زمانے بھر کی نحوست مرزائی کے گھر سے نکلتی ہے
جہالت کتنی مظلوم ہے جو ان سے پوچھ کے چلتی ہے
لعنت۔ جو کہ جہاں بھر میں بد بخت چیز شمار ہوتی ہے
روتی ہے کہ مرزے پہ کس جرم میں پڑتی ہے
عذاب خدائے ذوالجلال کا مرزائی پہ دیکھ ذرا
شکل بندر سی ہوتی جاتی ہے عمر جوں جوں ڈھلتی ہے
عورت فقط کھلونا سمجھی مرزے نے بھی خلیفوں نے بھی
پھول ہونےسےقبل مسلی جاتی ہےکلی جو بھی کھلتی ہے
حسرت سے دیکھے شیطان بھی مرزے کی کارگزاریاں
لعنت باپ پہ کیوں نہیں پڑتی جتنی بیٹے پہ پڑتی ہے
واہ مرزائی تیری اس فضیلت پہ ابلیس بھی رشک کرے
تیری پیدائش ہوتی جاتی ہے جہالت جہاں جہاں سےمرتی ہے
بے غیرتی بھی تیرے احسانوں تلے دبی دبی سی رہتی ہے
تو ہی نکال کے لاتا ہے ذلالت جہاں کہیں بھی پھنستی ہے
تو دیکھ اب یہ کھلے کھلے نشان مرزے کی اطاعت کے
آسماں بھی تجھ پہ تھوکتا ہے اور یہ دنیا تجھ پہ ہنستی ہے
اپنی عاقبت کی فکر کر اور پرکھ اپنے عقیدے کو ورنہ
یہاں شیطان تجھ پہ صدقے ہے وہاں دوزخ تجھ کو ترستی ہے
جہالت کتنی مظلوم ہے جو ان سے پوچھ کے چلتی ہے
لعنت۔ جو کہ جہاں بھر میں بد بخت چیز شمار ہوتی ہے
روتی ہے کہ مرزے پہ کس جرم میں پڑتی ہے
عذاب خدائے ذوالجلال کا مرزائی پہ دیکھ ذرا
شکل بندر سی ہوتی جاتی ہے عمر جوں جوں ڈھلتی ہے
عورت فقط کھلونا سمجھی مرزے نے بھی خلیفوں نے بھی
پھول ہونےسےقبل مسلی جاتی ہےکلی جو بھی کھلتی ہے
حسرت سے دیکھے شیطان بھی مرزے کی کارگزاریاں
لعنت باپ پہ کیوں نہیں پڑتی جتنی بیٹے پہ پڑتی ہے
واہ مرزائی تیری اس فضیلت پہ ابلیس بھی رشک کرے
تیری پیدائش ہوتی جاتی ہے جہالت جہاں جہاں سےمرتی ہے
بے غیرتی بھی تیرے احسانوں تلے دبی دبی سی رہتی ہے
تو ہی نکال کے لاتا ہے ذلالت جہاں کہیں بھی پھنستی ہے
تو دیکھ اب یہ کھلے کھلے نشان مرزے کی اطاعت کے
آسماں بھی تجھ پہ تھوکتا ہے اور یہ دنیا تجھ پہ ہنستی ہے
اپنی عاقبت کی فکر کر اور پرکھ اپنے عقیدے کو ورنہ
یہاں شیطان تجھ پہ صدقے ہے وہاں دوزخ تجھ کو ترستی ہے
آخری تدوین
: