چودھویں دلیل : فتح مکہ کے بعد نبی کریمﷺ کا خطبہ،مکہ مکرمہ کی حرمت دائمی ہے
سنہ ۸ھ کو مکہ مکرمہ فتح ہوا فتح کے دوسرے دن آپ ﷺ نے مکہ مکرمہ میں خطبہ ارشاد فرمایا آپ ﷺ نے اللہ کی حمد وثنا کہی پھر فرمایا بے شک مکہ کو اللہ نے عزت دی اور لوگوں نے اس کو عزت نہیں دی جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایما ن رکھتا ہے اس کے لئے حلال نہیں کہ اس میں خون بہائے یا اس میں درخت کاٹے پھر اگر کوئی اس میں اللہ کے رسول ﷺ کی لڑائی سے دلیل بنائے تو کہہ دو کہ اللہ نے اپنے رسول کو اجازت دی تھی اور تم کو اجازت نہ دی اور مجھے بھی دن کی ایک گھڑی کے لئے اجازت دی گئی اور اس کی حرمت آج ایسے ہی لوٹ آئی جیسے کل تھی اور لازم ہے کہ جو حاضر ہے وہ غیر حاضر کو پہنچا دے (بخاری ج۲ص۶۱۵طبع کراچی ،بخاری بتحقیق محمد فؤاد عبدالباقی ج۳ص۱۵۱رقم۴۲۹۵) اس خطبہ میں نبی ﷺ نے مکہ کی حرمت کو ہمیشہ کے لئے بیان کیا اور یہ نہ فرمایا کہ یہ حرمت کسی نئے نبی کی آمد تک ہے ۔اس طرح یہ خطبہ اس کی ٹھوس دلیل ہے کہ آپ ﷺ خاتم النبیین ہیں آپﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں۔
یَارَبِّ صَلِّ وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ
عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ