• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

41 تا 44 اقوال: محمدی بیگم کا شوہر کئی سال بعد بھی نہ مرا،اورعزت بی بی کو طلاق دینے کی وجہ کیا تھی؟

محمدابوبکرصدیق

ناظم
پراجیکٹ ممبر
محمدی بیگم کا شوہر کئی سال بعد بھی نہ مرا،اورعزت بی بی کو طلاق دینے کی وجہ کیا تھی؟

ابوعبیدہ: صاحب یہ تو بڑے پکے وعدے وعید ہیں۔ مگر بہت مدت گزر گئی ہے کہ محمدی بیگم سلطان محمد آف پٹی بیاہ لے گیا۔ اڑھائی سال تو ایک طرف، کئی اڑھائی سال گزر گئے وہ مرنے میں نہیں آتا۔ شاید آپ کو پیش گوئی سمجھنے میں اجتہادی غلطی لگ رہی ہو۔ اس محمدی بیگم سے مراد اس کی کوئی لڑکی یا لڑکی در لڑکی ہو اور آپ کی ذات شریفہ سے آپ کا کوئی لڑکا یا لڑکا در لڑکا مراد ہو۔
مرزاقادیانی: واہ ماسٹر صاحب! میرے مذکورہ بالا ۴۰اقوال کے ہر ہر لفظ سے ثابت ہوتا ہے کہ محمدی بیگم آخرکار میرے نکاح میں آنا ہے۔ یہ بات آپ کو کیا سوجھی۔ کیونکہ:
قول:۴۱… ’’اس پیش گوئی کی تصدیق کے لئے جناب رسول کریمﷺ نے بھی پہلے سے ایک پیش گوئی فرمائی ہوئی ہے کہ: ’’ یتزوج ویولد لہ ‘‘ یعنی وہ مسیح موعود بیوی کرے گا اور نیز وہ صاحب اولاد ہوگا۔ اب ظاہر ہے کہ تزوج اور اولاد کا ذکر کرنا عام طور پر مقصود نہیں۔ کیونکہ عام طور پر ہر ایک شادی کرتا ہے اور اولاد بھی ہوتی ہے۔ اس میں کچھ خوبی نہیں۔ بلکہ تزوج سے مراد وہ خاص تزوج ہے جو بطور نشان ہوگا اور اولاد سے مراد وہ خاص اولاد ہے۔ جس کی نسبت اس عاجز کی پیش گوئی موجود ہے گویا اس جگہ رسول کریمﷺ ان سیاہ دل منکروں کو ان کے شبہات کا جواب دے رہے ہیں کہ یہ باتیں ضرور پوری ہوں گی۔‘‘
(ضمیمہ انجام آتھم ص۵۳ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۳۳۷)
ابوعبیدہ: جناب! رسول پاکﷺ کی اس پیش گوئی سے تو واقعی آپ کی تفریح کے مطابق معلوم ہوتا ہے کہ مرزامحمود احمد جو اس خاص اولاد کا مصداق بن رہا ہے۔ اس دعویٰ میں وہ معہ آپ کی جماعت کے جھوٹ پر ہیں۔ مگر میں حیران ہوں کہ آخر یہ نکاح ہوگا کب؟ سلطان محمد آف پٹی تو مرنے میں نہیں آتا اور محمدی بیگم کے بطن سے غالباً ۱۲عدد فرزند نرینہ بھی پیدا ہوچکے ہیں۔ آپ کی عمر بھی غالباً اب ستر سے اوپر ہوچکی ہوگی۔ غالباً ’’ من نعمرہ ننکسہ فی الخلق ‘‘ کا مصداق بن چکے ہوں گے۔ آخر یہ امید کب تک؟
مرزاقادیانی: ماسٹر صاحب! واقعی انتظار کرتے کرتے تو میں بھی بوڑھا ہوگیا ہوں اور واقعی جب ایک دفعہ:
قول:۴۲… ’’اس عاجز کو ایک سخت بیماری آئی۔ یہاں تک کہ قریب موت کے نوبت پہنچ گئی ۔ بلکہ موت کو سامنے دیکھ کر وصیت بھی کر دی گئی۔ اس وقت گویا یہ پیش گوئی آنکھوں کے سامنے آگئی اور یہ معلوم ہورہا تھا کہ اب آخری دم ہے اور کل جنازہ نکلنے والا ہے۔ تب میں نے اس پیش گوئی کی نسبت خیال کیا کہ شاید اس کے اور معنی ہوں گے جو میں سمجھ نہیں سکا۔ تب اسی حالت میں قریب الموت مجھے الہام ہوا… یعنی یہ بات تیرے رب کی طرف سے ہے تو کیوں شک کرتا ہے… تو نومید مت ہو۔‘‘
(ازالہ اوہام ص۳۹۸، خزائن ج۳ ص۳۰۶)
ابوعبیدہ: پھر اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ محمدی بیگم نے ضرور آپ کے نکاح میں آنا تھا۔ مگر ادھر جب تک سلطان محمد اس کا خاوند اس کو طلاق نہ دے یا خود فوت نہ ہو جائے۔ محمدی بیگم آپ کے نکاح میں نہیں آسکتی۔ اب کیا سوچ رہے ہیں؟
مرزاقادیانی: ماسٹر صاحب! مجھے الہام ہوا تھا کہ خدا نے فرمایا:
قول:۴۳… ’’زوجناکہا یعنی ہم نے خود (خدا نے) خود اس (محمدی بیگم) سے تیرا عقد نکاح باندھ دیا ہے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۲ ص۸۵، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۳۰۱)
ابوعبیدہ: اچھا صاحب! نکاح کے بارہ میں پھر بحث کریں گے۔ آئیے دیکھیں اس نکاح کی پیش گوئی کی لپیٹ میں کون کون معصوم آدمی مارے گئے۔ کہتے ہیں کہ مطابق مثل ’’ماروں گھٹنا پھوٹے آنکھ‘‘ یا موافق مثل ’’کرے ڈاڑھی والا اور پکڑا جائے مونچھوں والا‘‘ اور بہت سے بے گناہ اس سلسلہ میں تباہ وبرباد ہو گئے۔ مثلاً سنا ہے کہ آپ نے اسی پیش گوئی کے سلسلہ میں اپنی ایک پاکباز بیوی کو طلاق دے دی اور دو لائق وشریف لڑکوں کو عاق کر دیا اور عزت بی بی (محمدی بیگم کی پھوپھی زادہ بہن) کو طلاق دلوادی۔ کیا یہ سب باتیں صحیح ہیں؟
مرزاقادیانی: ماسٹر صاحب سنئے! اس سلسلہ میں جو کچھ میں نے کیا وہ مندرجہ ذیل ہے۔ باقی سب غلط۔
قول:۴۴… ’’میرا بیٹا سلطان احمد نام جو لاہور میں نائب تحصیلدار ہے… وہی اس مخالفت پر آمادہ ہوگئے ہیں اور یہ سارا کام اپنے ہاتھ میں لے کر اس تجویز میں ہیں کہ عید کے دن یا اس کے بعد اس لڑکی (محمدی بیگم) کا کسی سے نکاح کر دیا جائے۔‘‘ چند سلطان احمد کو سمجھایا اور بہت تاکیدی خط لکھے کہ تو اور تیری والدہ اس کام سے الگ ہو جاؤ مگر انہوں نے میرے خط کا جواب تک نہ دیا۔ لہٰذا میں آج کی تاریخ کہ دوسری مئی ۱۸۹۱ء ہے۔ عوام اور خواص پر بذریعہ اشتہار ہذا ظاہر کرتا ہوں کہ اگر یہ لوگ اس ارادہ سے باز نہ آئے… اور جس شخص کو انہوں نے نکاح کے لئے تجویز کیا ہے۔ اس کو رد نہ کردیا (اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ خود پیش گوئی کے پورا ہونے کی مخالفت کر رہے تھے۔ پیش گوئی میں تو محمدی کا بیوہ ہونا ضروری تھا اور بیوہ ہو کر آپ کے نکاح میں آنے کے واسطے نکاح اوّل ضروری تھا۔ (قول مرزا نمبر۴۶) مجھے اس معمہ کی سمجھ نہیں آئی۔ ابوعبیدہ) بلکہ اس شخص کے ساتھ نکاح ہوگیا تو اسی نکاح کے دن سے سلطان احمد (میرا بیٹا) عاق اور محروم الارث ہوگا اور اسی روز سے اس کی والدہ پر میری طرف سے طلاق ہے اور اگر اس کا بھائی فضل احمد جس کے گھر میں محمدی بیگم کے والد مرزا احمد بیگ کی بھانجی ہے۔ اپنی اس بیوی کو اسی دن جو اس کو (محمدی بیگم کے) نکاح کی خبر ہو طلاق نہ دے تو پھر وہ بھی عاق اور محروم الارث ہوگا اور آئندہ ان سب کا کوئی حق میرے پر نہیں ہوگا… اب ان سے کچھ تعلق رکھنا قطعاً حرام… اور ایک دیوثی کام ہے۔ مؤمن دیوث نہیں ہوتا۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۲ ص۹تا۱۱، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۱۹تا۲۲۱)
 
Top