• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

ابن مریم کے متعلقہ احادیث کی تخریج

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
میں اس جگہ احادیث کی نو بڑی بڑی کتب سے "ابن مریم" کے لفظ والی احادیث پیش کر رہا ہوں اور ہر حدیث کے نتائج بھی پیش کیے جائیں گے ۔
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِکَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيکُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَکَمًا مُقْسِطًا فَيَکْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّی لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ
قتیبہ بن سعید لیث ابن شہاب ابن مسیب حضرت ابوہریرہ ؓ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ عنقریب تم میں ابن مریم اتریں گے وہ منصف حاکم ہوں گے صلیب توڑ دیں گے اور سور کو مار ڈالیں گے اور جزیہ موقوف کر دیں گے اور مال کی اس قدر کثرت ہوگی کہ مکہ میں کوئی لینے والا نہ ہوگا۔
 
آخری تدوین :

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّی يَنْزِلَ فِيکُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَکَمًا مُقْسِطًا فَيَکْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّی لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ
علی بن عبداللہ ، سفیان، زہری، سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ ؓ رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا قیامت اس وقت تک نہ آئے گی، جب تک کہ تم میں ابن مریم منصف حاکم بن کر نہ اتریں گے، وہ صلیب کو توڑیں گے اور سور کو مار ڈالیں گے اور جزیہ ختم کر دیں گے اور مال کی اتنی کثرت ہو گی، کہ کوئی اس کا لینے والا نہ ہوگا۔
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَکِّيُّ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ بْنَ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ لَا وَاللَّهِ مَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعِيسَی أَحْمَرُ وَلَکِنْ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ أَطُوفُ بِالْکَعْبَةِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ يُهَادَی بَيْنَ رَجُلَيْنِ يَنْطِفُ رَأْسُهُ مَائً أَوْ يُهَرَاقُ رَأْسُهُ مَائً فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا ابْنُ مَرْيَمَ فَذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ فَإِذَا رَجُلٌ أَحْمَرُ جَسِيمٌ جَعْدُ الرَّأْسِ أَعْوَرُ عَيْنِهِ الْيُمْنَی کَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا الدَّجَّالُ وَأَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا ابْنُ قَطَنٍ قَالَ الزُّهْرِيُّ رَجُلٌ مِنْ خُزَاعَةَ هَلَکَ فِي الْجَاهِلِيَّةِ
احمد بن مکی ابراہیم بن سعد زہری سالم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں وہ فرماتے ہیں کہ واللہ نبی ﷺ نے عیسیٰ کو سرخ رنگ کا نہیں کہا لیکن آپ ﷺ نے یہ فرمایا کہ ایک دن میں خواب میں کعبہ کا طواف کر رہا تھا تو دیکھا کہ ایک گندمی رنگ کا سیدھے بالوں والا آدمی دو آدمیوں کے درمیان چل رہا ہے اپنے سر سے پانی نچوڑ رہا تھا یا اپنے سر سے پانی بہا رہا تھا میں نے کہا یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا یہ ابن مریم ہیں میں ادھر ادھر دیکھنے لگا تو دیکھتا ہوں کہ سرخ رنگ کا ایک فربہ آدمی پیچیدہ بالوں والا داہنی آنکھ سے کانا اس کی آنکھ پھولے انگور کی طرح تھی موجود ہے میں نے کہا یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا یہ دجال ہے اور اس سے سب سے زیادہ مشابہ ابن قطن ہے زہری نے کہا ابن قطن قبیلہ خزاعہ کا ایک آدمی تھا جو زمانہ جاہلیت میں مر گیا تھا۔
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ أَنَا أَوْلَی النَّاسِ بِابْنِ مَرْيَمَ وَالْأَنْبِيَائُ أَوْلَادُ عَلَّاتٍ لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ نَبِيٌّ
ابوالیمان شعیب زہری ابوسلمہ ابوہریرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا کہ میں ابن مریم کے سب سے زیادہ قریب ہوں اور تمام انبیاء آپس میں (گویا) علاتی بھائی ہیں (کہ باپ ایک ماں جدا) پس اسی طرح انبیاء دین کے اصول میں متحد اور فروع میں زمانہ کے لحاظ سے مختلف میرے اور عیسیٰ کے درمیان کوئی نبی نہیں ہے۔
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ حَدَّثَنَا هِلَالُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عَمْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا أَوْلَی النَّاسِ بِعِيسَی ابْنِ مَرْيَمَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَالْأَنْبِيَائُ إِخْوَةٌ لِعَلَّاتٍ أُمَّهَاتُهُمْ شَتَّی وَدِينُهُمْ وَاحِدٌ وَقَالَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن سنان فلیح بن سلیمان ہلال بن علی عبدالرحمن بن ابی عمر ابوہریرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں ابن مریم کے دنیا اور آخرت میں سب سے زیادہ قریب ہوں اور تمام انبیاء آپس میں علاتی بھائی ہیں کہ ان کی مائیں مختلف ہیں اور دین (جو مثل والد کے ہے) ایک ہے ابراہیم بن طہمان موسیٰ بن عقبہ صفوان بن سلیم عطاء بن یسار حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے یہی فرمایا۔ (دوسری سند)
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَيُوشِکَنَّ أَنْ يَنْزِلَ فِيکُمْ ابْنُ مَرْيَمَ حَکَمًا عَدْلًا فَيَکْسِرَ الصَّلِيبَ وَيَقْتُلَ الْخِنْزِيرَ وَيَضَعَ الْجِزْيَةَ وَيَفِيضَ الْمَالُ حَتَّی لَا يَقْبَلَهُ أَحَدٌ حَتَّی تَکُونَ السَّجْدَةُ الْوَاحِدَةُ خَيْرًا مِنْ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا ثُمَّ يَقُولُ أَبُو هُرَيْرَةَ وَاقْرَئُوا إِنْ شِئْتُمْ وَإِنْ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ يَکُونُ عَلَيْهِمْ شَهِيدًا
اسحاق یعقوب بن ابراہیم ان کے والد صالح ابن اشہاب سعید بن مسیب ابوہریرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے کہ عنقریب ابن مریم تمہارے درمیان نازل ہوں گے انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنے والے ہوں گے صلیب توڑ ڈالیں گے خنزیر کو قتل کر ڈالیں گے جزیہ ختم کر دیں گے (کیونکہ اس وقت سب مسلمان ہوں گے) اور مال بہتا پھرے گا حتیٰ کہ کوئی اس کا لینے والا نہ ملے گا اس وقت ایک سجدہ دنیا و مافیھا سے بہتر سمجھا جائے گا پھر ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں اگر اس کی تائید میں تم چاہو تو یہ آیت پڑھو کہ اور کوئی اہل کتاب ایسا نہیں ہوگا جو عیسیٰ کی وفات سے پہلے ان پر ایمان نہ لے آئے اور قیامت کے دن عیسیٰ ان پر گواہ ہوں گے۔
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حَدَّثَنَا ابْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ نَافِعٍ مَوْلَی أَبِي قَتَادَةَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَيْفَ أَنْتُمْ إِذَا نَزَلَ ابْنُ مَرْيَمَ فِيکُمْ وَإِمَامُکُمْ مِنْکُمْ تَابَعَهُ عُقَيْلٌ وَالْأَوْزَاعِيُّ
ابن بکیر لیث یونس ابن شہاب نافع جو ابوقتادی انصاری کے آزاد کردہ غلام ہیں حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہارا اس وقت کیا حال ہوگا جب ابن مریم تم میں نازل ہوں گے اور تمہارا امام تمہیں میں سے ہوگا اس کے متابع حدیث عقیل اوزاعی نے روایت کی ہے۔
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَعْظَمِ الْمُسْلِمِينَ غَنَائً عَنْ الْمُسْلِمِينَ فِي غَزْوَةٍ غَزَاهَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَظَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَی الرَّجُلِ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَلْيَنْظُرْ إِلَی هَذَا فَاتَّبَعَهُ رَجُلٌ مِنْ الْقَوْمِ وَهُوَ عَلَی تِلْکَ الْحَالِ مِنْ أَشَدِّ النَّاسِ عَلَی الْمُشْرِکِينَ حَتَّی جُرِحَ فَاسْتَعْجَلَ الْمَوْتَ فَجَعَلَ ذُبَابَةَ سَيْفِهِ بَيْنَ ثَدْيَيْهِ حَتَّی خَرَجَ مِنْ بَيْنِ کَتِفَيْهِ فَأَقْبَلَ الرَّجُلُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُسْرِعًا فَقَالَ أَشْهَدُ أَنَّکَ رَسُولُ اللَّهِ فَقَالَ وَمَا ذَاکَ قَالَ قُلْتَ لِفُلَانٍ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَنْظُرَ إِلَی رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ النَّارِ فَلْيَنْظُرْ إِلَيْهِ وَکَانَ مِنْ أَعْظَمِنَا غَنَائً عَنْ الْمُسْلِمِينَ فَعَرَفْتُ أَنَّهُ لَا يَمُوتُ عَلَی ذَلِکَ فَلَمَّا جُرِحَ اسْتَعْجَلَ الْمَوْتَ فَقَتَلَ نَفْسَهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِکَ إِنَّ الْعَبْدَ لَيَعْمَلُ عَمَلَ أَهْلِ النَّارِ وَإِنَّهُ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَيَعْمَلُ عَمَلَ أَهْلِ الْجَنَّةِ وَإِنَّهُ مِنْ أَهْلِ النَّارِ وَإِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالْخَوَاتِيمِ
سعیدابن مریم، ابوغسان، ابوحازم ، سہل سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص ایک غزوہ میں آنحضرت ﷺ کے ساتھ شریک تھا اور مسلمانوں کی طرف سے بہت شدت سے جنگ کر رہا تھا، آنحضرت ﷺ نے دیکھا تو فرمایا کہ جو کوئی دوزخی آدمی کو دیکھنا چاہتا ہے تو اس کو دیکھ لے، مسلمانوں میں سے ایک شخص اس کے ساتھ ہوگیا اور وہ مشرکوں کے ساتھ سختی سے جنگ کر رہا تھا یہاں تک کہ وہ زخمی ہوگیا اور جلدی سے مرنا چاہا، اس نے تلوار کی دھار اپنے سینے پر رکھ کر دبائی یہاں تک کہ وہ مونڈھوں سے نکل گئی (اور مر گیا) وہ آدمی آنحضرت ﷺ کی خدمت میں روتا ہوا آیا اور کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں، آپ نے فرمایا کیا بات ہے اس نے عرض کیا کہ آپ نے فلاں شخص کے متعلق فرمایا تھا کہ جو کوئی دوزخی دیکھنا چاہتا ہے وہ اس کو دیکھ لے حالانکہ وہ ہم مسلمانوں کی طرف سے بہت سخت جنگ کرنے والا تھا چنانچہ میں نے سمجھا تھا کہ وہ اس حالت میں نہیں مرے گا، پھر جب وہ زخمی ہوا تو اس نے جلدی مرنا چاہا اور خودکشی کرلی تو آنحضرت ﷺ نے (اس بات کو سن کر فرمایا) کہ بندہ دوزخیوں کے عمل کرتا ہے حالانکہ وہ جنت والوں میں سے ہوتا ہے اور (بات یہ ہے کہ) اعمال خاتمے پر موقوف ہیں۔
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُنِي أَطُوفُ بِالْکَعْبَةِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ بَيْنَ رَجُلَيْنِ يَنْطُفُ رَأْسُهُ مَائً فَقُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا ابْنُ مَرْيَمَ فَذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ فَإِذَا رَجُلٌ أَحْمَرُ جَسِيمٌ جَعْدُ الرَّأْسِ أَعْوَرُ الْعَيْنِ الْيُمْنَی کَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا هَذَا الدَّجَّالُ أَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا ابْنُ قَطَنٍ وَابْنُ قَطَنٍ رَجُلٌ مِنْ بَنِي الْمُصْطَلِقِ مِنْ خُزَاعَةَ
ابوالیمان، شعیب، زہری، سالم بن عبداللہ بن عمر، عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں سویا ہوا تھا تو میں نے اپنے آپ کو دیکھا کہ خانہ کعبہ کا طواف کر رہا ہوں ایک گندم گوں آدمی پر نظر پڑی جس کے بال سیدھے تھے اور دو آدمیوں کے درمیان تھا اس کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا، میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ ابن مریم ہیں، پھر میں واپس ہونے لگا تو ایک سرخ آدمی کو دیکھا جو وزنی جسم کا تھا، اس کے سر کے بال گھنگریالے تھے، دائیں آنکھ کا کانا تھا گویا اس کی آنکھ بے نور انگور کی طرح تھی، میں نے پوچھا یہ کون ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ دجال ہے اور یہ دجال آدمیوں میں ابن قطن سے زیادہ مشابہت تھا، ابن قطعن خزاعہ کے بنی المصطلق کا ایک آدمی تھا۔
 

مبشر شاہ

رکن عملہ
منتظم اعلی
پراجیکٹ ممبر
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ أَطُوفُ بِالْکَعْبَةِ فَإِذَا رَجُلٌ آدَمُ سَبْطُ الشَّعَرِ يَنْطُفُ أَوْ يُهَرَاقُ رَأْسُهُ مَائً قُلْتُ مَنْ هَذَا قَالُوا ابْنُ مَرْيَمَ ثُمَّ ذَهَبْتُ أَلْتَفِتُ فَإِذَا رَجُلٌ جَسِيمٌ أَحْمَرُ جَعْدُ الرَّأْسِ أَعْوَرُ الْعَيْنِ کَأَنَّ عَيْنَهُ عِنَبَةٌ طَافِيَةٌ قَالُوا هَذَا الدَّجَّالُ أَقْرَبُ النَّاسِ بِهِ شَبَهًا ابْنُ قَطَنٍ رَجُلٌ مِنْ خُزَاعَةَ
یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، سالم، عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت کرتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ایک بار میں سویا ہوا تھا کہ ( تو حالت خواب میں دیکھا کہ) میں خانہ کعبہ کا طواف کر رہا ہوں میری نظر ایک آدمی پر پڑی، جو گندم گوں تھا اور اس کے بال سیدھے تھے اس کے سر سے پانی ٹپک رہا تھا میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے جواب ملا کہ یہ ابن مریم ہیں، پھر میں نے ادھر ادھر نظر دوڑائی تو ایک موٹے آدمی کو دیکھا جس کے بال گھنگھریالے تھے اور ایک آنکھ سے کانا تھا گویا اس کی آنکھ انگور کی طرح پھولی ہوئی تھی، لوگوں نے بتلایا کہ یہ دجال ہے یہ لوگوں میں بنی خزاعہ کے ایک شخص ابن قطن کے مشابہ تھا۔
 
Top