• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

آیت نمبر 1 (خَاتَمَ النَّبِيِّين)

الصارم المسلول

رکن ختم نبوت فورم
مجمع البحار:-

جس میں لغات حدیث کو معتمد طریق سے جمع کیا گیا ہے۔ اس کی عبارت درج ذیل ہے۔
'' الخاتم والخاتم من أسمائه ﷺ بالفتح اسم ای آخرھم و بالکسر اسم فاعل ''
(مجمع البحار ص 15 ج 2)
خاتم بالفتح اور خاتم بالکسر نبیﷺ کے ناموں میں سے ہے۔ بالفتح اسم ہے جس کے معنی آخر کے ہیں۔
اور بالکسر اسم فاعل کا صیغہ ہے جس کے معنی تمام کرنے والے کے ہیں۔
'' خاتم النبوۃ بکسر التاء ای فاعل الختم وھو الاتمام و بفتحھا بمعنی الطابع
ای شیء یدل علیٰ انہ لا نبی بعدہ
۔''
(مجمع البحار ص 15 ج 3)
خاتم النبوۃ ''تا'' کے کسرہ کیساتھ بمعنی تمام کرنے والا اور ''ت'' کے فتحہ کیساتھ بمعنی مہر یعنی وہ شے جو
اس پر دلالت کرے کہ آپﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں۔
 

الصارم المسلول

رکن ختم نبوت فورم
قاموس میں ہے:-

'' والخاتم آخر القوم کا الختم و منہ قولہ تعالیٰ و خاتم النبیین ای آخرھم ''
اور خاتم بالکسر اور بالفتح قوم میں سے سب سے آخر کو کہا جاتا ہے اور اسی معنی میں ہے کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد
خاتم النبیین یعنی آخرالنبیین۔
اس میں لفظ قوم بڑھا کر قاعدہ مذکورہ کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ نیز مسئلہ زیر بحث کا بھی نہایت وضاحت کے
ساتھ فیصلہ کر دیا ہے۔
 

الصارم المسلول

رکن ختم نبوت فورم
کلیات ابی البقاء:-

لغت عرب کی مشہور و معتمد کتاب ہے اس میں مسئلہ زیر بحث کو سب سے زیادہ واضحہ کر دیا ہے۔
صفحہ 319 پر ملاحضہ فرمائیں:
'' و تسمیۃ نبینا خاتم الانبیاء لان الخاتم آخر القوم قال اللہ تعالیٰ ما کان محمد ابا احد من رجالکم ولکن الرسول اللہ و خاتم النبیین ''
اور ہمارے نبی ﷺ کا نام خاتم الانبیاء اس لئے رکھا گیا کیونکہ خاتم آخر القوم کو کہتے ہیں۔
(اور اسی معنی میں) خداوند عالم نے فرمایا ہے ما کان محمد الآیۃ۔
اس میں نہایت صاف کر دیا گیا کہ آپ ﷺ کا خاتم الانبیاء اور خاتم النبیین نام رکھنے کی وجہ یہ ہے کہ ''خاتم'' خاتم القوم
کو کہا جاتا ہے اور آپﷺ آخر النبیین ہیں۔ نیز ابولبقاء نے اس کے بعد کہا ہے کہ:
'' ونفی العام یستلزم نفی الاخص ''
اور عام کی نفی خاص کی نفی کو بھی مستلزم ہے جس کی غرض یہ ہے کہ نبی عام ہے۔ تشریعی ہو یا غیر تشریعی۔ رسول خاص
تشریعی کے لئیے بول جاتا ہے۔ اور آیت جبکہ عام یعنی نبی کی نفی کر دی گئی تو خاص یعنی رسول کی بھی نفی ہونا لازمی ہے۔
لہٰذا معلوم ہوا کہ اس آیت سے تشریعی اور غیر تشریعی ہر قسم کے نبی کا اختتام اور آپﷺ کے بعد پیدا ہونے کی نفی
ثابت ہوتی ہے۔ جو لوگ آیت میں تشریعی اور غیر تشریعی کی تقسیم گھڑتے ہیں علامہ ابوالقاء نے پہلے سے ہی ان کے لئے
رد تیار رکھا ہے۔

 

الصارم المسلول

رکن ختم نبوت فورم
صحاح العربیۃ للجوھری:-

جس کی شہرت محتاج بیان نہیں۔ اس کی عبارت یہ ہے
'' والخاتَم والخاتِم بکسر التاء و فتحھا الخیتام و الختٰام کلہ بمعنی والجمع الخواتیم و خاتمۃ الشیء آخرہ و محمد ﷺ خاتم الانبیاء علیہم السلام ''
اور خاتم اور خاتم ''ت'' کے زیر اور زبر دونوں سے اور ایسے ہی خیتام اور خاتام سب کے معنی ہیں۔ اور جمع خواتیم آتی ہے اور
خاتمہ کے معنی آخر کے ہیں۔ اور اس معنی محمد ﷺ کو خاتم الانبیاء علہہم السلام کہا جاتا ہے۔
اس میں تصریح کر دی گئی ہے کہ خاتم اور خاتم بالکسر و بالفتح دنوں کے ایک معنی ہیں یعنی آخر قوم۔
 

الصارم المسلول

رکن ختم نبوت فورم
منتہی الارب:-

میں خاتم کے متعلق لکھا ہے ''خاتم کصاحب المہر و انگشتری' و آخر ہر چیز ے و پایاں آں 'و آخر قوم بلفتح مثلہ
و محمد خاتم الانیاء ﷺ و علیہم اجمعین''
 

الصارم المسلول

رکن ختم نبوت فورم
صراح:-

میں لکھا ہے '' خاتمۃ الشیء آخرہ و محمد خاتم الانبیاء بالفتح صلوات اللہ علیہ و علہھم اجمعین ''
خاتمہ شے کے معنی آخر شے کے ہیں اور اسی معنی میں محمد ﷺ خاتم الانبیاء ہیں۔
لغت عرب کے غیر محدود دفتر میں سے یہ ائمہ لغت کے چند اقوال بطور نمونہ پیش کئے گئے ہیں۔ جن سے انشاءاللہ تعالیٰ
ناظرین کو یقین ہو گیا ہوگا کہ از روئے لغت عرب' آیت مذکورہ میں خاتم النبیین کے معنی آخر النبیین کے سوا اور کچھ نہیں
ہو سکتے۔ اور لفظ خاتم کے معنی آیت میں آخر اور ختم کرنے والے کے علاوہ ہر کز مراد نہیں بن سکتے۔ (1)
یہاں تک بحمداللہ یہ بات بالکل ثابت ہو چکی ہے کہ آیت مذکورہ میں خاتم بالفتح اور بالکسر کے حقیقی معنی صرف دو ہوسکتے ہیں۔
اور اگر بالفرض مجازی معنی بھی مراد لئے جائیں تو اگر چہ اس جگہ حقیقی معنی کے درست ہوتے ہوئے اس کی ضرورت نہیں
لیکن بالفرض اگر ہوں تب بھی خاتم کے معنی مہر کے ہونگے۔ اور اس وقت آیت کے معنی یہ ہونگے کہ آپﷺ انبیاء پر

مہر کرنے والے ہیں۔
2upfwj5.png

(1) قادیانی اس موقع پر مغالتہ دیتے ہیں کی خاتم ت کے فتحہ کے ساتھ کے معنی 'ختم کرنے والا نہیں ہو سکتے۔
کیونکہ یہ اسم فاعل نہیں ہے چونکہ فتحہ کے ساتھ ہے اس لئے اس کے معنی 'افضل' کے ہونگے۔ الجواب۔
زبان عرب کے جملہ محققین میں سے کسی ایک نے بھی لفظ خاتم کے معنی 'افضل' نہیں لکھا۔ خواہ 'ت' کے زبر
کے ساتھ ہو یا زیر کے ساتھ چونکہ قادیانی اپنی نادانی اور ہت دھرمی کی وجہ سے بعض عبارتوں اور روایتوں میں
لفظ خاتم کا ترجمہ 'افضل' بیان کر کے مغالطہ دیتے ہیں، اس لئے محققین زبان نے زیر بحث آیت میں بوضاحت
زیر اور زبر دونوں کا معنی ''آخر'' اور ''ختم کرنے والا'' بیان کر کے، مرزئیوں کے منہ پر ایک زناٹے دار طمانچہ
رسید کیا ہے۔
 

الصارم المسلول

رکن ختم نبوت فورم
خاتم النبیین اور قادیانی جماعت

11udiq0.png


قرآن و سنت صحابہ کرام رضی اللہ عنھما اور اصحاب لغت کی لفظ خاتم النبیین کی وضاحت کے بعد اب قادیانی جماعت کے
موقف کو دیکھیں۔ ان کا کہنا یہ ہے کہ خاتم النبیین کا معنی ''نبیوں کی مہر'' کے ہیں یعنی پہلے اللہ تعالیٰ نبوت عنایت فرماتے
تھے، اب اللہ تعالیٰ کی مرضی کا دخل نہیں بلکہ حضورﷺ کی اتباع ادخل ہے اب آنحضرت کی اتباع سے نبوت ملا کرے
گی، جو شخص حضورﷺ کی کامل اتباع کرے گا آپﷺ اس پر مہر لگا دیں گے۔تو وہ نبی بن جائے گا۔
(خلاصہ بیان مرزا قادیانی منددجہ حقیقت الوحی در خزائن صفحہ 100 در حاشیہ)
28vpnkh.png


ہمارے نزدیک قادیانی جماعت کا یہ موقف سراسر فاسد، باطل، بیدینی، تحریف، دجل و افترا، کذب و جعل سازی پر مبنی ہے
حضرت مولانا مفتی محمد شفیع نے اس موقع پر کیا خوب چیلنج کیا، آپ فرماتے ہیں۔
''اگر مرزا اور انکی امت کوئی صداقت رکھتے ہیں تو لغت عرب اور قواعد عربیت سے ثابت کریں کہ خاتم النبیین کے معنی یہ
ہیں کہ آپ ﷺ کی مہر سے انبیاء بنتے ہیں۔ لغت عرب کے تاویل و عریض دفتر میں سے زائد نہیں صرف ایک نظیر اس
کی پیش کردیں، یا کسی ایک لغوی اہل عربیت کے قول میں یہ معنی دکھلا دیں۔ اور مجھے یقین ہے ساری مرزائی جماعت مع
اپنے نبی اور ابن نبی کے اس کی ایک نظیر کلام عرب یا اقوال لغویین میں نہ دکھا سکیں گے'' (ختم نبوت کامل)
خود مرزا صاحب نے (اپنی کتاب برکات الدعا ، در روحانی خزائن ص 17،18، ج 6 میں)

afhmdi.png


جو تفسیر قرآن کے معیار میں سب سے پہلے نمبر پر قرآن مجید کو اور دوسرے پر احادیث نبی کریم ﷺ اور تیسرے نمبر پر
صحابہ کرام رضی اللہ عنھما کو رکھا ہے، اگر یہ صرف ہاتھی کے دکھانے کے دانت نہیں تو خدارا خاتم النبیین کی اس تفسیر کو
قرآن کی کسی آیت میں دکھلائیں۔ اور اگر یہ نہیں ہو سکتا تو احادیث نبوی کے اتنے وسیع و عریض دفتر میں ہی کسی ایک
حدیث میں یہ تفسیر دکھلائیں۔ پھر ہم بھی یہ نہیں کہتے کے صحیحین کی حدیث ہو یا صحاح ستہ کی بلکہ کسی ضعیف سے ضعیف
میں دکھلا دو کہ نبی کریم ﷺ نے خاتم النبیین کے یہ معنی بتلائے ہوں کہ آپ ﷺ کی مہر سے انبیاء بنتے ہیں۔
اور اگر یہ بھی نہیں ہو سکتا (اور ہر گز نہیں ہو سکے گا) تو کم از کم کسی صحابی کسی تابعی کا قول ہی پیش کرو جس میں خاتم
النبیین کے یہ معنی بیان کئے ہوں، لیکن مجھے معلوم ہے۔
2lxyqms.png


نہ خنجر اٹھے گا نہ تلوار ان سے
یہ بازو میرے آزمائے ہوئے ہیں۔
 

الصارم المسلول

رکن ختم نبوت فورم
مرزائیوں کا کھلا چیلنج:-

اے مرزائی جماعت اور اس کے مقتدر ارکان! اگر تمھارے دعوے میں کوئی صداقت کی بو اور قلب میں کوئی غیرت ہے تو
اپنی ایجاد کردہ تفسیر کا کوئی شاہد پیش کرو۔ اس کی کوئی نظیر پیش کرو! (1) اور اگر ساری جماعت مل کر قرآن کے تیس پاروں میں سے کسی ایک آیت میں، احادیث کے غیر محصور دفتر میں سے کسی ایک قول میں یہ دکھلا دیں کی خاتم النبیین کے یہ معنی ہیں کہ آپ ﷺ کی مہر سے انبیاء بنتے ہیں تو وہ نقد انعام وصول کرسکتے ہیں۔
214nxav.png


صلائے عام ہے یار ان نکتہ داں کے لئے۔
لیکن میں بحول اللہ و قوۃ اعلانا کہہ سکتا ہوں کہ اگر مرزا صاحب اور ان کی ساری امت مل کر ایڑی چوٹی کا ذور لگائیں گے
تب بھی ان میں سے کوئی ایک چیز پیش نہ کر سکیں گے '' ولو کان بعضھم لبعض ظھیرا ''
بلکہ اگر کوئی دیکھنے والی آنکھیں اور سننے والے کان رکھتا ہے تو قرآن عزیز کی نصوص اور احادیث نبویہ کی تصریحات اور
صحابہ کرام اور تابعین کے صاف صاف آثار سلف صالحین اور ائمہ تفسیر کے کھلے کھلے بیانات اور لغت عرب اور قواعد
عربیت کا واضح فیصلہ، سب کے سب اس تحریف کی تردید کرتے ہیں۔ اور اعلان کرتے ہیں کہ آیت خاتم النبیین کے وہ
معنی جو مرزائی مذہب نے گڑھے ہیں باطل ہیں۔
2upfwj5.jpg

(1)
یاد رکھئے مرزا کا اصول ہے ''سچ کی یہی نشانی ہے کہ اسکی کوئی نظیر بھی ہوتی ہے اور جھوٹ کی یہ نشانی ہے کہ
اسکی کوئی نظیر نہیں ہوتی (خ ص 95 ج 17) لہٰذا مرزا کا من گھڑت معنی اسکے اصول کے مطابق غلط ہے تا آنکہ
کوئی نظیر پیش کرے۔
 

الصارم المسلول

رکن ختم نبوت فورم
قادیانی ترجمہ کے وجوہ ابطال:-

نمبر1- اول اس لئے کے یہ معنی محاورات عرب کے بالکل خلاف ہیں ورنہ لازم آئے گا کہ خاتم القوم اور آخر القوم کے بھی
یہی معنی ہوں کہ اس کی مہر سے قوم بنتی ہے اور خاتم المہاجرین کے یہ معنی ہوں کہ اس کی مہر سے مہاجرین بنتے ہیں۔

نمبر2- خود مرزا غلام قادیانی نے خاتم النبیین کا معنی کیا ہے۔
''اور ختم کرنے والا ہے نبیوں کا'' (ازالہ اوہام خ ص 431 ج 3)
90na5e.png


نمبر3- مرزا قادیانی نے اپنی تحریروں میں مختلف مقامات پر لفظ خاتم کو جمع کی طرف مضاف کیا ہے ملاحضہ فرمائیے اس کی
ایک مثال:
''میرے ساتھ ایک لڑکی پیدا ہوئی تھی جس کا نام جنت تھا اور پہلے وہ لڑکی پیٹ میں سے نکلی تھی اور بعد اس کے میں
نکلا تھا اور میرے بعد میرے والدین کے گھر میں اور کوئی لڑکی یا لڑکا نہیں ہوا۔ اور میں ان کے لئے خاتم الاولاد تھا'' (1)
(تریاق القلوب خ ص 479 ج 15)
1zebhag.png


اگر خاتم الاولاد کا ترجمہ ہے کہ مرزا اپنے باپ کے ہاں آخری ولد تھا مرزا کے بعد اسکے ماں باپ کے یہاں کوئی لڑکی یا
لڑکا، صحیح یا بیمار، چھوٹا یا بڑا، ظلی، بروزی کسی قسم کا پیدا نہیں ہوا تو خاتم النبیین کا بھی یہی ترجمہ ہو گا کہ رحمت دو عالمﷺ
کے بعد کوئی ظلی بروزی مستقل غیر مستقل کسی قسم کا کوئی نبی نہیں بنایا جائے گا۔
اور اگر خاتم النبیین کا معنی ہے کہ حضورﷺ کی مہر سے نبی بنیں گے تو خاتم الاولاد کا بھی یہی ترجمہ مرزائیوں کو کرنا ہوگا
کہ مرزا کی مہر سے مرزا کے والدین کے ہاں بچے پیدا ہوں گے۔ اس صورت میں مرزا کا باپ فارغ۔ اب مرزا صاحب مہر
لگاتے جائیں گے اور مرزا صاحب کی ماں بچے جنتی چلی جائے گی۔ ہے ہمت تو کریں مرزائی یہ ترجمہ۔
الجھا ہے پاؤں یا کا زلف دراز میں
2upfwj5.jpg

(1) مرزائی امت کے بعض جہلا چیلنج دیا کرتے ہیں کہ ''عربی زبان کا کوئی مستعمل محاورہ پیش کیا جائے جس میں ''خاتم''
کسی جمع کے صیغے کی طرف مضاف ہوا ہو اور پھر اس کے معنی بند کرنے والے کے ہوں۔ انھیں چائیے کہ مرزا کی
تحریروں کے آئنہ میں اپنا منہ دیکھیں اور پہلے اپنی اصلاح کریں یا پھر اپنے جھوٹے نبی کی الغویین، محدثین اور مفسرین
سے قطع نظر خود مرزا سے خدائے کار ساز نے آیت اور محاورہ دونوں طور پر لفظ خاتم کا استعمال کرا دیا ہے،
جس کے معنی آخر کے ہی بنتے ہیں، فلہ الحمد

 
Top