثیٰ یہ دلیل عام ہے ۔ اب حضرت آدم و حضرت عیسی بھی دونوں انسان ہیں لیکن خاص دلائل سے ہمیں معلوم ہے کہ ان دونوں کی پیدائش آیت میں موجود قانون کے مطابق نہیں ہوئی ۔ لہزا خاص دلیل عام دلیل پر مقدم ہوتی ہے ۔

    اللہ کرے یہ بات آپ کی سمجھ میں آ جائے
  • July 14, 2014

  • 7/14, 6:01am
    Nasir Ahmed Tahir
    مجھے تمہاری خاص اور عام دلیل کا فلسفہ سمجھ نہین أیا - أپ کہتے ھو کہ قران مین جو دلاءل ہین وہ عام ہین ان کی کوءی حیثیت نہین اور أپ کے ملان کی Web Site کی کہانی خاص دلیل ھے اور وہ اھم ھے - اپ کی مرضی ھے أپ اپنے ملان پر ھی پختہ ایمان رکھین -جب أپ نے قران پر تدبر کرنا چھوژ کر ملان کو خدا اور ردول سمجھ لیا ھے -? ? ?

  • 7/14, 6:39am
    Nasir Ahmed Tahir
    سورۃ الانبیاء مین فرماتا ھے کہ * ھم حق کو باطل پر پٹکتے ھین تو وہ اسے کچل ڈالتا ھے - اور اچانک وہ زاءل ھو جاتا ھے - اور تم پر ہلاکت ھو اس سبب سے جو تم باتین کرتے ھو * ھم تو أپ کو اپنی طرف سے کچھ نہین بتاتے اور نہ کہتے ھین کہ کوءی بات چونکہ مرزا صاحب نے کہی ھے اس لءے یہی درست ھو اور اس کو مانو - ھم تو گمان کرتے ھین کہ اپ خود کو مسلمان کہتے ھو تو پھر اپککا ایمان بھی قران پر ھوگا اور لا علمی کی وجہ سے أپ اباءی عقیدہ کو پکژ کر بیٹھے ھو جب کوءی بات قران سے معلوم ھوگی تو أپ لازما" مسلمان ھونے کی وجہ سے قران کو پکژ لو گے اور غلط عقیدہ کو خود ھی چھوژ دو گے - لیکن أپ تو پچھلی جاھل قومون کی طرح اباءو اجداد کے طریقے اور ملان کی کہانیون پر ھی ایمان کو اسلام سمجھتے ھو تو -ھمین تو أپ کے ایسے ایمان پر کوءی گلہ نہین -اللہ فر.اتا ھے کہ جو ھدایت حاصل کرنے کی کوشش کرتا ھے مین اس ھدایت دیتا ھون -
  • July 14, 2014

  • 7/14, 12:28pm
    Salman Ahmad
    (مجھے تمہاری خاص اور عام دلیل کا فلسفہ سمجھ نہین أیا )

    یہی تو میں کہتا ہوں کہ جو شخص اتنی سادہ سی بات نہ سمجھ سکے وہ قرآن کیا سمجھے گا ؟

    اسے پھر دیکھیں سورہ حجرات 13 میں ہے یا ایھاالناس انا خلقناکم من ذکر و انثیٰ یہ دلیل عام ہے ۔ اب حضرت آدم و حضرت عیسی بھی دونوں انسان ہیں لیکن خاص دلائل سے ہمیں معلوم ہے کہ ان دونوں کی پیدائش آیت میں موجود قانون کے مطابق نہیں ہوئی ۔ لہزا خاص دلیل عام دلیل پر مقدم ہوتی ہے ۔

    لگتا ہے آپ کے دل کے ساتھ ساتھ اللہ نے آپ کے دماغ اور نظر پر بھی مہر لگا دی ہے ۔ پھر پھر کے ملاں کی بات شروع کر دیتے ہو حالانکہ میں نہایت واضح طور بتا چکا ہوں کہ جناب آپ اپنی یہ غلط فہمی دور فرما لیں کہ میں کسی مسجد کے ان پڑھ ملا کی پیروی کرتا ہوں یا ان کی سوچ پر چلتا ہوں ۔ بلکہ میں ان لوگوں کی رائے کو ترجیح دیتا ہوں جو امت کے مسلمہ بڑے بڑے مجدد و مفسر ہیں اور جن کے مقام کے مرزائی بھی معترف ہیں ۔ جبکہ آپ جن لوگوں کی پیروی میں باطل عقیدہ اپنائے ہوئے ہیں وہ سب یا تو ملحد ہیں یا نیچری ۔

    اللہ کے بندے کچھ تو ہمت کرو میری کسی ایک دلیل کو تو توڑ کر دکھاو ۔

    کچھ خدا کا خوف کرو کیا اب قرآن تم جیسے لوگوں سے سمجھا جائے گا جو اردو کی ایک سادہ سی عبارت کو بھی سمجھنے سے قاصر ہے ۔

    اپنے آپ پر ظلم نہ کرو میرے بھائی ۔

    ۔ قرآن کوئی آج نہیں اترا اسے اترے ہوئے 1400 برس ہو چکے ہیں ۔ اور اس عرصے میں بے شمار مجدد و مفسر اس امت میں پیدا ہوئے ہیں ۔ کیا یہ سب کے سب قرآن سے نابلد تھے ۔ عجیب بات ہے کہ پوری امت مشمول مجددین و مفسرین آپ کے خیال میں ایک ایسا عقیدہ رکھتی چلی آ رہی ہے جو بقول آپ کے صریحاً خلاف قرآن ہے ۔ اور مزے کی بات ہے اسی عقیدے پر مرزا قادیانی بھی اپنی زندگی کے تقریباً 52 سال گزار دیتے ہیں ۔

    اور اس جھوٹ کا جواب نہیں دیا ابھی تک ۔ کیا جھوٹا بھی قرآن کے نکات بیان کر سکتا ہے ۔ مرزا جی بھی جھوٹ بولتے رہے اور آپ بھی یہی کام کر رہے ہیں ۔

    (پھر احادیث کے مطابق مجدد اعظم چودھوین صدی مین جس کو مسیح اور مہدی کے نام سے پکارا گیا وہ مبعوث ھو گا ۔۔۔۔۔۔۔۔) آپ کی یہ بات خالص جھوٹ ہے احادیث تو دور کی بات ایک بھی ایسی حدیث نہیں ہے ۔
 

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
  • July 14, 2014

  • 7/14, 10:32pm
    Nasir Ahmed Tahir
    اپ مجھے یہ سیدھی بات سمجھاءو کہ یہ أپ کی نءی اصطلاح عام دلیل اور خاص دلیل کیا ھوتی ھے جو قرأن کی دلیل کو رد کر دیتی ھے

  • 7/14, 10:49pm
    Nasir Ahmed Tahir
    ھماری گفتگو وفات یا حیات مسیح کے موضوع پر ھے مین نے وفات مسیح پر أیت قران کریم پیش کی ھے أپ اس کا کوءی توژ پیش نہین کر سکے بات کو گھما کر کبھی کسی طرف لے جاتے ھو اور کبھی کسی طرف -أپ اس ایت کو رد کر دو جیسے حدیث کی بات کا جواب نہین ھوتا تو اس کو غیر مستند قرار دے کر بات پلٹ دیتے ھو -باتین أپ اپنے قد سے بہت بژی کرتے ھو لیکن موضوع کو چھوژ دیتے ھو مین اگر تمہاری ان باتون کے جواب دینا شروع کرون تو اصل مسءلہ پھر ایک طرف رہ جاءیگا پہلے اس کو حل کرو پھر دوسری طرف دیکھین گے -لیکن افسوس مجھے اس بات کا ھے کہ اپ جس کی پیروی مرضی کروع لیکن اگر وہ منکر قران ھے اور اپ قران کو چھوژ کر اس کی پیروی کرتے ھو تو مین تو کسی منکر قران کی پیروی نہین کر سکتا

  • 7/15, 1:00am
    Salman Ahmad
    (اپ مجھے یہ سیدھی بات سمجھاءو کہ یہ أپ کی نءی اصطلاح عام دلیل اور خاص دلیل کیا ھوتی ھے جو قرأن کی دلیل کو رد کر دیتی ھے)

    جب آپ ان بنیادی باتوں کا ہی کوئی علم نہیں تو خدا کے لئے قرآن پر ظلم کرنا بند کر دو ۔

    میں نے پہلے بھی خاص اور عام کی دلیل قرآن سے ہی دی تھی ۔اسے آنکھیں اور دماغ کھول کر دیکھیں شاید سمجھ آ جائے ۔ اگر پھر بھی نہ آئے تو معذرت ۔

    سورہ حجرات 13 میں ہے یا ایھاالناس انا خلقناکم من ذکر و انثیٰ یہ دلیل عام ہے اس میں انسان کی پیدائش کا بتایا گیا ہے کہ لوگ ماں اور باپ کے ملاپ سے ہی پیدا ہوتے ہیں ۔ اب حضرت آدم و حضرت عیسی بھی دونوں انسان ہیں لیکن قرآن کے ہی خاص دلائل سے ہمیں معلوم ہے کہ ان دونوں کی پیدائش آیت میں موجود قانون کے مطابق نہیں ہوئی ۔ لہزا خاص دلیل عام دلیل پر مقدم ہوتی ہے ۔

    ( مین نے وفات مسیح پر أیت قران کریم پیش کی ھے أپ اس کا کوءی توژ پیش نہین کر سکے بات کو گھما کر کبھی کسی طرف لے جاتے ھو اور کبھی کسی طرف) اگر میں نے آپ کی باطل دلیل کا رد نہیں کیا تو اور کیا کیا ہے ؟ مسئلہ یہ ہے کہ آپ میرے جواب کا کوئی جواب الجواب نہیں دے سکے ۔

    ( اپ جس کی پیروی مرضی کروع لیکن اگر وہ منکر قران ھے اور اپ قران کو چھوژ کر اس کی پیروی کرتے ھو تو مین تو کسی منکر قران کی پیروی نہین کر سکتا)

    اگر جناب کی نظر میں امام طبری ، امام رازی ، امام قرطبی ، بیضاوی ، امام سیوطی ، ابن کثیر وغیرہ منکر قرآن ہیں تو آپ کی اس سوچ پر سوائے افسوس کے کیا کیا جا سکتا ہے ۔
  • July 15, 2014

  • 7/15, 5:52am
    Nasir Ahmed Tahir
    أپ قرانی ایت کو باطل دلیل کہہ رھے اور اپنی موضوع سے ھبٹ کر فضول باتین بیان کر کے اس اس کا جواب کہہ رھے ھو - حضرات ابو بکر, عمر, وغیرھم پہلے بھی مکہ مین موجود تھے لیکن سراط مستقیم محمد رسول اللہ ھی سے ان کو ملا کیونکہ رسول اللہ کی رہنماءی اللہ کی طرف سے ھءی لیکن انہون رسول کی بات سنی اور قبول کی -لیکن ابو جہل بھی وھین تھا وہ اپ کی طرہ ٹیژھی حجتین کرتا جہنم واصل ھو گیا - وما توفیقی الا باللہ

  • 7/15, 8:04am
    Nasir Ahmed Tahir
    أپ کی گمراھی کا تو أپ کے انداز سے ھی پتہ چلتا ھے جب پہلے یہی أیت وفات مسیح کے لءے اپ کو بھیجی تھی تو اپ نے فرمایا کہ اس مین مسیح سے پہلے انبیاء کی وفات کا ڈکر ھے ھالانکہ کسی بھی غیر متعصب شخص سے اس أیت کی عبارت پژھا کر دیکھین تو وہ بھی یہ تصدیق کرتا کہ اس عبارت مین مسیح یا کوءی بھی نام ھوتا تو وہ بھی فوت شدہ شمار ھوتا - لیکن مین نے اس پر بحث کءے بغیر ما محمد والی أیت پیش گر دی جس مین نام مسیح کی بجاءے محمد ھے - لیکن أپ ببے یہان پھر 2 پینترے بدلے ایک یہ کہ اس مین استثناء ھے جس کے لءے ملان کی Web Site سے ایک لغو کہانی لکھ دی اور دوسرا یہ کہ قران جب نازل ھوا مسیح اس وقت فوت شدہ تھا اور محمد صلعم زندہ تھے یہان مسیح کو فوت شدہ تو مانا لیکن بات کا رخ پھر مسیح کی الوہیت کی طرف موژ دیا - اگر أپ کادل صاف ھوتا تو دونون ایات مین مکمل وضاحتین اللہ نے بیان کین ھین - ما المسیح والی أیت مزید واضح کر دیا مسیح اور اس کی والدہ جب تک زندہ تھے عام انسانون کی طرح وہ بھی اپنی زندگی کے لءے کھانے کے محتاج تھے اور کھانا کھاتے تھے - اور ما محمد والی ایت مین صاف اور واضع عبارت ھے کا محمد صلعم سے قبل والے سب رسول فوت ھو چکے جس کو مالمسیح والی ایت مین أپ نے خود بھی مانا تھا کہ مسح سے قبل والون کی وفات کا ڈکر ھے - اگے غور کرین ما محمد والی ایت کی عبارت * محمد ایک رسول ھی تھا اور اس سے پہلے رسول وفات پا کر گزر چکے ہین اگر یہ بھی وفات پا جاءین یا قتل ھو جاءین تو - - -

  • 7/15, 8:19am
    Nasir Ahmed Tahir
    تجزیہ کرین دونون ایات کا یعنی مالمسیح والی ایت مین مسیح کی وفات بھی ثابت ھو ءی اور مزید ثبوت کے طور پر ان دونون مان بیٹے کا اپنی زندگی مین کھانا کھانے کا -اور ما محمد والی مین بتا دیا کہ محمد سے پہلے والے سب فوت ھو چکے ھین لیکن محمد صلعم ابھی زندہ موجود ھین لیکن موت ان کو بھ ضرور أنی ھے جو کہ طبعی بھی ھو سکتی ھے اور غیر طبعی بھی لیکن یہ قانون قدرت ھے اس سے کسی بشر کا بچنا نا ممکن ھے اور تمام انبیاء بشز ھی ھین
  • July 15, 2014

  • 7/15, 3:06pm
    Salman Ahmad
    (أپ قرانی ایت کو باطل دلیل کہہ رھے)

    جناب کیوں جھوٹ بولتے ہیں ۔

    (وہ اپ کی طرہ ٹیژھی حجتین کرتا جہنم واصل ھو گیا - وما توفیقی الا باللہ)

    حجتیں تو آپ نکال رہے ہیں اور امت محمدیہ مجددین و مفسرین کے اجماعی فہم قرآن کو جھٹلا کر ملحدانہ طرز فکر اختیار کئے ہوئے ہیں ۔

    (جب پہلے یہی أیت وفات مسیح کے لءے اپ کو بھیجی تھی تو اپ نے فرمایا کہ اس مین مسیح سے پہلے انبیاء کی وفات کا ڈکر ھے)

    میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ آپ تو اردو کی ایک سادہ و آسان سی عبارت نہیں سمجھ سکتے قرآن کیا سمجھیں گے ؟

    ( یہان مسیح کو فوت شدہ تو مانا لیکن بات کا رخ پھر مسیح کی الوہیت کی طرف موژ دیا ) کہاں فوت شدہ مانا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ آپ کا فہم بہت ہی کمزور ہے ۔

    ( جب تک زندہ تھے) زندگی موت کی اس آیت میں کوئی بحث ہی نہیں

    ( جس کو مالمسیح والی ایت مین أپ نے خود بھی مانا تھا کہ مسح سے قبل والون کی وفات کا ڈکر ھے -)

    میں نے کہا نا آپ کا فہم بہت کمزور ہے ۔ پوری بات سیاق وسباق سے آپ سمجھ ہی نہیں پاتے ۔

    (* محمد ایک رسول ھی تھا)

    یہ تھا کہاں سے آ گیا؟؟؟؟؟؟؟؟؟ محمد صلی اللہ علیہ وسلم تو نزول آیت کے وقت زندہ تھے ۔

    ( لیکن محمد صلعم ابھی زندہ موجود ھین لیکن موت ان کو بھ ضرور أنی ھے)

    جی موت تو حضرت عیسی علیہ وسلم کو بھی ضرور آنی ہے ۔
  • July 15, 2014

  • 7/15, 11:04pm
    Nasir Ahmed Tahir
    أپ نے کسی بات کا دلیل سے جواب نہین دیا تمہاری ان طنزیہ باتون پر اگر مین بھی طنز کے ھی تیر چلاءون تو بات کدھر سے کدھر چلی جاءے گی- مین بات کو شارٹ کرتا ھون - ما المسیح والی ایت مین أپ نے مانا تھا کہ مسیح سے قبل والے انبیا کی وفات کا ڈکر ھے - اسی لءے مین نے ما محمد والی ایت کی دلیل دی ان دونون أیات مین دونون رسولون کے نامون کے بعد کی عبارت مین کوءی فرق نہین اس لحاظ سے اگر مسئح سے قبل والون کی وفات ھو گءی تو اسی طرح ما محمد والی ایت سے محمد صلعم سے پہلے کے انبیا کی وفات ثابت ھو گءی -اس مین تو کوءی الجھن ھی نہین جبکہ سب مترجمین نے یہی ترجمہ کیا ھوا ھے

  • 7/16, 12:27am
    Salman Ahmad
    ابھی تک آپ جو کچھ کہہ رہے تھے وہ طنز نہیں تھا ؟ چلو شکر ہے ۔

    (ما المسیح والی ایت مین أپ نے مانا تھا کہ مسیح سے قبل والے انبیا کی وفات کا ڈکر ھے )

    جناب جہاں مانا تھا وہاں اس کا سیاق و سباق بھی دیکھ لیتے ۔

    اسے دوبارہ دیکھ لیں ۔ بریکٹ میں آپ کا کامنٹ ہے نیچے میرا کامنٹ ہے ۔

    ( مثلا" مالمسیح والی ایت اپنے مضمون کے لحاظ سے بالکل واضح ھے - لیکن أپ نے فرمایا کہ اس مین تو مسیح سے پہلے انبیاء تگ کی وفات کا ڈکر ھے مسیح اس مین نہہن اتے ) میرے محترم آپ خود دوبارہ اس آیت کو دیکھ لیں اس میں بالکل واضح لکھا ہے قد خلت من القبل الرسل ۔ اگر آپ کو خلت کا معنی موت لینے پر ہی اصرار ہے تو اس میں وضاحت سے بیان کر دیا گیا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام سے قبل کے رسول فوت ہو چکے ہیں جس سے اشارہً حضرت عیسی علیہ السلام کے زندہ ہونے کا ثبوت ملتا ہے کیونکہ جب صرف حضرت عیسی علیہ السلام سے ماقبل کے رسولوں کی وفات کی تصریح کی جائے گی تو حضرت عیسی علیہ السلام کا زندہ ہونا خود ہی ثابت ہو جائے گا ۔ لہذا ما محمد الا رسول والی آیت میں من قبل الرسل میں سے حضرت عیسی علیہ السلام کو استثنا، حاصل ہے ۔ یہ بھی یاد رہے کہ جب ما محمد الا رسول والی آیت اتری تو نزول آیت کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ تھے اور بالکل انہی الفاظ کے ساتھ یہ آیت حضرت عیسی علیہ السلام کے لئے بھی اتری تو نتیجہ حضرت عیسی کا زندہ ہونا بھی ثابت ہو جاتا ہے ۔
 

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
  • July 16, 2014

  • 7/16, 5:01am
    Nasir Ahmed Tahir
    ما محمد والی ایت مین استثناء کس لفظ کے معنی أپ نے کءے ھین -------- ما المسیح والی ایت پر اگر أپ اپنے عقیدے کو چھوژ کر ایمانداری سے غور کرین گے تو اس کی عبارت واضع ھے - یعنی مسیح بھی پہلے رسولون کی طرح ایک رسول ھے اور وہ تمام رسول وفات پا کر اس دنیا سے جا چکے ھین ایسے ھی مسیح بھی جا چگا ھے ( مسیح کو خدا مت سمجھو وہ کسی لحاظ سے ان پیغمبرون سے مختلف نہین وہ بھی اور اس کی والدہ بھی انہی پیغمبرون کی طرح کھانا کھایا کرتے تھے) -----------------------اس طرح ان کا انجام گزشتہ انبیاء سے مختلف نہین ھوا اور وہ بھی انہی کی طرج وفات پا چگے ھین انا للہ و انا الیہ راجعون

  • 7/16, 5:02am
    Nasir Ahmed Tahir
    غور فرماءین پھر غور فرماءین پھر غور فرماءین
  • July 16, 2014

  • 7/16, 3:41pm
    Salman Ahmad
    ( ایسے ھی مسیح بھی جا چگا ھے )

    جناب میں تو غور کرتا ہی رہتا ہوں ۔ آپ بھی غور کر لیا کریں کبھی ۔

    کیا جب ما محمد الا رسول والی آیت اتری تھی تو کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی جا چکے تھے ؟ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    ( مسیح کو خدا مت سمجھو وہ کسی لحاظ سے ان پیغمبرون سے مختلف نہین وہ بھی اور اس کی والدہ بھی انہی پیغمبرون کی طرح کھانا کھایا کرتے تھے) -----)

    جی بالکل ان کا کھانا کھانا ہی ان کے الہ ہونے کی نفی ہے اور یہی بتانا اس آیت کا مقصود ہے ۔

  • Nasir Ahmed Tahir

    جناب اگر اتنی واضع آیات بھی آپ کو راہ راست پر نہیں لا سکتیں تو اس کا صاف مطلب ہے کہ پادری کا پیسہ اپنا کام کر چکا ہے - جو آدمی بات کو جان لینے کے بعد بھی اس کو ماننا نہیں چاہتا وہ تو ایک کہاوت ہے کہ سوئے ہوئے شخص کو تو جگایا جا سکتا ہے لیکن جو جاگتا ہوا نہ جاگنا چاہے اس کا جگایا نہیں جا سکتا

  • Salman Ahmad

    کچھ لاجواب لگ رہے ہیں جناب

    ( ایسے ھی مسیح بھی جا چگا ھے )

    جناب میں تو غور کرتا ہی رہتا ہوں ۔ آپ بھی غور کر لیا کریں کبھی ۔

    کیا جب ما محمد الا رسول والی آیت اتری تھی تو کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی جا چکے تھے ؟ ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

  • Nasir Ahmed Tahir

    آپ جاہل بھی ہو اور ڈھیٹ بھی ہو -آپ قرآن کو جب مانتے ہی نہیں تو آپ سے بات کیا کروں - ما محمد والی آیت میں کرینہ موجود ہے اور آگے قرآن کی اسی آیت میں لکھا موجود ہے کہ اگر وہ فوت ہو جاءیں یا قتل کر دئے جائیں تو کیا تم اپنی ایڑھیوں کے بل پھر جائو گے - جو بات لکھی ہوئ موجود ہے اس پر سوال پیدا ہی نہیں ہوتا
  • July 17, 2014

  • 7/17, 12:33am
    Salman Ahmad
    شکر ہے آپ کو قرینوں کا پتہ ہے ۔

    جناب آگے قرآن میں یہ نہ بھی ہوتا تو بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نزول آیت کے وقت زندہ ہی ہوتے ۔

    ایک بات تو آپ کو ماننا پڑے گی کہ کم ازکم ما سے لیکر الرسل تک تو دونوں آیات ایک جیسی ہی ہیں ۔

    لہذا ایک کو زندہ اور ایک کو فوت شدہ کیسے مان لیا آپ نے ؟؟؟؟؟؟؟؟

    یا تو آپ ثابت کریں کہ حضرت عیسی علیہ السلام اب نہیں کھاتے تو چلو پھر بھی کوئی کسی حد تک آپ کی بات بن جائے شاید ۔
  • July 17, 2014

  • 7/17, 7:27am
    Nasir Ahmed Tahir
    أپ کے جاھلانہ استدلال سے یہ بات تو سمجھ أ رھی ھے کہ پادریون کی رقم نے أپ کے دماغون کو کافی حد تک مفلوج کر دیا ھے - جو بات مین بیان کرتا ھون اس کو تم اپنی طرف سے بنا کر بھیج دیتے ھو - یہ بات مین پہلے ھی لکھ چکا ھون کہ دونون رسولون کے نامون کے علاوہ قبلہ ال الرسل تک دونون أیات کی عبارت مین کوءی فرق نہین تو پھر تم تترجمہ مین فرق کیون ڈالتے ھو -جب أپ نے ما المسیح والی ایت مین یہ مان لیا تھا کہ مسیح سے پہلے کے سب انبیاء فوت ھو گءے - اس لءے اس پر پھ بحث کی ضرورت ھی نہین تھی بات ختم ھو گءی ----- تب اس کی مثل دوسری ایت ما محمد والی مین نے بھیج دی شرافت اور ایمانداری یہی تھی کہ اپ اقرار کر لیتے کہ محمد صلعم سے پہلے کے بھی سب انبیاء فوت ھو چکے - لیکن تم نے یہان پلٹا کھایا اور دین محمدی کی پیروی چھوژ کر دین پادری کی پیروی کرتے ھوے فرمایا کہ اس مین استثناء ھے - اور پادریون کی رقم کا حق ادا کیا - ایک ھی جیسی دونون أیات اپ بھی مان گءے ھو تو پھر ایک مین استثناء نہین تو دوسری مین استثناء کہان سے أ گیا - اب اگے قابل غور بات یہ ھے کہ قبل الرسل کے بعد دونون ایات مین مسیح کی وفات اور محمد رسول اللہ کی نزول کے وقت حیات کے کرینے موجود ہین - اپ بات کو دھوکہ دینے کے لءے وہ دونون کھانا کھاتے تھے - یعنی جب تک زندہ تھے دوسرے انسانون کی طرح وہ کھانا کھاتے تھے مسیح کے لءے کوءی نرالی چیز تو بیان نہین ھوءی - جس کو تم نے پھر رد الوھیت کے پردے مین چھپانے کی کوشش کی - جبکہ رد الوھیت ھی تو وفات مسیح کا ثبوت ھے - اپ اس بات کو گھما کر کسی کو کسی شہر بھیج رھے ھو اور دوسرے کے کہین اور - یار جب قران نے بات خود ھی واضع کردیی ھے تم اس کو ٹیژھا کیسے کر سکتے ھو - اس کے بعد ما محمد والی ایت باوجود اس کے کہ اگر محمد صلعم اس وقت زندہ نہ ھوتے تو وہ ایت کس پر نازل ھوتی لیکن اللہ تعالی نے اس مضمون کی مزید وضاحت کے لءے فرمایا کہ اپ صلعم سے پہلے کے سب انبیاء قانون قدرت کے مطابق فوت ھو چکے ھین تو محمد رسول اللہ کی بھی وفات ھونی ھے چاھے وہ موت طبعی یا غیر طبعی لیکن انبیاء بھی بشر ھی ھین اور کار نبوت کے علاوہ باقی معاملات زندگی کے اصول تمام بنی نوع کے لءے برابر ھی ھین

  • 7/17, 8:07am
    Nasir Ahmed Tahir
    مین أپ کے علم مین اضافہ کے لءے ایک اور ایت قران بھیج رھا ھون اس پر بھی غور فرما کر جواب دین - سورہ العنکبوت -ایت -27 . و قال انی مھاجر الی ربی - حضرت لوط فرماتے ھین کہ مین اپنے رب کی طرف ھجرت کر کے جانے والا ھون - اللہ تعالی فرماتا ھے مین ھر وقت ھر جگہ موجود ھوتا ھون قران مین تو مسیح کے ساتھ أسمان کا کوءی ڈکر نہین لیکن اپ بتاتے ھو کہ مسیح کے ووت اللہ تعالی اسمان پر تھے اور مسیح سیدھا أسمان پر اللہ کے پاس پہنچ گیا - اپ ڈرا یہ بھی معلوم کر کے بتاءین کہ جب حضرت لوط اللہ کی طرف ھجرت کی تو اس وقت اللہ کہان تھے -کیا لوط بھی ھجرت کر کے اسمان پر ھی گءے ہین یا کسی اور ستارہ پر -برسءے مھربانی معلوم کر کے ضرور بتءین
  • July 17, 2014

  • 7/17, 6:31pm
    Salman Ahmad
    (پادریون کی رقم نے أپ کے دماغون کو کافی حد تک مفلوج کر دیا ھے )

    انگریزوں کے خود کاشتہ پودوں کو یہ بات کسی اور کو کہنا زیب نہیں دیتا ۔

    ( تم تترجمہ مین فرق کیون ڈالتے ھو)

    کیا فرق ڈالا ہے جناب ؟؟؟؟؟؟

    ( -جب أپ نے ما المسیح والی ایت مین یہ مان لیا تھا کہ مسیح سے پہلے کے سب انبیاء فوت ھو گءے )

    یہ سب والی بات میں کہاں کی ؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    میری اصل عبارت کچھ یوں تھی اسے غور سے پڑھیں ۔

    اگر آپ کو خلت کا معنی موت لینے پر ہی اصرار ہے تو اس میں وضاحت سے بیان کر دیا گیا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام سے قبل کے رسول فوت ہو چکے ہیں جس سے اشارہً حضرت عیسی علیہ السلام کے زندہ ہونے کا ثبوت ملتا ہے کیونکہ جب صرف حضرت عیسی علیہ السلام سے ماقبل کے رسولوں کی وفات کی تصریح کی جائے گی تو حضرت عیسی علیہ السلام کا زندہ ہونا خود ہی ثابت ہو جائے گا ۔ لہذا ما محمد الا رسول والی آیت میں من قبل الرسل میں سے حضرت عیسی علیہ السلام کو استثنا، حاصل ہے ۔ یہ بھی یاد رہے کہ جب ما محمد الا رسول والی آیت اتری تو نزول آیت کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ تھے اور بالکل انہی الفاظ کے ساتھ یہ آیت حضرت عیسی علیہ السلام کے لئے بھی اتری تو نتیجہ حضرت عیسی کا زندہ ہونا بھی ثابت ہو جاتا ہے ۔

    ( وہ دونون کھانا کھاتے تھے - یعنی جب تک زندہ تھے دوسرے انسانون کی طرح وہ کھانا کھاتے تھے)

    یہی تو بار بار پوچھ رہا ہوں کہ آپ کے پاس کیا ثبوت ہے حضرت عیسی اب کچھ نہیں کھاتے؟؟؟؟؟؟؟

    اگر کھانا کھانے کی بات سے مقصود الوہیت کی نفی کرنا نہیں تھا تو کھانا کھانے کے ذکر کرنے میں ایسی کیا بات تھی ؟ کھانا تو سب کھایا ہی کرتے ہیں ۔ اگر حضرت عیسی علیہ السلام اور ان کی والدہ نے کھانا کھا لیا تو کون سا انوکھا کام کیا انہوں نے ۔ حضرت عیسی علیہ السلام اور ان کی والدہ کہاں کھانا کھایا کرتے تھے ؟ ظاہری بات ہے اس دنیا میں ۔ اب حضرت مریم تو بوجہ وفات اس دنیا سے چلی گئیں اور حضرت عیسی علیہ السلام بوجہ رفع السما، کے اس دنیا سے چلے گئے ۔ تو اگر ان دونوں کے کھانا نہ کھانے کی نفی ہے بھی تو وہ اس دنیا کے حوالے سے ہے ۔ حضرت عیسی کے اب کھانا نہ کھانے کا کوئی تذکرہ اس آیت میں نہیں اور یاد رہے کہ یہ غلط ہے کہ کان ہمیشہ حال کو چھوڑ کر گزشتہ زمانہ کی خبر دیا جرتا ہے ۔ یہ نکتہ بھی قابل غور ہے کہ دو افراد کا ایک مشترکہ فعل سے جدا ہونا مختلف اسباب سے ممکن ہے ۔ مثلاً زید اور عمر پچھلے سال لاہور رہتے تھے ۔ زید تعلیم چھوڑ کر گاوں چلا گیا اور عمر انگلینڈ چلا گیا۔ اب دیکھیں لاہور میں رہائش دونوں کا مشترک فعل ہے مگر اس سے جدا ہونے کے اسباب مختلف ہیں ۔
 

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
  • Salman Ahmad
    کیا آپ کے پاس وفات مسیح کے دلائل ختم ہو گئے جو جہت کا مسئلہ چھیڑ دیا ؟ بات تو اس پر ہو جائے گی ۔ پہلے آپ ہی بتا دیں کہ اللہ تو ہر جگہ موجود ہوتا ہے پھر لوط نے کہاں سے کہاں تک اللہ کی طرف ہجرت کی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
  • July 17, 2014

  • 7/17, 11:10pm
    Nasir Ahmed Tahir
    جناب میر ے دلاءل ابھی ختم نہین ھوے لیکن أپ ابھی پہلے دلاءل کا حل نہین نکال سکے مین اور اپ کو کیا دون قصے کہانیون سے قرانی دلاءل رد نہین ھوتے -ھان اگر اپ اقرار کر لین کہ أپ قران کو نہین مانتے تو پھر کچھ دوسری بات ھوگی - حضرت لوط نے بھی تو اللہ کی طرف ھجرت کرنے کی ھی بات کی ھے - جہان مسیح کے رفع کا دکر ھے وہان قران یا احادیث مین أسمان کا تو کہین ڈکر نہین أپ لوگون نے خود ھی أسمان پر اٹھایا ھے - وھی بات مین نے حضرت لوط کے متعلق معلوم کی تھی کہ وہ بھی اللہ کی ھی طرف ھجرت کرنے کی بات کی ھے وہ بھی تو پھر ھجرت کر کے اللہ کے پاس أسمان پر ھی گءے ھونگے? ?
  • July 18, 2014

  • 7/18, 8:53am
    Nasir Ahmed Tahir
    ترجمہ مین فرق - - مالمسیح والی ایت مین متفق تھے کہ حضرت عیسی علیہ السلام سے قبل کے رسول فوت ھو چکے ہین- لیکن جب ما محمد والی أیت پیش کی تو أپ کا ایمان بدل گیا کہ اس مین استثناء ھے - اپ کو یہ استثناء کون سے لفظ مین نظر أیا جبکہ دونون أیات کی عبارت مین کوءی تبدیلی بھی نہین ھوءی-

  • 7/18, 9:22am
    Nasir Ahmed Tahir
    وہ دونون کھانا کھاتے تھے -- - یعنی جب تک زندہ تھے وہ دوسرے انسانون کی طرح کھانا کھاتے تھے - أپ نے سوال اٹھایا ھے کہ میر ے پاس کیا ثبوت ھے کہ وہ اب نہین کھاتے - - وہ ایت خود ھی ثبوت ھے کہ اب ان کو کھانے کی ضرورت نہین رہی کیونکہ وہ اپنی زندگی مین یہی کھاتے اور فوت شدہ لوگ کچھ نہین کھاتے - ورنہ أگے یہ أجاتا کہ اب وہ دنیا والا کھانا نہین کھاتے یہان أسمان پر ان کو جنت کی بہت عمدہ نعمتین میسر ھین - لیکن پورے قرأن مین پھر اس کے کچھ بھی کھانے کا ڈکر نہین کیا بلکہ اس بات کو ختم کر دیا - جس ثابت ھوتا ھے کہ وھان ڈکر عقیدہ الوہیت کا رد فرما گر جو انبیاء کی وفات کی بات چل رھی تھی مسیح اور اس کی والدہ کے کھانے کا ڈکر کر کے یہ ظاھر کرنا مقصود تھا کہ جو عقیدہ بنا لیا گیا ھے مسیح ابن اللہ ھے اس عقیدہ کا رد کیا کہ وہ اپنی زندگی مین دوسرے انسانون کی طرح کے ھی انسان تھے ان کی طرح وہ بھی کھانا کھاتے اور ان کی طرح اس کی وفات بھی ھو چکی ھے

  • 7/18, 9:30am
    Nasir Ahmed Tahir
    اور لوط کا ڈکر اس لءے کیا ھے کہ یہ بات بھی قران نے بتاءی ھے کہ لوط نے خود یہ اعلان کیا تھا کہ مین ہجرت کر کے اللہ کی طرف جا رھا ھون -جبکہ ایدی واضع بات مسیح کے سلسلہ مین تو نہین ملتی اور قران یا اجحادیث مین أسمان کا لفظ بھی نہین تو پھر اپ زبردستی اس کو أسمان پر چژھا رھے ھو زرا غور کرو
  • July 18, 2014

  • 7/18, 3:40pm
    Salman Ahmad
    کتنی عجیب بات ہے کہ ملحد اہل ایمان سے کہیں کہ تم قرآن نہیں مانتے ۔

    بات یہ ہے میرے بھائی کہ آپ کو علم ہی نہیں کہ قرآن کے الفاظ کس کس مقام پر کیا کیا معنی دیتے ہیں ؟

    ( جہان مسیح کے رفع کا دکر ھے وہان قران یا احادیث مین أسمان کا تو کہین ڈکر نہین أپ لوگون نے خود ھی أسمان پر اٹھایا ھے)

    اب یہ آپ کی لا علمی کے سوا کیا ہے ۔

    کیا آپ امام رازی سے زیادہ عربی اور قرآن کے ماہر ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    دیکھیں وہ رفعہ اللہ الیہ کے بارے میں کیا کہتے ہیں

    رفع عيسى عليه السلام إلى السماء ثابت بهذه الآية،

    امام قرطبی بھلا کیا کہتے ہیں

    { بَل رَّفَعَهُ ٱللَّهُ إِلَيْهِ } ابتداء كلام مستأنف؛ أي إلى السماء

    اور سمرقندی کہتے ہیں { بَل رَّفَعَهُ ٱللَّهُ إِلَيْهِ } وقال مقاتل: بل رفعه الله إلى السماء

  • 7/18, 3:47pm
    Salman Ahmad
    اور خود مرزا قادیانی رافعک الی میں تسلیم کرتے ہیں کہ الی سے مراد آسمان ہے ۔

    باقی بار بار بات کو کیا دھرانا میں کہہ چکا ہوں کہ یاکلان الطعام میں موت و حیات زیر بحث ہی نہیں ۔ کھانے کا ذکر صرف نفی الوہیت کے لئے ہے ۔

    استثنا، والی بات کئی دفعہ دہرا چکا ہوں دوبارہ کوئی فائدہ نہیں ۔

    آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا کہ 13 صدیوں کے کسی ایک مسلمہ مفسر کا حوالہ دے دیں جس نے ان آیات سے وفات مسیح ثابت کی ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
  • July 18, 2014

  • 7/18, 10:21pm
    Nasir Ahmed Tahir
    معلوم ھوا کہ اپ کے پاس کوءی دلیل نہین - تفسیر اس کے مفسر کا اپنا خیال ھوتا ھے صروری نہین کہ دوسرا مفسر بھی اس کا ھم خیال ھو مین نے کسی مفسر کے نام سے نہین کہا بلکہ قران اور احادیث سے کہا کہ ان مین أسمان کا ڈکر مسیح کے اٹھاءے جانے سے متعلق نہین ہے -مجھے کوءی دعوی بھی نہین کہ مین قران ان سے زیادہ جانتا ھون -أپ ان کی تفسیر مین دیکھین انہون نے لفظ رفع سے جیسے کہتے ہین کہ پر دیکھ کر کہہ دیا کہ مین نے باز دیکھا ھے -یہ ایمان سے متعلق بہت بژا مسءلہ ھے جس کو اپ باپ دادا کی وراٹت خیال کر رھے ہین -اس کا جواب اللہ کو بھ دینا ھوگا

  • 7/18, 10:40pm
    Nasir Ahmed Tahir
    امام رازی بژے عالم ھین لیکن انہون نے بھی کبھی یہ دعوی نہین کیا کہ قران اور حدیٹ سے اگر کسی مسءلہ مین اگر راءے مین فرق ھو تو قران کو چھوژ کر میری بات کو زیادہ اھمیت دینا اور میری بات کو اپنا عقیدہ اور قابل عمل سمجھنا - اب ضد کو چھوژو اور دین اسلام کی سچاءی جاننے اور سمجھنے کی کوشش کرو ابھی تک ایک بھی پاءیدار دلیل تم نہین دے سکے
  • July 19, 2014

  • 7/19, 2:27pm
    Salman Ahmad
    میرے محترم ! خدا کے لئے ہٹ دھرمی چھوڑ دیں اور اس بات کو اچھے طریقے سے سوچیں کہ

    ایک طرف ایک ایسا شخص ہو جو عربی تو بہت ہی دور کی بات اردو کی عام عبارات کو بھی صحیح طور پر سمجھنے سے قاصر ہو

    اور دوسری طرف

    ایسے اشخاص ہوں کہ عربی جن کے گھر کی زبان ہو جنہوں نے علوم و فنون حاصل کرنے میں اک عمر صرف کی ہو اور اپنے فن کے امام ہوں ۔

    تو خدا کے لئے انصاف سے بتائے گا

    کس کی رائے اور تشریح کو فوقیت حاصل ہو گی ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    آپ میرے اس سوال کا جواب کیوں نہیں دیتے ؟؟؟؟؟؟؟

    آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا کہ 13 صدیوں کے کسی ایک مسلمہ مفسر کا حوالہ دے دیں جس نے ان آیات سے وفات مسیح ثابت کی ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    کسی ایک مسلمہ مفسر کو حوالہ دیں جس نے رفعہ اللہ الیہ سے مراد رفع روحانی لیا ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    کسی ایک مسلمہ مفسر کو حوالہ دیں جس نے حضرت عیسی علیہ السلام کے آسمان سے اترنے کا انکار کیا ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

  • 7/19, 2:29pm
    Salman Ahmad
    اور میں نے تو ابھی تک حیات مسیح پر کوئی دلیل دی ہی نہیں میں نے ابھی صرف آپ کی پیش کردہ ایک دو دلیلوں کا رد کیا ہے ۔
  • July 19, 2014

  • Nasir Ahmed Tahir

    Salman Ahmad - مجھے آپ کے ریمارکس دیکھ کر افسوس ہوا کہ میں کتنی گھٹیا ذھنیت کے آدمی سے بات کر رہا ہوں - میں اگر چھو ٹی باتوں کو جن کا ہمارے موضوع سے زیادہ تعلق نہیں ہوتا ان کو اہمیت نہیں دیتا اور نظر انداز کر دیتا ہوں تو تم اپنی اپنی علمیت جتانے لگے ہو - آپ نے ابھی تک میرے ایک بھی پوائنٹ کا جواب نہیں دیا - میں نے قرآن کی آیات سے دلائل دئے - اور آپ نے قصے کہانیاں لکھ کر کہہ رہے ہو کہ آپ نے میرے اعتراضات رد کر دئے ہیں - آپ کو تو یہ تک بھی معلوم نہیں کہ آپ بات کیا کر رہے ہو - آپ نے تو ان لوگوں کی طرف سے کچھ پیش ہی نہیں کیا جن کی کہہ رہے ہو کہ عربی گھر کی زبان ہے - - آپ نے تو جو ترجمہ ان آیات کا جو میں نے پیش کیں تھیں ان پر کوئ اعتراض تک بھی نہیں اٹھایا کہ اس ترجمہ میں یہ نقص ہے کیوں کہ فلاں بڑے عالم نے تو اس کا یہ ترجمہ اس سے مختلف کیا ہے - جب آپ نے اس ترجمہ پر اعتراض ہی نہیں اٹھایا تو - پھر تو ان عالموں کو میں نے تو نہیں جھٹلایا - آپ تو قران سے میری پیش کردہ آیات کے بر خلاف قرآن سے کوئ دوسری آیت بھی پیش نہیں کر سکے - پھر آپ نے جن بزرگوں کو بہت بڑے عربی دان سمجھتے ہو ان کے حوالہ سے بھی آپ نے کوئ چیز پیش ہی نہیں کی تو تو ان کی عربی سے مجھے کیا سروکار ہو گا -

  • Nasir Ahmed Tahir

    آپ نے سورۃ اہمئومنون کی آیت کے ترجمے کو سرخ پین سے سرکل کر کے اور آگے پیچھے سے کاٹ کر پورا مفہوم ہی بدل کر گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہو - آپ کسی کو لندن بھیج رہے ہو اور کسی کو کہاں جن کا ان آیات سے کوئ تعلق ہی نہیں بنتا - اور کہہ رہے ہو کہ آپ نے وہ دلائل رد کر دئے ہیء آپ نے وہ دلائل ہی رد نہیء کئے بلکہ پورے قرآن کو نی رد کر دیا ہے - اور حقیقت یہ ہے کہ آپ لوگ قرآن ہی کے منکر ہو - گزشتہ اغبیاء کے زمانہ میں بھی انبیاء کے منکرین اپنی اکثریت کے زعم میں ایسی ہی باتیں کرتے تھے - آپ کی بد دیانتی تو اسی بات پر واضع ہو گئ جب سورۃ ما المسیح والی ـیت میں تم نے ایک بات مان لی کہ مسیح سے قبل والے انبیاء کی وفات کا ذکر ہے - اور جب ما محمد والی آیت پیش کی تو آپ ٹائیں ٹائیں کچھ اور کرنے لگ گئے کہ اس میں استثناہ ہے جب میں پوجھا کہ استثناہ آپ نے کس لفظ کا ترجمہ کیا ہے تو آپ پھر بات ٹال گئے - میں کیا کیا عرض کروں نہ آپ کوئ منطقی دلیل ہی دے سکے اور نہ ہی قرآن سے کوئ دلیل دی اور کہتے ہو میں نے وہ دلائل رد کر دئے ہیں - اسلام کے ٹھیکے دار بنتے ہو اور قرآن کا انکار کر کے ھیرو بھی بننے کا جھنڈا اٹھا لیتے ہو - کیا کہوں کہ لعنت اللہ الکا ذبین

  • 7/19, 10:42pm
    Salman Ahmad
    ( آپ کی بد دیانتی تو اسی بات پر واضع ہو گئ جب سورۃ ما المسیح والی ـیت میں تم نے ایک بات مان لی کہ مسیح سے قبل والے انبیاء کی وفات کا ذکر ہے - )

    میری بات واقعی سچ ہے کہ آپ اردو کی عام فہم عبارات کو بھی نہیں سمجھ سکتے ۔

    میرے بھائی جہاں میں ما المسیح والی آیت میں حضرت عیسی علیہ السلام سے قبل کے انبیا، کی وفات تسلیم کی ہے (وہ بھی باالفرض ) تو اسی مقام پر کچھ اور بھی تو کہا ہے اس کا آپ نے ایک بار بھی جواب نہیں دیا ۔ کیوں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    میری عبارت یوں تھی اور اس سے پہلی ایک عبارت میں بالفرض کا لفظ بھی ہے اگر آپ کو خلت کا معنی موت لینے پر ہی اصرار ہے تو اس میں وضاحت سے بیان کر دیا گیا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام سے قبل کے رسول فوت ہو چکے ہیں جس سے اشارہً حضرت عیسی علیہ السلام کے زندہ ہونے کا ثبوت ملتا ہے کیونکہ جب صرف حضرت عیسی علیہ السلام سے ماقبل کے رسولوں کی وفات کی تصریح کی جائے گی تو حضرت عیسی علیہ السلام کا زندہ ہونا خود ہی ثابت ہو جائے گا ۔ لہذا ما محمد الا رسول والی آیت میں من قبل الرسل میں سے حضرت عیسی علیہ السلام کو استثنا، حاصل ہے ۔ یہ بھی یاد رہے کہ جب ما محمد الا رسول والی آیت اتری تو نزول آیت کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ تھے اور بالکل انہی الفاظ کے ساتھ یہ آیت حضرت عیسی علیہ السلام کے لئے بھی اتری تو نتیجہ حضرت عیسی کا زندہ ہونا بھی ثابت ہو جاتا ہے ۔

    کیا آپ اس عبارت میں یہ الفاظ نظر نہیں آتے؟؟؟؟؟

    ( اگر آپ کو خلت کا معنی موت لینے پر ہی اصرار ہے تو)

    (جس سے اشارہً حضرت عیسی علیہ السلام کے زندہ ہونے کا ثبوت ملتا ہے کیونکہ جب صرف حضرت عیسی علیہ السلام سے ماقبل کے رسولوں کی وفات کی تصریح کی جائے گی تو حضرت عیسی علیہ السلام کا زندہ ہونا خود ہی ثابت ہو جائے گا ۔)

    ( لہذا ما محمد الا رسول والی آیت میں من قبل الرسل میں سے حضرت عیسی علیہ السلام کو استثنا، حاصل ہے ۔)

    آپ نے ان عالموں و ماہرین عربی کے حوالوں کا کیا جواب دیا ہے؟؟؟؟

    ( جہان مسیح کے رفع کا دکر ھے وہان قران یا احادیث مین أسمان کا تو کہین ڈکر نہین أپ لوگون نے خود ھی أسمان پر اٹھایا ھے) اب یہ آپ کی لا علمی کے سوا کیا ہے ۔ کیا آپ امام رازی سے زیادہ عربی اور قرآن کے ماہر ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ دیکھیں وہ رفعہ اللہ الیہ کے بارے میں کیا کہتے ہیں رفع عيسى عليه السلام إلى السماء ثابت بهذه الآية، امام قرطبی بھلا کیا کہتے ہیں { بَل رَّفَعَهُ ٱللَّهُ إِلَيْهِ } ابتداء كلام مستأنف؛ أي إلى السماء اور سمرقندی کہتے ہیں { بَل رَّفَعَهُ ٱللَّهُ إِلَيْهِ } وقال مقاتل: بل رفعه الله إلى السماء

    آپ نے میرے ان سوالوں کے جواب دینے کی ابھی تک ہمت کیوں نہیں کی؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا کہ 13 صدیوں کے کسی ایک مسلمہ مفسر کا حوالہ دے دیں جس نے ان آیات سے وفات مسیح ثابت کی ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    کسی ایک مسلمہ مفسر کو حوالہ دیں جس نے رفعہ اللہ الیہ سے مراد رفع روحانی لیا ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    کسی ایک مسلمہ مفسر کو حوالہ دیں جس نے حضرت عیسی علیہ السلام کے آسمان سے اترنے کا انکار کیا ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

محمود بھائی

رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
  • Salman Ahmad
    کیا آپ کے پاس وفات مسیح کے دلائل ختم ہو گئے جو جہت کا مسئلہ چھیڑ دیا ؟ بات تو اس پر ہو جائے گی ۔ پہلے آپ ہی بتا دیں کہ اللہ تو ہر جگہ موجود ہوتا ہے پھر لوط نے کہاں سے کہاں تک اللہ کی طرف ہجرت کی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
  • July 17, 2014

  • 7/17, 11:10pm
    Nasir Ahmed Tahir
    جناب میر ے دلاءل ابھی ختم نہین ھوے لیکن أپ ابھی پہلے دلاءل کا حل نہین نکال سکے مین اور اپ کو کیا دون قصے کہانیون سے قرانی دلاءل رد نہین ھوتے -ھان اگر اپ اقرار کر لین کہ أپ قران کو نہین مانتے تو پھر کچھ دوسری بات ھوگی - حضرت لوط نے بھی تو اللہ کی طرف ھجرت کرنے کی ھی بات کی ھے - جہان مسیح کے رفع کا دکر ھے وہان قران یا احادیث مین أسمان کا تو کہین ڈکر نہین أپ لوگون نے خود ھی أسمان پر اٹھایا ھے - وھی بات مین نے حضرت لوط کے متعلق معلوم کی تھی کہ وہ بھی اللہ کی ھی طرف ھجرت کرنے کی بات کی ھے وہ بھی تو پھر ھجرت کر کے اللہ کے پاس أسمان پر ھی گءے ھونگے? ?
  • July 18, 2014

  • 7/18, 8:53am
    Nasir Ahmed Tahir
    ترجمہ مین فرق - - مالمسیح والی ایت مین متفق تھے کہ حضرت عیسی علیہ السلام سے قبل کے رسول فوت ھو چکے ہین- لیکن جب ما محمد والی أیت پیش کی تو أپ کا ایمان بدل گیا کہ اس مین استثناء ھے - اپ کو یہ استثناء کون سے لفظ مین نظر أیا جبکہ دونون أیات کی عبارت مین کوءی تبدیلی بھی نہین ھوءی-

  • 7/18, 9:22am
    Nasir Ahmed Tahir
    وہ دونون کھانا کھاتے تھے -- - یعنی جب تک زندہ تھے وہ دوسرے انسانون کی طرح کھانا کھاتے تھے - أپ نے سوال اٹھایا ھے کہ میر ے پاس کیا ثبوت ھے کہ وہ اب نہین کھاتے - - وہ ایت خود ھی ثبوت ھے کہ اب ان کو کھانے کی ضرورت نہین رہی کیونکہ وہ اپنی زندگی مین یہی کھاتے اور فوت شدہ لوگ کچھ نہین کھاتے - ورنہ أگے یہ أجاتا کہ اب وہ دنیا والا کھانا نہین کھاتے یہان أسمان پر ان کو جنت کی بہت عمدہ نعمتین میسر ھین - لیکن پورے قرأن مین پھر اس کے کچھ بھی کھانے کا ڈکر نہین کیا بلکہ اس بات کو ختم کر دیا - جس ثابت ھوتا ھے کہ وھان ڈکر عقیدہ الوہیت کا رد فرما گر جو انبیاء کی وفات کی بات چل رھی تھی مسیح اور اس کی والدہ کے کھانے کا ڈکر کر کے یہ ظاھر کرنا مقصود تھا کہ جو عقیدہ بنا لیا گیا ھے مسیح ابن اللہ ھے اس عقیدہ کا رد کیا کہ وہ اپنی زندگی مین دوسرے انسانون کی طرح کے ھی انسان تھے ان کی طرح وہ بھی کھانا کھاتے اور ان کی طرح اس کی وفات بھی ھو چکی ھے

  • 7/18, 9:30am
    Nasir Ahmed Tahir
    اور لوط کا ڈکر اس لءے کیا ھے کہ یہ بات بھی قران نے بتاءی ھے کہ لوط نے خود یہ اعلان کیا تھا کہ مین ہجرت کر کے اللہ کی طرف جا رھا ھون -جبکہ ایدی واضع بات مسیح کے سلسلہ مین تو نہین ملتی اور قران یا اجحادیث مین أسمان کا لفظ بھی نہین تو پھر اپ زبردستی اس کو أسمان پر چژھا رھے ھو زرا غور کرو
  • July 18, 2014

  • 7/18, 3:40pm
    Salman Ahmad
    کتنی عجیب بات ہے کہ ملحد اہل ایمان سے کہیں کہ تم قرآن نہیں مانتے ۔

    بات یہ ہے میرے بھائی کہ آپ کو علم ہی نہیں کہ قرآن کے الفاظ کس کس مقام پر کیا کیا معنی دیتے ہیں ؟

    ( جہان مسیح کے رفع کا دکر ھے وہان قران یا احادیث مین أسمان کا تو کہین ڈکر نہین أپ لوگون نے خود ھی أسمان پر اٹھایا ھے)

    اب یہ آپ کی لا علمی کے سوا کیا ہے ۔

    کیا آپ امام رازی سے زیادہ عربی اور قرآن کے ماہر ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    دیکھیں وہ رفعہ اللہ الیہ کے بارے میں کیا کہتے ہیں

    رفع عيسى عليه السلام إلى السماء ثابت بهذه الآية،

    امام قرطبی بھلا کیا کہتے ہیں

    { بَل رَّفَعَهُ ٱللَّهُ إِلَيْهِ } ابتداء كلام مستأنف؛ أي إلى السماء

    اور سمرقندی کہتے ہیں { بَل رَّفَعَهُ ٱللَّهُ إِلَيْهِ } وقال مقاتل: بل رفعه الله إلى السماء

  • 7/18, 3:47pm
    Salman Ahmad
    اور خود مرزا قادیانی رافعک الی میں تسلیم کرتے ہیں کہ الی سے مراد آسمان ہے ۔

    باقی بار بار بات کو کیا دھرانا میں کہہ چکا ہوں کہ یاکلان الطعام میں موت و حیات زیر بحث ہی نہیں ۔ کھانے کا ذکر صرف نفی الوہیت کے لئے ہے ۔

    استثنا، والی بات کئی دفعہ دہرا چکا ہوں دوبارہ کوئی فائدہ نہیں ۔

    آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا کہ 13 صدیوں کے کسی ایک مسلمہ مفسر کا حوالہ دے دیں جس نے ان آیات سے وفات مسیح ثابت کی ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
  • July 18, 2014

  • 7/18, 10:21pm
    Nasir Ahmed Tahir
    معلوم ھوا کہ اپ کے پاس کوءی دلیل نہین - تفسیر اس کے مفسر کا اپنا خیال ھوتا ھے صروری نہین کہ دوسرا مفسر بھی اس کا ھم خیال ھو مین نے کسی مفسر کے نام سے نہین کہا بلکہ قران اور احادیث سے کہا کہ ان مین أسمان کا ڈکر مسیح کے اٹھاءے جانے سے متعلق نہین ہے -مجھے کوءی دعوی بھی نہین کہ مین قران ان سے زیادہ جانتا ھون -أپ ان کی تفسیر مین دیکھین انہون نے لفظ رفع سے جیسے کہتے ہین کہ پر دیکھ کر کہہ دیا کہ مین نے باز دیکھا ھے -یہ ایمان سے متعلق بہت بژا مسءلہ ھے جس کو اپ باپ دادا کی وراٹت خیال کر رھے ہین -اس کا جواب اللہ کو بھ دینا ھوگا

  • 7/18, 10:40pm
    Nasir Ahmed Tahir
    امام رازی بژے عالم ھین لیکن انہون نے بھی کبھی یہ دعوی نہین کیا کہ قران اور حدیٹ سے اگر کسی مسءلہ مین اگر راءے مین فرق ھو تو قران کو چھوژ کر میری بات کو زیادہ اھمیت دینا اور میری بات کو اپنا عقیدہ اور قابل عمل سمجھنا - اب ضد کو چھوژو اور دین اسلام کی سچاءی جاننے اور سمجھنے کی کوشش کرو ابھی تک ایک بھی پاءیدار دلیل تم نہین دے سکے
  • July 19, 2014

  • 7/19, 2:27pm
    Salman Ahmad
    میرے محترم ! خدا کے لئے ہٹ دھرمی چھوڑ دیں اور اس بات کو اچھے طریقے سے سوچیں کہ

    ایک طرف ایک ایسا شخص ہو جو عربی تو بہت ہی دور کی بات اردو کی عام عبارات کو بھی صحیح طور پر سمجھنے سے قاصر ہو

    اور دوسری طرف

    ایسے اشخاص ہوں کہ عربی جن کے گھر کی زبان ہو جنہوں نے علوم و فنون حاصل کرنے میں اک عمر صرف کی ہو اور اپنے فن کے امام ہوں ۔

    تو خدا کے لئے انصاف سے بتائے گا

    کس کی رائے اور تشریح کو فوقیت حاصل ہو گی ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    آپ میرے اس سوال کا جواب کیوں نہیں دیتے ؟؟؟؟؟؟؟

    آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا کہ 13 صدیوں کے کسی ایک مسلمہ مفسر کا حوالہ دے دیں جس نے ان آیات سے وفات مسیح ثابت کی ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    کسی ایک مسلمہ مفسر کو حوالہ دیں جس نے رفعہ اللہ الیہ سے مراد رفع روحانی لیا ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    کسی ایک مسلمہ مفسر کو حوالہ دیں جس نے حضرت عیسی علیہ السلام کے آسمان سے اترنے کا انکار کیا ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

  • 7/19, 2:29pm
    Salman Ahmad
    اور میں نے تو ابھی تک حیات مسیح پر کوئی دلیل دی ہی نہیں میں نے ابھی صرف آپ کی پیش کردہ ایک دو دلیلوں کا رد کیا ہے ۔
  • July 19, 2014

  • Nasir Ahmed Tahir

    Salman Ahmad - مجھے آپ کے ریمارکس دیکھ کر افسوس ہوا کہ میں کتنی گھٹیا ذھنیت کے آدمی سے بات کر رہا ہوں - میں اگر چھو ٹی باتوں کو جن کا ہمارے موضوع سے زیادہ تعلق نہیں ہوتا ان کو اہمیت نہیں دیتا اور نظر انداز کر دیتا ہوں تو تم اپنی اپنی علمیت جتانے لگے ہو - آپ نے ابھی تک میرے ایک بھی پوائنٹ کا جواب نہیں دیا - میں نے قرآن کی آیات سے دلائل دئے - اور آپ نے قصے کہانیاں لکھ کر کہہ رہے ہو کہ آپ نے میرے اعتراضات رد کر دئے ہیں - آپ کو تو یہ تک بھی معلوم نہیں کہ آپ بات کیا کر رہے ہو - آپ نے تو ان لوگوں کی طرف سے کچھ پیش ہی نہیں کیا جن کی کہہ رہے ہو کہ عربی گھر کی زبان ہے - - آپ نے تو جو ترجمہ ان آیات کا جو میں نے پیش کیں تھیں ان پر کوئ اعتراض تک بھی نہیں اٹھایا کہ اس ترجمہ میں یہ نقص ہے کیوں کہ فلاں بڑے عالم نے تو اس کا یہ ترجمہ اس سے مختلف کیا ہے - جب آپ نے اس ترجمہ پر اعتراض ہی نہیں اٹھایا تو - پھر تو ان عالموں کو میں نے تو نہیں جھٹلایا - آپ تو قران سے میری پیش کردہ آیات کے بر خلاف قرآن سے کوئ دوسری آیت بھی پیش نہیں کر سکے - پھر آپ نے جن بزرگوں کو بہت بڑے عربی دان سمجھتے ہو ان کے حوالہ سے بھی آپ نے کوئ چیز پیش ہی نہیں کی تو تو ان کی عربی سے مجھے کیا سروکار ہو گا -

  • Nasir Ahmed Tahir

    آپ نے سورۃ اہمئومنون کی آیت کے ترجمے کو سرخ پین سے سرکل کر کے اور آگے پیچھے سے کاٹ کر پورا مفہوم ہی بدل کر گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہو - آپ کسی کو لندن بھیج رہے ہو اور کسی کو کہاں جن کا ان آیات سے کوئ تعلق ہی نہیں بنتا - اور کہہ رہے ہو کہ آپ نے وہ دلائل رد کر دئے ہیء آپ نے وہ دلائل ہی رد نہیء کئے بلکہ پورے قرآن کو نی رد کر دیا ہے - اور حقیقت یہ ہے کہ آپ لوگ قرآن ہی کے منکر ہو - گزشتہ اغبیاء کے زمانہ میں بھی انبیاء کے منکرین اپنی اکثریت کے زعم میں ایسی ہی باتیں کرتے تھے - آپ کی بد دیانتی تو اسی بات پر واضع ہو گئ جب سورۃ ما المسیح والی ـیت میں تم نے ایک بات مان لی کہ مسیح سے قبل والے انبیاء کی وفات کا ذکر ہے - اور جب ما محمد والی آیت پیش کی تو آپ ٹائیں ٹائیں کچھ اور کرنے لگ گئے کہ اس میں استثناہ ہے جب میں پوجھا کہ استثناہ آپ نے کس لفظ کا ترجمہ کیا ہے تو آپ پھر بات ٹال گئے - میں کیا کیا عرض کروں نہ آپ کوئ منطقی دلیل ہی دے سکے اور نہ ہی قرآن سے کوئ دلیل دی اور کہتے ہو میں نے وہ دلائل رد کر دئے ہیں - اسلام کے ٹھیکے دار بنتے ہو اور قرآن کا انکار کر کے ھیرو بھی بننے کا جھنڈا اٹھا لیتے ہو - کیا کہوں کہ لعنت اللہ الکا ذبین

  • 7/19, 10:42pm
    Salman Ahmad
    ( آپ کی بد دیانتی تو اسی بات پر واضع ہو گئ جب سورۃ ما المسیح والی ـیت میں تم نے ایک بات مان لی کہ مسیح سے قبل والے انبیاء کی وفات کا ذکر ہے - )

    میری بات واقعی سچ ہے کہ آپ اردو کی عام فہم عبارات کو بھی نہیں سمجھ سکتے ۔

    میرے بھائی جہاں میں ما المسیح والی آیت میں حضرت عیسی علیہ السلام سے قبل کے انبیا، کی وفات تسلیم کی ہے (وہ بھی باالفرض ) تو اسی مقام پر کچھ اور بھی تو کہا ہے اس کا آپ نے ایک بار بھی جواب نہیں دیا ۔ کیوں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    میری عبارت یوں تھی اور اس سے پہلی ایک عبارت میں بالفرض کا لفظ بھی ہے اگر آپ کو خلت کا معنی موت لینے پر ہی اصرار ہے تو اس میں وضاحت سے بیان کر دیا گیا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام سے قبل کے رسول فوت ہو چکے ہیں جس سے اشارہً حضرت عیسی علیہ السلام کے زندہ ہونے کا ثبوت ملتا ہے کیونکہ جب صرف حضرت عیسی علیہ السلام سے ماقبل کے رسولوں کی وفات کی تصریح کی جائے گی تو حضرت عیسی علیہ السلام کا زندہ ہونا خود ہی ثابت ہو جائے گا ۔ لہذا ما محمد الا رسول والی آیت میں من قبل الرسل میں سے حضرت عیسی علیہ السلام کو استثنا، حاصل ہے ۔ یہ بھی یاد رہے کہ جب ما محمد الا رسول والی آیت اتری تو نزول آیت کے وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم زندہ تھے اور بالکل انہی الفاظ کے ساتھ یہ آیت حضرت عیسی علیہ السلام کے لئے بھی اتری تو نتیجہ حضرت عیسی کا زندہ ہونا بھی ثابت ہو جاتا ہے ۔

    کیا آپ اس عبارت میں یہ الفاظ نظر نہیں آتے؟؟؟؟؟

    ( اگر آپ کو خلت کا معنی موت لینے پر ہی اصرار ہے تو)

    (جس سے اشارہً حضرت عیسی علیہ السلام کے زندہ ہونے کا ثبوت ملتا ہے کیونکہ جب صرف حضرت عیسی علیہ السلام سے ماقبل کے رسولوں کی وفات کی تصریح کی جائے گی تو حضرت عیسی علیہ السلام کا زندہ ہونا خود ہی ثابت ہو جائے گا ۔)

    ( لہذا ما محمد الا رسول والی آیت میں من قبل الرسل میں سے حضرت عیسی علیہ السلام کو استثنا، حاصل ہے ۔)

    آپ نے ان عالموں و ماہرین عربی کے حوالوں کا کیا جواب دیا ہے؟؟؟؟

    ( جہان مسیح کے رفع کا دکر ھے وہان قران یا احادیث مین أسمان کا تو کہین ڈکر نہین أپ لوگون نے خود ھی أسمان پر اٹھایا ھے) اب یہ آپ کی لا علمی کے سوا کیا ہے ۔ کیا آپ امام رازی سے زیادہ عربی اور قرآن کے ماہر ہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟ دیکھیں وہ رفعہ اللہ الیہ کے بارے میں کیا کہتے ہیں رفع عيسى عليه السلام إلى السماء ثابت بهذه الآية، امام قرطبی بھلا کیا کہتے ہیں { بَل رَّفَعَهُ ٱللَّهُ إِلَيْهِ } ابتداء كلام مستأنف؛ أي إلى السماء اور سمرقندی کہتے ہیں { بَل رَّفَعَهُ ٱللَّهُ إِلَيْهِ } وقال مقاتل: بل رفعه الله إلى السماء

    آپ نے میرے ان سوالوں کے جواب دینے کی ابھی تک ہمت کیوں نہیں کی؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    آپ سے پہلے بھی پوچھا تھا کہ 13 صدیوں کے کسی ایک مسلمہ مفسر کا حوالہ دے دیں جس نے ان آیات سے وفات مسیح ثابت کی ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    کسی ایک مسلمہ مفسر کو حوالہ دیں جس نے رفعہ اللہ الیہ سے مراد رفع روحانی لیا ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟

    کسی ایک مسلمہ مفسر کو حوالہ دیں جس نے حضرت عیسی علیہ السلام کے آسمان سے اترنے کا انکار کیا ہو ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 

شفیق احمد

رکن ختم نبوت فورم
قادیانیوں کا مرزائی کتابوں کو دیکھ کر قرآن و حدیث پر بحث کرنا اور کبار مفسرین کی تفاسیر کو نظر انداز کرنا قادیانی مذہب کے باطل ہونے کی ایک واضح نشانی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔قادیانی مربی ناصر کا طرز عمل انتہائی مشکوک تها، یہ مربی آئمہ اکرام کی تشریحات کو ذاتی خیالات کہتا رہا جو اس کے ملحد ہونے کی پکی نشانی ہے. سلمان احمد صاحب نے انتہائی صبر و تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس برین واشڈ اور بدتہذیب مربی کے ساتھ مناظرہ کیا۔
 
Top