• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ویربسنت اور چن بسو یشور

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
ویربسنت اور چن بسو یشور


’’مختصر حال یہ ہے کہ یوں تو فقیر ۱۹۱۰ء میں بھی قادیان گیا تھا۔ اس وقت اس سلسلہ کی طرف زیادہ توجہ نہ ہوئی۔‘‘ (خادم خاتم النبیین ص۵)
’’میری نیک نیتی اور خلوص دیکھو۔ میں نے تلاش حق میں خود میاں (محمود احمد قادیانی خلیفہ قادیان) کی خلافت مان کر ان کے ہاتھ پر بیعت کی تھی اور قادیان پہنچا اور نیک نیتی سے تحقیقات کرتا رہا اور ان کا عقائد میں غلو کرنا پسند نہ آیا۔ دعائیں کیں۔ آخر اﷲتعالیٰ نے اپنے بندے کو بچانا چاہتا تھا۔ وہاں سے نکلا۔ بیعت فسخ کر دی اور لگاتار اس عقیدے کی تردید میں ۱۲سال کام کیا اور بڑے شدومد سے کام کیا۔ آخر اﷲتعالیٰ نے فقیر کی دعا کو سنا اور ان کی (یعنی قادیانیوں کی) جماعت کا منتظر موعود بنا دیا۔ اس سے وہی کام محض اپنے رحمانی تقاضہ کے ماتحت لے رہا ہے جو اس سے پیشتر بزرگان دین سے کام لیا تھا اور کثرت سے نشانات ظاہر کئے اور قدرت کو کمال درجہ پر ہمارے ساتھ کر دیا۔‘‘ (خادم خاتم النبیین ص۲۵)
’’میں اس فاضل اجل کی ہر لعنت ملامت کو اطمینان سے سنتا رہا۔ جب وہ مجھے دنیادار سمجھ کر ریاست کا بت سامنے لائے۔ میں فوراً سیدھا ہوگیا اور کہا کہ دوات قلم لاؤ، میں ابھی لکھ دیتا ہوں۔ ہزاردفعہ لکھ دیتا ہوں کہ میں پکا قادیانی ہوں۔ کاغذ لے کر ذیل کی تحریر لکھ دی۔ صدیق دیندار چن بسویشور پکا احمدی ہے۔ قادیانی سلسلہ قادیان سے میاں محمود نے جو جاری کیا ہے اس کا سخت دشمن ہوں اور عقائد جو میاں محمود نے جاری کئے ہیں ان کی بیخ کنی کرتا رہا اور کرتا رہوں گا۔ صدیق دیندار چن بسویشور۔‘‘ (خادم خاتم النبیین ص۳۹)
’’اس بات کے گواہ تقریباً تمام دکن کی اقوام ہیں۔ ان کی عبارتوں میں یہ بات چلی آرہی ہے کہ ویربسنت (اولوالعزم محمود) ظاہر ہوگا۔ اس کے خیالات سے عالم پریشانی ہوگی۔ لوگ گمراہ ہو جائیںگے۔ اس کے دور کرنے کے لئے چن بسویشور (صدیق دیندار) ظاہر ہوگا۔ ان بزرگوں نے ان دونوں وجود کی جو تاریخ ظہور ونشانات بتائے ہیں اس کی کوئی تردید کر دے تو میں ہر شرط منظور کرنے کو تیار ہوں۔ گویا پیش گوئیوں نے ہم دونوں کے ہاتھ پکڑ کے بتا دیا ہے کہ یہ چن بسویشور ہے اور یہ ویر بسنت۔ چن بسویشور کے حالات سے آپ لوگوں کو ایک حد
تک علم ہوا ہے۔ صرف اب ویر بسنت کے نشانات بطور حجت دوبارہ پیش کرکے چیلنج دیتا ہوں کہ اگر ان نشانات والا ویر بسنت میاں محمود احمد خلیفہ قادیان کے سوا دوسراکوئی ہے تو ثابت کر دے تو ایسی صورت میں ہر شرط منظور۔ ویر بسنت (اولوالعزم محمود) والی ایک علیحدہ کتاب تیار ہے۔ اس میں تفصیل وار بیان ہے۔ ان نشانات کے علاوہ اور بھی بہت سے نشان ہیں۔ مگر اب میں جماعت قادیان اور تمام عالم سے سوال کرتا ہوں کہ ادھر قدیم کتب اولیاء ہیں۔ یہ پیش گوئیاں موجود اور ادھر موعود انسان (یعنی میاں محمود احمد خلیفہ قادیان) موجود ہے۔ پھر آپ کو شک میں ڈالنے والی وہ کون سی چیز ہے۔ ان پیش گوئیوں کے ساتھ ہی لکھا ہے۔ یہ ویر بسنت مسلمانوں کو قرآن کریم کے الفاظ کے غلط معنی کر کے بتائے گا اور ایشور اوتار جس کو رحمتہ اللعالمین کہتے ہیں۔ ان کی ہتک کرے گا۔‘‘ (خادم خاتم النبیین ص۸)
’’اور ساتھ ہی یہ لکھا ہے کہ ایسا شخص عقائد میں غلطی پر رہے گا۔ اس کی اصلاح صدیق دیندار چن بسویشور سے ہوگی اور صاف لکھا ہے کہ ویربسنت (اولوالعزم محمود) قرآن کے الفاظ کے غلط معنی بیان کرے گا اور لکھا ہے کہ چن بسویشور کے عقائد درست رہیں گے اور چن بسویشور کے ذریعہ سے ویر بسنت کے عقائد کی اصلاح ہوگی۔‘‘ (خادم خاتم النبیین ص۱۰)
’’فقیر (صدیق دیندار چن بسویشور) جانتا ہے کہ وہ (میاں محمود احمد قادیانی ویربسنت خلیفہ قادیان) ایک متقی مرد ہے اور بڑے بشارتیں والا ہے۔ ان سے ہمارا جھگڑا صرف مذہبی چند فروعات میں ہے۔ جس کی غفلت سے اصولی ہو جانے کا اندیشہ ہے۔ اسی وجہ سے میں نے مخالفت کی۔ اب کوئی مخالفت نہیں ہے۔ کیونکہ مجھے اﷲتعالیٰ نے علم دیا ہے کہ وہ قریب میں ہمارے عقیدے کے ساتھ ہو جائیں گے۔ جس کے آثار گذشتہ چند ماہ سے ظاہر ہو رہے ہیں۔‘‘
(خادم خاتم النبیین ص ز، مورخہ یکم؍جون ۱۹۲۷ئ)
’’اے جماعت احمدیہ کے فریس اور دانش مند لوگو! اﷲتعالیٰ نے آپ کو بہ نسبت دوسرے فرقوں کے بہت بڑی ذمہ داری دی ہے۔ اس امانت کو ضائع مت کرو۔ ’’ما یاتیہم من رسول الا کانوا بہ یستہزؤن‘‘ میں داخل مت ہو۔ چن بسویشور اور ویر بسنت کو اﷲتعالیٰ نے صرف خدمت خاتم النبیین کے لئے انتخاب کیا ہے۔ چونکہ میاں صاحب مامور نہیں ہیں۔ اس وجہ سے اس کا علم ان کو نہیں۔ وہ میرے ساتھ ہونا ضروری ہے۔ ان کا انتظار دکن میں ویسا ہی ہے جیسا میرا انتظار تھا۔ ہم دونوں کا وجود ہی دکن کی اقوام پر حجت ہے۔‘‘ (خادم خاتم النبیین ص۶۸)
’’میں میاں محمود احمد قادیانی کو دکن کی بشارتوں کی بناء پر خلیفۂ جماعت احمدیہ مانتا ہوں۔ گو لاہور کی جماعت مخالف ہی کیوں نہ ہو۔ میری سمجھ میں نہیں آتا جس کا ظہور ہوچکا اس کا انکار کیسا۔‘‘ (خادم خاتم النبیین ص۷۳)
’’مولانامحمد علی امیر جماعت احمدیہ نے ایک خط سے مجھے اطلاع دی ہے کہ آپ سے ہماری جماعت کا ہر فرد خوش ہے اور حال میں ایک خط قادیان سے آیا ہے وہ حسب ذیل ہے۔
مکرمی! السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ‘
عرض یہ ہے کہ مجلس مشاورت کے بعد آئندہ سال کے پروگرام میں دکن کی طرف وفد بھیجنے اور آپ کے کام میں دلچسپی پیدا کرنے کی خاص کوشش کی جائے گی۔ دہلی میں دیوان میسور سے ملاقات کرنے پر معلوم ہوا۔ بہرحال آپ کام کرتے جاویں۔ اﷲتعالیٰ کے وعدے اپنے وقت پر ضرور پورے ہوںگے۔ مزید برآں یہ عرض ہے کہ بوجہ مالی تنگی اس علاقہ کی طرف توجہ نہیں ہوسکی۔ اﷲتعالیٰ آپ کے ساتھ ہو۔ کام کی رپورٹ براہ کرم ضرور بھیج دیا کریں اور مشکلات سے اور نتائج سے آگاہ فرماتے رہا کریں۔ والتسلیم!‘‘ دستخط: عبدالرحیم نیر
نائب ناظر دعوۃ وتبلیغ قادیان
(خادم خاتم النبیین ص۷۸)

(از احتساب قادیانیت جلد 34 صفحہ 356 تا 358) اس فتنہ کی مذید تفصیلات اس لنک پر ملاحظہ فرمائیں
 
Top