مرزا غلام قادیانی آیت "
إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ
"(الحجر9) کی تشریح میں قرآن شریف کی حفاظت اور بلا تحریف ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے ایک یہ بات بھی لکھتا ہے:
”دوسرے ایسے ائمہ اور اکابر کے ذریعہ سے جن کو ہر ایک صدی میں فہم قرآن عطا ہوا ہے جنہوں نے قرآن شریف کے اجمالی مقامات کی احادیثِ نبویہ کی مدد سے تفسیر کرکے خدا کی پاک کلام اور پاک تعلیم کو ہر ایک زمانہ میں تحریف معنوی سے محفوظ رکھا“۔(روحانی خزائن جلد ۱۴- اَیَّامُ الصُّلح: صفحہ 288)
اب مرزا قادیانی کی اس تحریر سے واضح ہوتا ہے کہ ہر دور میں قرآن کو معنوی تحریف سے مفسرین و مجدیدین کرام نے محفوظ رکھا۔ جب یہ بات ثابت ہو گئی کہ ان کی تفاسیر ہی قرآن کی اصلی تفاسیر ہیں اور ان میں کسی قسم کی کوئی تحریف نہیں تو ان کے حجت ہونے میں بھی کوئی شک نہیں رہتا۔
آج کل قادیانی مفسرین کی تفاسیر کو حجت ماننے سے بالکل منکر ہیں، آپ جب بھی ان سے اس بات کو ماننے کا کہیں گے تو وہ نہیں مانے گے اور کہیں گے مفسرین ان کے لئے کوئی حجت نہیں۔ ان کا یہ کہنا مرزا قادیانی کی اس تحریر کے صریح خلاف ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مفسرین اہلسنت والجماعت نے قرآن کی تفسیر اس کی صحیح روح کے مطابق کی ہے اور آج کل کے قادیانیوں کے عقائد ان کی منگھڑت تشریح قرآن پر ہیں۔ اس لئے وہ اکابرین کی تفسیر کو حجت ماننے کے متحمل نہیں ہوتے۔
نیز بتاتا چلو کہ مرزائی قادیانی حضرات کے متفقہ مجددین کے نام کی لسٹ قادیانی کتاب "عسل مصفی" میں دیکھی جا سکتی ہے۔(تفصیل و سکین پیجز کے لئے: لنک)
سکین پیج:
”دوسرے ایسے ائمہ اور اکابر کے ذریعہ سے جن کو ہر ایک صدی میں فہم قرآن عطا ہوا ہے جنہوں نے قرآن شریف کے اجمالی مقامات کی احادیثِ نبویہ کی مدد سے تفسیر کرکے خدا کی پاک کلام اور پاک تعلیم کو ہر ایک زمانہ میں تحریف معنوی سے محفوظ رکھا“۔(روحانی خزائن جلد ۱۴- اَیَّامُ الصُّلح: صفحہ 288)
اب مرزا قادیانی کی اس تحریر سے واضح ہوتا ہے کہ ہر دور میں قرآن کو معنوی تحریف سے مفسرین و مجدیدین کرام نے محفوظ رکھا۔ جب یہ بات ثابت ہو گئی کہ ان کی تفاسیر ہی قرآن کی اصلی تفاسیر ہیں اور ان میں کسی قسم کی کوئی تحریف نہیں تو ان کے حجت ہونے میں بھی کوئی شک نہیں رہتا۔
آج کل قادیانی مفسرین کی تفاسیر کو حجت ماننے سے بالکل منکر ہیں، آپ جب بھی ان سے اس بات کو ماننے کا کہیں گے تو وہ نہیں مانے گے اور کہیں گے مفسرین ان کے لئے کوئی حجت نہیں۔ ان کا یہ کہنا مرزا قادیانی کی اس تحریر کے صریح خلاف ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مفسرین اہلسنت والجماعت نے قرآن کی تفسیر اس کی صحیح روح کے مطابق کی ہے اور آج کل کے قادیانیوں کے عقائد ان کی منگھڑت تشریح قرآن پر ہیں۔ اس لئے وہ اکابرین کی تفسیر کو حجت ماننے کے متحمل نہیں ہوتے۔
نیز بتاتا چلو کہ مرزائی قادیانی حضرات کے متفقہ مجددین کے نام کی لسٹ قادیانی کتاب "عسل مصفی" میں دیکھی جا سکتی ہے۔(تفصیل و سکین پیجز کے لئے: لنک)
سکین پیج: