کذبات مرزا ’’ایام الصلح‘‘ 140 ( عیسیؑ نے دوبارہ آنا تھا تو نزول کی بجائے رجوع ہونا چاہیے تھا)
۱۴۰… ’’لیکن اگر اس جگہ (حدیثوں میں) نزول کے لفظ سے یہ مقصود تھا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام آسمان سے دوبارہ آئیں گے تو بجائے نزول کے رجوع کہنا چاہئے تھا۔ کیونکہ جو شخص واپس آتا ہے اس کو زبا عرب میں راجع کہا جاتا ہے۔‘‘
(ایام الصلح ص۱۴۶، خزائن ج۱۴ ص۳۹۲)
ابوعبیدہ: یہاں مرزاقادیانی کا مطلب صاف ہے کہ رجوع کا لفظ کسی حدیث میں نہیں آیا۔ اگر آیا ہو تو پھر مرزاقادیانی ضرور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا دوبارہ جسمانی نزول مان لیں گے اور اپنا جھوٹ بھی تسلیم کر لیں گے۔ لیجئے صاحب سنئے! (تفسیر ابن کثیر جز۲ ص۱۵۱) میں امام حسن بصریؒ سے ایک مرفوع حدیث روایت کی گئی ہے۔ اس کے الفاظ یہ ہیں: ’’ قال رسول اﷲﷺ للیہود ان عیسیٰ لم یمت وانہ راجع الیکم قبل یوم القیامۃ‘ ‘ فرمایا رسول اﷲﷺ نے یہود سے کہ تحقیق ابھی تک عیسیٰ علیہ السلام فوت نہیں ہوئے اور وہ تمہاری طرف قیامت سے پہلے واپس آئیں گے۔
دیکھ لیا مرزاقادیانی! آپ نے اپنے جھوٹ کا ثبوت۔ ابن کثیر کو آپ کی جماعت مجدد صدی ششم مانتی ہے۔ (عسل مصفی حصہ اوّل ص۱۶۳،۱۶۴) اور امام حسن بصریؒ بیسیوں مجددین کے پیر تھے۔ لہٰذا ایسی حدیث کو آپ ضعیف بھی نہیں کہہ سکتے۔