• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

آیت نمبر 17

بنت اسلام

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
1_Page_1.gif

اللہ تعالیٰ ہر مومن کو اطلاع غیب نہیں دیتے بلکہ اپنے رسولوں میں سے جس کو چاہے گا بهیجے گا( مرزا پاکٹ بک ص450 )
جواب نمبر 1: آیت مذکورہ بالا میں "بهیجے گا" کس لفظ کا ترجمہ ہے؟ اس آیت میں یہ لفظ قطعاً نہیں البتہ اطلاع علی الغیب کی خبر ہے جو غیر نبی کو بھی تمہارے نزدیک ہوتی رہتی ہے- چنانچہ مرزا نے لکھا ہے
"یہ بھی ان کو معلوم رہے کہ تحقیق وجود الہام ربانی کے لیے خاص خدا کی طرف سے نازل ہوتا ہے اور امور غیبیہ پر مشتمل ہوتا ہے ایک اور بھی راستہ کھلا ہوا ہے اور وہ یہ ہے کہ خدا تعالیٰ امت محمدیہ میں جو کہ سچے دین پر ثابت اور قائم ہیں ہمیشہ ایسے لوگ پیدا کرتا ہے جو خدا کی طرف سے ملہم ہو کر ایسے امور غیبیہ بتلاتے ہیں جن کا بتلانا بجز خدائے واحد لاشریک کے کسی کے اختیار میں نہیں( براہین احمدیہ حصہ اول صفحہ 238 )
اس سے معلوم ہوا کہ غیر نبی کو بھی مرزائیوں کے نزدیک اطلاع علی الغیب ہوتی رہتی ہے اور اسی کتاب کے صفحہ 80 پر مرزا نے لکھا ہے "وحی رسالت بوجہ عدم ضرورت منقطع ہے"
نیز رسلاء میں عموم ہے اور قادیانیوں کا دعویٰ خاص دعویٰ کے مطابق دلیل نہ ہونے کی وجہ سے یہ ان کی دلیل باطل ٹھہری اور یجتبی میں اللہ فاعل ہے جس سے مستقل نبی کا چننا ثابت ہوتا ہے جبکہ قادیانی لوگ مستقل نبی آنے کے قائل نہیں-
2: حکیم نور الدین نے یہ ہی آیت مرزا کے مرنے پر پڑهی اور بیان کیا کہ " یہ مومنوں کا امتحان اور جانچنا اور دوسرے امتیاز میں " المخلصین و المنافقین ہے لہذا اس آیت سے صرف ابتلا مراد ہے جیسا کہ مرزا کی موت پر تم کو آزمائش میں ڈالا گیا ہے
حکیم نور الدین نے اس آیت کو کسی نبی کے آنے پر نہیں پڑها تھا کہ اجرائے نبوت ثابت ہو بلکہ مرزائیوں کے نبی کےجانے پر پڑها تھا- مرزائی خلیفہ نے بھی ثابت کر دیا کہ اس اجرائے نبوت کی دلیل بنانا بھی حماقت ہے
حتیٰ یمیز الخبیث من الطیب
میں مرزائیوں کا یہ کہنا ہے کہ تمیز پہلے ہو چکی تھی یہ بھی غلط ہے کیونکہ سورہ التوبہ میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے جو کہ نزول کے اعتبار سے آخری ہے
ومن اهل المدینہ مردوا علی النفاق لا تعلمهم نحن نعلمهم سنعذبهم مرتین ثم یردون الی عذاب عظیم
واذا قالوا آمنا واذا خلوا عضوا علیکم الانامل من الغیظ
تو یہ تمیز مومنوں اور منافقوں میں ہو کر رہے گی- اللہ تعالیٰ ہر ایک کو نہیں بتائے گا اور یہ تمیز ہو گی-
اجتبی کا معنی کسی لغت کی کتاب میں "بهیجنا" نہیں ہے آیت کا صحیح ترجمہ ہے
اور اللہ ایسا نہیں کہ مومنوں کو اس حالت پر چهوڑ دے جس پر( اے گروہ کفار و منافقین ) تم ہو بلکہ خدا انہیں اس حالت سے بلند کرنا چاہتا ہے یہاں تک کہ ناپاک کو پاک سے الگ کر دے( اور مومنین کی ایمانی اور عملی کمزوریاں دور کر دے ) اور اللہ تعالیٰ ایسا بھی نہیں کہ تم کو( اپنی ہدایت اور قوانین کے ) غیب پر اطلاع دے لیکن اللہ تعالیٰ اپنے رسولوں میں سے جسے چاہتا ہے( اس مرتبہ پر)فضیلت بخشتا ہے( جیسا کہ محمد رسول اللہ کو چنا) سو تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لاؤ اور تقویٰ اختیار کرو تو تمہیں بڑا اجر ملے گا
5: سوال کرنے والوں نے کہا تھا کہ فرداً فرداً غیب پر اطلاع کیوں نہیں دی جاتی
جواب میں فرمایا یہ رسول کا کام ہے آئندہ بعثت رسل کے متعلق نہ کسی نے سوال کیا نہ جواب دیا گیا
6: یہ کہنا کہ آئندہ رسول آئے گا یہ مطلب رکھتا ہے کہ آنحضرت صل اللہ علیہ والہ وسلم کے ذریعہ خبیث وطیب میں امتیاز نہیں ہوا حالانکہ قرآن مجید فرماتا ہے
یحل لهم الطیبات ویحرم علیهم الخبیث( الاعراف
جاءالحق وزهق الباطل کان زهوقا ( بنی اسرائیل)
حق آ گیا اور باطل ہلاک ہو گیا بےشک باطل ہلاک ہونے والا ہی تھا-پس حق و باطل میں حضور اکرم صل اللہ علیہ والہ وسلم کے ذریعے امتیاز قائم ہو چکا ہے اس لئے اب کسی اور رسول کی ضرورت نہیں رہی-
اس آیت کا مفہوم یہ ہے کہ مدعیان ایمان کو اسی طرح( منافق و مخلص مومن ملے جلے) رہنے دے حتیٰ کہ وہ بد باطن منافق اور مخلص مومن کے درمیان بالکل تمیز قائم کر دے گا- چنانچہ تمیز کلی طور پر غزوہ تبوک گک مکمل ہو گئی- مخلص مومن لوگ باقی رہ گئے اور منافق چهٹ گئے حتیٰ کہ منافقین کے نام لے کر مسجد نبوی سے اٹھا دیا گیا تھا-
 
Top