• Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے طریقہ کے لیے فورم کے استعمال کا طریقہ ملاحظہ فرمائیں ۔ پھر بھی اگر آپ کو فورم کے استعمال کا طریقہ نہ آئیے تو آپ فورم منتظم اعلیٰ سے رابطہ کریں اور اگر آپ کے پاس سکائیپ کی سہولت میسر ہے تو سکائیپ کال کریں ہماری سکائیپ آئی ڈی یہ ہے urduinملاحظہ فرمائیں ۔ فیس بک پر ہمارے گروپ کو ضرور جوائن کریں قادیانی مناظرہ گروپ
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • Photo of Milford Sound in New Zealand
  • ختم نبوت فورم پر مہمان کو خوش آمدید ۔ فورم میں پوسٹنگ کے لیے آپ کو اردو کی بورڈ کی ضرورت ہوگی کیونکہ اپ گریڈنگ کے بعد بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر اردو پیڈ کر معطل کر دیا گیا ہے۔ اس لیے آپ پاک اردو انسٹالر کو ڈاؤن لوڈ کر کے اپنے سسٹم پر انسٹال کر لیں پاک اردو انسٹالر

القول الاتم فی حیاتِ عیسیٰ ابنِ مریم

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
جناب توفی کا معنی پورا لینا بھی ہے نہ کہ صرف پورا پورا لینا۔۔ ہاں اگر آپ کو اصرار ہے تو پھر عربی لغت سے کوئی ایک مثال دو جس میں اللہ تعالی فاعل ہو اور انسان کی توفی ہو رہ ہو۔یعنی اللہ تعالیٰ نے اس کو پورا پورا لے لیا۔۔۔قرآن مجید میں کئی جگہ یہ لفظ استعمال ہوا ہے جیسے فرمایا وَإِنْ مَا نُرِيَنَّكَ بَعْضَ الَّذِي نَعِدُهُمْ أَوْ نَتَوَفَّيَنَّكَ (الرعد 41) کیا ترجمہ کرو گے یہاں؟؟ پورا لینا یا وفات دینا؟؟
جناب من تو مطلب آپ تسلیم کرتے ہو کہ " توفی " کا حقیقی معنی " موت یا وفات " نہیں ؟
کیا آپ عربی لغات سے قرآن سمجھتے ہیں ؟ باقی آپ نے یہ قاعدہ کس علم نحو کی کتاب سے لیا ہے کہ " جہاں اللہ تعالیٰ فاعل ہو اور انسان کی توفی ہو رہی ہو تو صرف وفات کا معنی آئے گا " اس علم نحو کی کتاب کا حوالہ دینا پلیز ۔۔۔اس کے برعکس میرے پاس بھی ایک قاعدہ ہے اور وہ قاعدہ ہے کہ " اگر وفاء باب تفعل میں ہو ، اللہ فاعل ہو ، اور ایسا انسان مفعول ہو جو بن باپ پیدا ہوا تو وہاں توفی کے معنی موت کے نہیں بلکہ زندہ آسمان پر آٹھائے جانے کے ہوں گے "
اور ایک عربی لفظ کا ایک ہی ترجمعہ ہر جگہ ایک ہی ہوگا اس اصول کا بھی حوالہ اگر تو دے دینا ، کیونکہ پھر مزید بات کرنے میں آسانی ہوگی ۔
قرآن مجید میں ہے کہ " وَهُوَ الَّذِي يَتَوَفَّاكُمْ بِاللَّيْلِ (الانعام)
کیا یہاں " توفی " کا معنی " موت "ہے ؟ یاد رہے کہ جس کو ایک دفعہ موت آجائے تو دوبارہ وہ ذندہ نہیں ہوتا ۔ اور اتفاق سے یہاں قاعدہ بھی آپ والا ہے لیکن یہاں معنی موت ہر گز نہیں لئے جاسکتے ۔
قرآن مجید میں بہت جگہ یہ لفظ توفی استعمال ہوا ہے اور ہر جگہ موت کے معنی میں نہیں آیا ۔
اور یہی نہیں آپ کوئی بھی مستند تفسیر اٹھا کر دیکھ لیجئے یا کوئی ترجمہ علماء اسلام نے کہیں بھی یہاں یہ مراد نہیں لی ہے کہ اس آیت میں توفیتنی سے مراد حضرت عیسیٰ کی موت ہے۔ اگر کسی مستند تفسیر یا ترجمہ میں یہاں مراد حضرت عیسیٰ کی موت لی گئی ہے تو ذرا وہ تفسیر یا ترجمہ یہاں پیش تو کیا جائے ۔
 

لبید

رکن ختم نبوت فورم
جناب والا عربی میں ایک لفظ کے دو مطلب بلکہ ایکدوسرے سے متضاد مطلب بھی ہو سکتے ہیں۔مگر موقع اور محل کے مطابق دیکھنا پڑتا ہے۔نیز جس آیت کا آپ نے حوالہ دیا اس میں ترجمہ ’’پورا پورا اٹھانا‘‘ ہو سکتا ہے؟۔۔۔نیز مفردات امام راغب میں اس آیت کو درج کر کے لکھا ہے والنوم من جنس الموت فجعل التوفي مفردات امام راغب زیر لفظ بعث یعنی کہ نیند موت کی جنس میں سے ہی ہے اس لئے یہاں توفی کا لفظ رکھا گیا ہے۔پھر وہ لکھتے ہیں النّوم مَوْتٌ خفيف، والموت نوم ثقيل، وعلى هذا النحو سمّاهما الله تعالى توفِّيا یعنی کہ نیند خفیف موت ہے اور موت ثقیل نیند اور اس وجہ سے اللہ تعالیٰ نی توفی کا نام اس کو دیا ہے۔زیر لفظ موت
نیز کیا یہاں یہی ترجمہ ہو گا کہ جب اللہ تم کو پورا پورا لے لیتا ہے تمہاری نیند میں ۔۔یعنی روح اور جسم کو حالانکہ جسم تو قبض نہیں ہوتا۔۔۔ باقی وضاحت آپ کے ذمہ ۔میں نے لغت قرآن کا حوالہ دے دیا میرا نہیں خیال کہ اس کے بعد بھی کوئی انقباض رہ جائے۔
 

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
جناب والا عربی میں ایک لفظ کے دو مطلب بلکہ ایکدوسرے سے متضاد مطلب بھی ہو سکتے ہیں۔مگر موقع اور محل کے مطابق دیکھنا پڑتا ہے۔نیز جس آیت کا آپ نے حوالہ دیا اس میں ترجمہ ’’پورا پورا اٹھانا‘‘ ہو سکتا ہے؟۔۔۔نیز مفردات امام راغب میں اس آیت کو درج کر کے لکھا ہے والنوم من جنس الموت فجعل التوفي مفردات امام راغب زیر لفظ بعث یعنی کہ نیند موت کی جنس میں سے ہی ہے اس لئے یہاں توفی کا لفظ رکھا گیا ہے۔پھر وہ لکھتے ہیں النّوم مَوْتٌ خفيف، والموت نوم ثقيل، وعلى هذا النحو سمّاهما الله تعالى توفِّيا یعنی کہ نیند خفیف موت ہے اور موت ثقیل نیند اور اس وجہ سے اللہ تعالیٰ نی توفی کا نام اس کو دیا ہے۔زیر لفظ موت
نیز کیا یہاں یہی ترجمہ ہو گا کہ جب اللہ تم کو پورا پورا لے لیتا ہے تمہاری نیند میں ۔۔یعنی روح اور جسم کو حالانکہ جسم تو قبض نہیں ہوتا۔۔۔ باقی وضاحت آپ کے ذمہ ۔میں نے لغت قرآن کا حوالہ دے دیا میرا نہیں خیال کہ اس کے بعد بھی کوئی انقباض رہ جائے۔
تو ثابت ہوا کہ "توفی " کا مطلب صرف " موت " نہیں
 

لبید

رکن ختم نبوت فورم
یہ تو میں کئی دفعہ کہہ چکا ہوں کہ موقع اور محل کے مطابق ترجمہ کیا جاتا ہے کیونکہ عربی میں ایک لفظ کے کئے مطلب ہو سکتے ہیں۔یہ بات تو وہی آدمی کر سکتا ہے جس کا عربی سے دور کا بھی واسطہ نہ ہو۔بہر حال اوپر پوسٹ میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئ تھی کہ توفی کا مطلب موت نہیں ہے۔یہ تو غلط ہے کیونکہ آپ بھی مان گئے کہ اس لفظ کا صرف ایک مطلب نہیں۔اور ہاں جو قاعدہ میں نے بنایا وہ لغت سے لیا گیا ہے جیسا کہ لکھا ہے توفی اللہ قبض روحہ ۔۔اس میں اللہ فاعل ہے ذی روح مفعول ہے ۔۔۔لہذا آپ کا کہنا ہے کہ یہ قاعدہ غلط ہے تو آپ اس کے خلاف کوئی مثال دے دو۔۔۔ورنہ جو غلط نہ ہو وہ ٹھیک ہوتا ہے۔
 

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
یہ تو میں کئی دفعہ کہہ چکا ہوں کہ موقع اور محل کے مطابق ترجمہ کیا جاتا ہے کیونکہ عربی میں ایک لفظ کے کئے مطلب ہو سکتے ہیں۔یہ بات تو وہی آدمی کر سکتا ہے جس کا عربی سے دور کا بھی واسطہ نہ ہو۔بہر حال اوپر پوسٹ میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئ تھی کہ توفی کا مطلب موت نہیں ہے۔یہ تو غلط ہے کیونکہ آپ بھی مان گئے کہ اس لفظ کا صرف ایک مطلب نہیں۔اور ہاں جو قاعدہ میں نے بنایا وہ لغت سے لیا گیا ہے جیسا کہ لکھا ہے توفی اللہ قبض روحہ ۔۔اس میں اللہ فاعل ہے ذی روح مفعول ہے ۔۔۔لہذا آپ کا کہنا ہے کہ یہ قاعدہ غلط ہے تو آپ اس کے خلاف کوئی مثال دے دو۔۔۔ورنہ جو غلط نہ ہو وہ ٹھیک ہوتا ہے۔
جوبھی پیش کریں اس کا حوالہ ضرور دیا کریں کتاب سے دیکھنے میں آسانی ہوتی ہے ، جیسا کہ "توفی اللہ قبض روحہ "
 

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
یہ تو میں کئی دفعہ کہہ چکا ہوں کہ موقع اور محل کے مطابق ترجمہ کیا جاتا ہے کیونکہ عربی میں ایک لفظ کے کئے مطلب ہو سکتے ہیں۔یہ بات تو وہی آدمی کر سکتا ہے جس کا عربی سے دور کا بھی واسطہ نہ ہو۔بہر حال اوپر پوسٹ میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئ تھی کہ توفی کا مطلب موت نہیں ہے۔یہ تو غلط ہے کیونکہ آپ بھی مان گئے کہ اس لفظ کا صرف ایک مطلب نہیں۔اور ہاں جو قاعدہ میں نے بنایا وہ لغت سے لیا گیا ہے جیسا کہ لکھا ہے توفی اللہ قبض روحہ ۔۔اس میں اللہ فاعل ہے ذی روح مفعول ہے ۔۔۔لہذا آپ کا کہنا ہے کہ یہ قاعدہ غلط ہے تو آپ اس کے خلاف کوئی مثال دے دو۔۔۔ورنہ جو غلط نہ ہو وہ ٹھیک ہوتا ہے۔
چلیں اس پر تو متفق ہو گئے ہم کہ توفی کا معنی صرف موت نہیں ۔ باقی رہی قاعدہ کی بات تو جناب اس قاعدہ پر اپ کو ایک قرآن کریم سے مثال دی تھی جہاں توفی کا ترجمعہ موت نہیں ہوتا بلکہ نیند ہوتا ہے اور قاعدہ بھی آپ والا تھا ۔ اگر یہ عربی کا اتنا ہی مسلمہ قاعدہ ہے ، تو جہاں جہاں توفاہ اللہ کا لفظ موت کے معنی میں استعمال نہیں کیا گیا ، جیسا کہ قرآن کی اس آیت میں جو میں نے اوپر بیان کی ہے(جہاں توفی کے معنی نیند کے ہیں)، تو کیا کسی مفسر ، شارح حدیث یا نحوی نے اشارتا بھی یہ بات کہی کہ جناب عربی کا قاعدہ تو یہی ہے کہ توفاہ اللہ کے معنی صرف موت کے ہوتے ہیں لیکن اس قرینے یا اس وجہ سے مجبورا عربی کے اس عظیم قاعدے کی ہمیں یہاں خلاف ورزی کرنی پڑ رہی ہے؟؟؟؟؟
 

لبید

رکن ختم نبوت فورم
جی جناب میں اوپر بتا چکا ہوں کے نیند کے لئے توفی کا لفظ اس لئے استعمال ہوا کہ نیند موت کی جنس میں سے ہے۔جیسا کہ اور مفردات کی وضاحت آچکی ہے والنوم من جنس الموت فجعل التوفي مفردات امام راغب زیر لفظ بعث،زیر آیت ھذا۔لہذا یہ امر اختلافی نہیں ۔۔بہرحال کیونکہ نیند موت کی جنس ہے اس لئے توفی کا لفظ آگیا۔۔۔
 

خادمِ اعلیٰ

رکن عملہ
ناظم
رکن ختم نبوت فورم
پراجیکٹ ممبر
جی جناب میں اوپر بتا چکا ہوں کے نیند کے لئے توفی کا لفظ اس لئے استعمال ہوا کہ نیند موت کی جنس میں سے ہے۔جیسا کہ اور مفردات کی وضاحت آچکی ہے والنوم من جنس الموت فجعل التوفي مفردات امام راغب زیر لفظ بعث،زیر آیت ھذا۔لہذا یہ امر اختلافی نہیں ۔۔بہرحال کیونکہ نیند موت کی جنس ہے اس لئے توفی کا لفظ آگیا۔۔۔

تو مطلب ہوا کہ توفی کا مطلب نیند بھی ہے ۔۔ اور اگر اپ کا قاعدہ بھی ہو تو ترجمعہ بدل سکتا ہے ۔
 
Top